چین کا چاند تک رسائی کے لیے جدید ترین خلائی جہاز بنانے کا اعلان

چین نے 2030 تک امریکی اورائن خلائی جہاز کے ذریعے اپنے خلانوردوں کو چاند پر بھیجنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

جدید ترین چینی راکٹ اڑان بھرنے کے لیے تیار ہے۔ چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2020 تک ایک خلائی دوربین اور چھوٹا خلائی اسٹیشن خلا میں روانہ کرے گا اور 2030 کے عشرے میں اپنے خلانورد چاند پر اتارے گا۔ فوٹو: فائل

چین کے قومی خلائی ادارے چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن (سی این ایس اے) نے بہ یک وقت کئی خلانوردوں کو چاند تک پہنچانے کے لیے جدید ترین خلائی جہاز تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

چینی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق سی این ایس اے کے سینیئر انجینئر زینگ بینیان نے کہا ہے کہ یہ نیا خلائی جہاز امریکی اورائن خلائی جہاز سے مشابہ ہوگا لیکن انہوں نے اس منصوبے کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔


اگرچہ چین نے خلا میں اپنے باشندوں کو بہت تاخیر سے بھیجا ہے لیکن اس نے اپنے پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے خطیر رقم خرچ کی ہے۔ 2003 میں چین نے پہلا خلانورد (تائیکوناٹ) مدار میں بھیجا تھا۔ گزشتہ برس چین نے 22 راکٹ خلا میں بھیجے جو امریکی ریکارڈ کے برابر ہے۔ پھر 2016 میں چین نے اپنا دوسرا خلائی اسٹیشن روانہ کیا اور اب سی این ایس اے نے 2020 تک ایک جدید خلائی دوربین اور تیسرا چھوٹا خلائی اسٹیشن بھیجنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق چین کی چاند میں غیرمعمولی دلچپسی کی وجہ سے اس نے کئی ایک منصوبے شروع کیے ہیں ۔ اگلے برس چینی خلائی ایجنسی پہیوں والا روبوٹ (روور) چاند کے دوردراز اور ان دیکھے حصے کی جانب بھیجے گی جو چاند کے بارے میں مفید معلومات جمع کرے گا۔
Load Next Story