نگار ایوارڈز ملتوی 16مارچ کونگارورثہ کا جشن ہوگا

انڈسٹری کی ترقی کیلیے کوشاں اورنگار میں لوگوں کے اعتمادکی قدر کرتے ہیں،اسلم رشیدی

انڈسٹری کی ترقی کیلیے کوشاں اورنگار میں لوگوں کے اعتمادکی قدر کرتے ہیں،اسلم رشیدی فوٹو: فائل

تنازعاتی نگار فلم ایوارڈز ملتوی ہوگئے تاہم ہفتہ وار نگار کے ورثہ کا جشن منانے کے لیے 16 مارچ کو ایوارڈ تقریب، نگار کے جشنِِ تقریب میں تبدیل ہوگئی۔

نگار ایوارڈزماضی میں پاکستانی فلم انڈسٹری کے مستند ایوارڈز کے طور پر شہرت رکھتے ہیں لیکن حال میں نگار ایوارڈز کے دوبارہ انعقاد کے بعد ایوارڈز اپنی غیر مناسب نامزدگیوں کے باعث فلم انڈسٹری اور فلمی ناقدین کی تنقید کا نشانہ بنے۔نگار انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 16 مارچ کو ہفتہ وار نگار کے ورثے کو منانے کے لیے ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا جارہا ہے توقع ہے کہ یہ تقریب دلچسپ اور پُر لطف ہو گی اس کے علاوہ اس تقریب میں چند غیر معمولی اعلانات بھی متوقع ہیں ۔اس سال اسلم الیاس رشیدی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ نگارورثہ جشن منائیں گے۔


نگار ٹیم نے نگار ایوارڈز کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ نگار کے ورثے کو قائم رکھتے ہوئے، نومینیشنز کے عمل کے لیے، پرانے مگر شفاف طریقوں کو استعمال کر رہے تھے، اور اب اس بار نگار ٹیم انھی طریقوں میں تکنیکی تبدیلیوں کو استعمال میں لاتے ہوئے نگار ایوارڈز کو عوامی سطح پر ایسے پیش کرنا چاہتی ہے جسے پاکستانی فلم انڈسٹری کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔اس موقع پراسلم الیاس رشیدی نے کہا کہ ہم نگار میںلوگوں کے اعتبار کی قدر کرتے ہیں اور فلم انڈسٹری کی مسلسل ترقی کی کاوش میں لگے رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ نگار ایوارڈ کا مقصد اوروژن ہمیشہ واضح رہا ہے کہ وہ شفاف ، جائز اور پُر لطف ہوں۔
Load Next Story