پیپلزپارٹی کی حکومت کارکنوں پرپولیس سے دباؤ ڈلواکروفاداریاں تبدیل کروارہی ہے فاروق ستار

سیاسی کارکن فوجی عدالتوں کو بوجھل دل سے قبول کرے گا، سربراہ ایم کیوایم پاکستان

سیاسی کارکن فوجی عدالتوں کو بوجھل دل سے قبول کرے گا، سربراہ ایم کیوایم پاکستان، فوٹو؛ فائل

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت کارکنوں پر پولیس سے دباؤ ڈلواکروفاداریاں تبدیل کروارہی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''تکرار'' میں میزبان عمران خان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہمارا ایم کیو ایم لندن سے اب کوئی واستہ نہیں اور ہم نے لندن سے صرف راہیں ہی نہیں بلکہ پالیسیاں بھی جدا کرلی ہیں، یہاں تک کہ ہمیں لندن سے غدار بھی قرار دیا گیا ہے تو اب کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ان سے دوبارہ رابطہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ کے بانی خود ہی مائنس ون ہوگئے کیوں کہ پاکستان مخالف نعرہ لگانے والوں کو عوام نے مسترد کردیا ہے۔


فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان قیام امن کے لیے حکومت کی پارٹنر ہے اور کراچی آپریشن کا کریڈیٹ کسی ایک کو نہیں جاتا جب کہ کہ سندھ حکومت کو غلط اقدامات پر کبھی سپورٹ نہیں کیا، کرپشن کے خلاف رینجرز اور نیب کو مینڈیٹ دینا چاہیے اور عوام کو چوکی داری نظام بنانے کی اجازت دینی چاہیے، لوگوں کو نچلی سطح پر اختیارات دینا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کردیا جاتا ہے اور 140 سے زائد کارکن لاپتا ہیں لیکن سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزموں کو آج تک سزا نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت ہمارے کارکنوں پر پولیس سے دباؤ ڈلوا کر وفاداریاں تبدیل کروارہی ہے جو حکومتی پالیسی لگتی ہے۔

ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ نے فوجی عدالتوں کے معاملے پر کہا کہ فوجی عدالتوں پر آصف زرداری کے 9 اور ہمارے 10 نکات ہیں، سیاسی کارکن فوجی عدالتوں کو بوجھل دل سے قبول کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سلامتی کونسل فوجی عدالتوں کو مانیٹر کرے۔

Load Next Story