خبردار آپ کا ٹی وی کمپیوٹراورموبائل آپ کی جاسوسی کررہے ہیں
سی آئی اے نے جدید موبائل سافٹ وئیر، اسمارٹ ٹی وی اور انٹرنیٹ کو آلاتِ جاسوسی کے طور پر استعمال کیا
وکی لیکس نے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی جانب سے ہیکنگ میں استعمال کیے گئے خفیہ آلات کی تفصیلی فہرست جاری کردی ہے جس میں ونڈوز، اینڈروئیڈ اور ایپل آپریٹنگ سسٹمز کے علاوہ لینکس کمپیوٹرز تک شامل ہیں۔
وکی لیکس کی جاری کردہ ان تفصیلات کے مطابق سی آئی اے نے جدید موبائل سافٹ ویئر، اسمارٹ ٹی وی اور انٹرنیٹ کو آلاتِ جاسوسی کے طور پر استعمال کیا جبکہ آن لائن وڈیو کالنگ سروس 'اسکائپ' اور وائی فائی نیٹ ورکس کے ذریعے بھی سیاسی رہنماؤں، سرکاری عہدیداروں اور عام لوگوں تک کی جاسوسی کی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وکی لیکس نے سی آئی اے کی مزید 8 ہزاردستاویزات جاری کردیں
ہیکنگ کے مبینہ آلات میں ونڈوز، اینڈروئیڈ، ایپل آئی او ایس/ او ایس ایکس اور لینکس آپریٹنگ سسٹم والے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ راؤٹرز کو نشانہ بنانے والے سافٹ ویئر شامل ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کا مزید ایک ملین دستاویزات جاری کرنے کا عندیہ
وکی لیکس کے مطابق ہیکنگ میں استعمال کیے گئے چند سافٹ ویئر سی آئی اے نے خود ہی تیار کیے تھے جبکہ مبینہ طور پر برطانوی خفیہ ایجنسی 'ایم آئی فائیو' نے اسمارٹ ٹی وی سیٹس کی ہیکنگ میں استعمال ہونے والے جاسوس سافٹ ویئر تیار کرنے میں سی آئی اے کی معاونت کی تھی۔
ترجمان سی آئی اے اور برطانوی دفتر خارجہ نے وکی لیکس کے اِن تازہ انکشافات پر کوئی ردعمل دینے سے معذرت کرلی ہے۔
وکی لیکس کی جاری کردہ ان تفصیلات کے مطابق سی آئی اے نے جدید موبائل سافٹ ویئر، اسمارٹ ٹی وی اور انٹرنیٹ کو آلاتِ جاسوسی کے طور پر استعمال کیا جبکہ آن لائن وڈیو کالنگ سروس 'اسکائپ' اور وائی فائی نیٹ ورکس کے ذریعے بھی سیاسی رہنماؤں، سرکاری عہدیداروں اور عام لوگوں تک کی جاسوسی کی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وکی لیکس نے سی آئی اے کی مزید 8 ہزاردستاویزات جاری کردیں
ہیکنگ کے مبینہ آلات میں ونڈوز، اینڈروئیڈ، ایپل آئی او ایس/ او ایس ایکس اور لینکس آپریٹنگ سسٹم والے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ راؤٹرز کو نشانہ بنانے والے سافٹ ویئر شامل ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کا مزید ایک ملین دستاویزات جاری کرنے کا عندیہ
وکی لیکس کے مطابق ہیکنگ میں استعمال کیے گئے چند سافٹ ویئر سی آئی اے نے خود ہی تیار کیے تھے جبکہ مبینہ طور پر برطانوی خفیہ ایجنسی 'ایم آئی فائیو' نے اسمارٹ ٹی وی سیٹس کی ہیکنگ میں استعمال ہونے والے جاسوس سافٹ ویئر تیار کرنے میں سی آئی اے کی معاونت کی تھی۔
ترجمان سی آئی اے اور برطانوی دفتر خارجہ نے وکی لیکس کے اِن تازہ انکشافات پر کوئی ردعمل دینے سے معذرت کرلی ہے۔