الطاف حسین کی تقریر تاریخ مسخ کرنے کے مترادف ہے سیاسی رہنما

47میں مکمل آزادی نہیں ملی تھی،عمران، کروڑوں پاکستانیوں کی دل آزاری ہوئی، پرویز رشید

47میں مکمل آزادی نہیں ملی تھی،عمران، کروڑوں پاکستانیوں کی دل آزاری ہوئی، پرویز رشید فوٹو: فائل

سیاسی رہنمائوں نے ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کے ڈرون حملے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

تحریک انصاف کے چیئر عمران خان نے کہاالطاف حسین کا اپنی حیثیت کا قائداعظم محمد علی جناحؒ کے حلف کے ساتھ موازنہ کرنا تاریخ کو مسخ کرنے کے مترادف ہے۔1947 میں پاکستان کو مکمل آزادی نہیں ملی تھی اسی لیے قائداعظم محمد علی جناح صدر کی بجائے گورنرجنرل بنے۔مسلم لیگ (ن)کے رہنماء سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ الطاف حسین نے اپنی تقریر میں حقائق مسخ کر کے بیان کیے ہیں اور قائد اعظم کے بارے میں ان کی گفتگو کروڑوں پاکستانیوں کے لیے دل آزاری کا سبب بنی ہے۔ جمیعت علمائے پاکستان کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر محمدزبیر نے کہا طاہرالقادری جو ملک کو توڑنے کا بیرونی ایجنڈا لے کر آئے ہیں۔




الطاف حسین نے سندھ کو تقسیم کرنے کا اعلان کرکے اپنی تقریر میں اس ایجنڈے کی بنیادرکھ دی ہے۔ بانی پاکستان کو برطانیہ کا وفادارکہہ کر الطاف حسین نے پوری قوم کی توہین کی ہے۔ اویس نورانی نے کہا ہے کہ بانی پاکستان کو ہمیشہ برطانوی شہری نے متنازعہ بنانے کی ناکام کوشش کی ہے لیکن انھیں یاد رکھنا چاہیے کہ قائد اعظمؒ لوگوں کے دلوں میں بستے ہیں اس طرح کے فرسودہ خیالات پیش کر کے ان کو متنازعہ نہیں بنایا جا سکتا۔ ساجد میر نے کہا الطاف حسین کو بتانا چاہیے کہ انکی جان کو کس سے خطرہ ہے اورانکی وطن واپسی میں کیا امر مانع ہے۔ اگرجان کاخطرہ ہے یہ خطرہ تو یہاں صدر زرداری، اسفند یار ، رحمن ملک سمیت متعدد رہنمائوں کو ہے کیا یہاں سے سب کو ہجرت کرلینی چاہیے۔
Load Next Story