2018 تک لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں خواجہ آصف
داسو اور دیا مر بھاشا ڈیم منصوبہ شروع ہونے سے سستی بجلی پیدا کرنے کے نئے دور میں داخل ہوجائیں گے، خواجہ آصف
وفاقی وزیر برائے پانی وبجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ حکومت کی مثبت پالیسیوں کے نتائج تسلسل کے ساتھ سامنے آ رہے ہیں اور حکومت نے 2018 تک لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کا عزم کر رکھا ہے۔
داسو پن بجلی منصوبے کے تعمیراتی کام کے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم سستی بجلی پیدا کرنے کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، داسو اور دیا مر بھاشا ڈیم پر کام شروع ہو رہا ہے، منصوبے کے پہلے مرحلے کے لئے عالمی بینک 58 کروڑ ڈالرز فراہم کرے گا، دیا مر بھاشا ڈیم کی تکمیل کے بعد داسو کی صلاحیت دو گنا ہو جائے گی اور ان منصوبوں کی تکمیل کے بعد ملک میں توانائی کی صورتحال بہتر اور یکسر تبدیل ہو جائے گی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سی پیک کے ذریعے دنیا کے سامنے سر اٹھا کر چلنے کے قابل ہو جائیں گے
خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت کی مثبت پالیسیوں اور اقدامات کے بہترین نتائج تسلسل کے ساتھ سامنے آ رہے ہیں، حکومت نے 2018 تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اور طویل عرصے کے بعد بجلی کی پیداوار کے ایک بہت بڑے منصوبے کا افتتاح بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سی پیک اور دیا مر ڈیم کیخلاف سازش ناکام
چئیرمین واپڈا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے پہلے حصے پر 4 ارب 20 کروڑ ڈالرز کی لاگت آئے گی اور یہ مرحلہ 2021 کے آخر میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ منصبوے کے پہلے مرحلے سے 2 ہزار 160 میگا واٹ قومی نظام میں شامل ہو گی جب کہ منصوبے کی تکمیل سے مجموعی طور پر 4 ہزار 320 میگا واٹ بجلی قومی نظام میں شامل ہوگی۔
داسو پن بجلی منصوبے کے تعمیراتی کام کے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم سستی بجلی پیدا کرنے کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، داسو اور دیا مر بھاشا ڈیم پر کام شروع ہو رہا ہے، منصوبے کے پہلے مرحلے کے لئے عالمی بینک 58 کروڑ ڈالرز فراہم کرے گا، دیا مر بھاشا ڈیم کی تکمیل کے بعد داسو کی صلاحیت دو گنا ہو جائے گی اور ان منصوبوں کی تکمیل کے بعد ملک میں توانائی کی صورتحال بہتر اور یکسر تبدیل ہو جائے گی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سی پیک کے ذریعے دنیا کے سامنے سر اٹھا کر چلنے کے قابل ہو جائیں گے
خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت کی مثبت پالیسیوں اور اقدامات کے بہترین نتائج تسلسل کے ساتھ سامنے آ رہے ہیں، حکومت نے 2018 تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اور طویل عرصے کے بعد بجلی کی پیداوار کے ایک بہت بڑے منصوبے کا افتتاح بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سی پیک اور دیا مر ڈیم کیخلاف سازش ناکام
چئیرمین واپڈا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے پہلے حصے پر 4 ارب 20 کروڑ ڈالرز کی لاگت آئے گی اور یہ مرحلہ 2021 کے آخر میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ منصبوے کے پہلے مرحلے سے 2 ہزار 160 میگا واٹ قومی نظام میں شامل ہو گی جب کہ منصوبے کی تکمیل سے مجموعی طور پر 4 ہزار 320 میگا واٹ بجلی قومی نظام میں شامل ہوگی۔