بھارت نے بھی پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کرلیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی طویل المدت ترقی کو دیکھتے ہوئے عالمی سرمایہ کار بھی اس جانب متوجہ ہوئے ہیں، بھارتی اخبار

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی 6 کمپنیاں پہلی مرتبہ گلوبل ایکوٹی انڈیکس میں شامل کی گئی ہیں، بھارتی رپورٹ۔ فوٹو: فائل

BAHAWALPUR/FAISALABAD:
بھارتی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی تیزی سے ترقی کرتی معیشت اور اسٹاک ایکسچینج کے نئے نئے ریکارڈ قائم کرنے کے بعد پی ایس ای نےعالمی سرمایہ کاروں کی توجہ بھی حاصل کرلی۔

معیشت پر نظررکھنے والے بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی طویل المدت ترقی کو دیکھتے ہوئے عالمی سرمایہ کار بھی اس جانب متوجہ ہوئے ہیں اور پاکستانی معیشت غیرملکی سرمایہ کاروں کے ریڈار پر آچکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی 6 کمپنیاں پہلی مرتبہ گلوبل ایکوٹی انڈیکس میں شامل کی گئی ہیں جنہیں باقاعدہ طور پر ایف ٹی ایس ای 17 مارچ کو گلوبل انڈیکس میں شامل کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق 50 فیصد ریٹرن کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج کارکردگی کے اعتبار سے گزشتہ سال ایشیا کی سب سے بہترین مارکیٹ قرار دی گئی تھی اور رواں سال جنوری میں اس کے بزنس نے ایک مرتبہ پھر ریکارڈ قائم کیا جس میں کارپوریٹ سیکٹر پروفٹ میں ترقی، ڈسپوزبل انکم، لون ڈیمانڈ اور پاور جنریشن ترقی کے بنیادی اسباب ہیں جب کہ سی پیک کی مدد سے 50 بلین ڈالرز نے بھی ملکی معیشت کو استحکام بخشا۔




رپورٹ کے مطابق سی پیک منصوبے سے پاکستان میں آنے والی سرمایہ کار ملکی جی ڈی پی کا 20 فیصد ہے جب کہ ورلڈ بینک نے امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستانی معیشت رواں سال 5.2 فیصد ترقی کرے گی اور آئندہ سال ترقی کی شرح 5.5 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرمایہ کار پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کو کسی بھی صورت نظرانداز نہیں کرسکتے کیوں کہ کسی بھی ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی طرح پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کارپوریٹ پروفٹیبلیٹی، لو پینٹریشن آف سیورل کنزیومر پروڈکٹ اور سیکولر ارننگ گروتھ متعارف کرارہی ہے۔

پاک بھارت بزنس فورم کے سابق صدر امین ہاشوانی کا کہنا ہے کہ سرمایہ دار گاڑیوں اور جائیداد کی خرید و فروخت، سیمنٹ انڈسٹری کی ترقی، شرح سود اور مہنگائی میں کمی سے خوش دکھائی دیتے ہیں جب کہ اس سے قبل گزشتہ 30 سال کے دوران پاکستانی معیشت کو دہشت گردی اور شدت پسندی کے باعث 20 بلین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے مقابلے میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال پہلے سے بہت بہتر ہے جب کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی مد میں پاکستان میں آنے والی سرمایہ کاری کے بعد مقامی سرمایہ کاری اور بیرون ملک ترسیلات زر میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
Load Next Story