فوجی عدالتوں کی بحالی سے متعلق اپنی تجاویزپرقائم ہیں ترجمان پیپلزپارٹی
فوجی عدالتوں كی بحالی كے لیے حكومت كے تیار كردہ قانونی مسودے كی تجاویز سے بھی اتفاق نہیں كیا، فرحت اللہ بابر
پاكستان پیپلزپارٹی نے واضح كیا ہے كہ فوجی عدالتوں كی بحالی كے لیے حكومت كے تیار كردہ قانونی مسودے كی تجاویز سے اتفاق نہیں كیا اور اپنی تجاویز پر قائم ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی كے ترجمان فرحت اللہ بابرنے كہا ہے كہ میڈیا كی یہ رپورٹ كہ پاكستان پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے لیے حكومتی مسودے سے اتفاق كرلیا ہے درست نہیں اور پارٹی ان كی تردید كرتی ہے، پی پی پی كسی بھی سركاری ایجنسی كی جانب سے بھی كسی ایسے بیان كو یكسر مسترد كرتی ہے جس سے یہ غلط تاثر پیدا ہو كہ پیپلزپارٹی نے حكومتی تجاویز كے مسودے پراتفاق كرلیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں میں توسیع؛ پارلیمانی رہنماؤں کا بل قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ
فرحت اللہ بابر کا کہنا ہےکہ اُن كی جماعت اپنی اُن تجاویز پر قائم ہے جن میں فوجی عدالتوں كی مدت ایك سال كرنے كی تجویز بھی دی گئی تھی۔ اُنہوں نے كہا كہ آئینی ترمیم میں ترامیم پیش كرنا ہر سیاسی جماعت كا حق ہے اور اگر جمعے كو ہونے والے قومی اسمبلی كے اجلاس میں مزید كوئی تجاویز آئیں تو ان پر بھی غور كیا جاسكتا ہے۔
پیپلزپارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم كے اس مسودے میں فوجی عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات میں ملزمان كو اپیل كا حق دینے كے ساتھ ساتھ قانون شہادت پر عمل درآمد كو یقینی بنانے كی بات كی جائے گی۔
واضح رہے كہ پاكستان پیپلز پارٹی كے علاوہ تحریك انصاف سمیت پارلیمنٹ میں موجود دیگرسیاسی جماعتیں فوجی عدالتوں كی مدت میں مزید 2 سال كی توسیع پر پہلے ہی رضامند تھیں جب کہ پیپلزپارٹی نے اپنی اے پی سی میں اس حوالے سے 9 نکات جاری کیے گئے لیکن آج ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ پیپلزپارٹی اپنی تجاویز سے دستبردار ہوگئی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی كے ترجمان فرحت اللہ بابرنے كہا ہے كہ میڈیا كی یہ رپورٹ كہ پاكستان پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے لیے حكومتی مسودے سے اتفاق كرلیا ہے درست نہیں اور پارٹی ان كی تردید كرتی ہے، پی پی پی كسی بھی سركاری ایجنسی كی جانب سے بھی كسی ایسے بیان كو یكسر مسترد كرتی ہے جس سے یہ غلط تاثر پیدا ہو كہ پیپلزپارٹی نے حكومتی تجاویز كے مسودے پراتفاق كرلیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں میں توسیع؛ پارلیمانی رہنماؤں کا بل قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ
فرحت اللہ بابر کا کہنا ہےکہ اُن كی جماعت اپنی اُن تجاویز پر قائم ہے جن میں فوجی عدالتوں كی مدت ایك سال كرنے كی تجویز بھی دی گئی تھی۔ اُنہوں نے كہا كہ آئینی ترمیم میں ترامیم پیش كرنا ہر سیاسی جماعت كا حق ہے اور اگر جمعے كو ہونے والے قومی اسمبلی كے اجلاس میں مزید كوئی تجاویز آئیں تو ان پر بھی غور كیا جاسكتا ہے۔
پیپلزپارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم كے اس مسودے میں فوجی عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات میں ملزمان كو اپیل كا حق دینے كے ساتھ ساتھ قانون شہادت پر عمل درآمد كو یقینی بنانے كی بات كی جائے گی۔
واضح رہے كہ پاكستان پیپلز پارٹی كے علاوہ تحریك انصاف سمیت پارلیمنٹ میں موجود دیگرسیاسی جماعتیں فوجی عدالتوں كی مدت میں مزید 2 سال كی توسیع پر پہلے ہی رضامند تھیں جب کہ پیپلزپارٹی نے اپنی اے پی سی میں اس حوالے سے 9 نکات جاری کیے گئے لیکن آج ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ پیپلزپارٹی اپنی تجاویز سے دستبردار ہوگئی ہے۔