حالت جنگ میں ہیں چند لوگوں کو مرضی مسلط نہیں کرنے دینگے راجا پرویز

کوئی تسلیم کرے نہ کرے ملک مشکلات کاشکارہے،حکومت نے خندہ پیشانی سے ہرتنقید برداشت کی ،کسی پرقدغن نہیں لگائی

شاعروادیب دہشتگردی کے خاتمے کیلیے قلم بروئے کارلائیں، اہل قلم کانفرنس سے خطاب،ایوارڈ کی رقم اور وظیفہ بڑھا دیا۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے کہا کہ ملک مزید تقسیم کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

چند لوگوں کو اپنی مرضی عوام پر مسلط نہیں کرنے دینگے، پاکستان حالت جنگ میں ہے، کوئی تسلیم کرے یا نہ کرے ، ملک اس وقت شدید ترین مشکلات کا شکار ہے ، دہشتگردی و انتہا پسندی کے خاتمے اور برداشت کو فروغ دینے کیلیے شاعر اور ادیب اپنے قلم کا بھرپور استعمال کریں۔ جمعرات کو وزیراعظم سیکریٹریٹ میں وزارت قومی ورثہ یکجہتی و اکادمی ادبیات پاکستان کے زیر اہتمام ''ادب اور جمہوریت'' کے عنوان سے دو روزہ بین الاقوامی اہل قلم کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ حکومت نے خندہ پیشانی سے ہر قسم کی تنقید برداشت کی اورکسی پر کوئی قدغن لگانے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی ذرائع ابلاغ، ادیبوں اور دانشوروں سمیت کسی طبقے کو کوئی گھٹن محسوس ہونے دی، قلم اور ذہن کو کوئی قید نہیں کرسکتا۔




اہل قلم امن ،محبت اور برداشت کی قدروں کو فروغ دیں اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں قلم کو موثر ہتھیار کے طور پر بروئے کار لائیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے اکادمی ادبیات کے آڈیٹوریم کی تعمیر کیلیے 3 کروڑ روپے کی منظوری، مستحق ادیبوں اور شاعروں کیلیے وظیفے کی رقم 5 ہزار سے بڑھا کر کم سے کم ماہانہ اجرت کے برابر کرنے ،کمال فن ایوارڈ کی رقم 5 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ کرنے اور قومی ادبی ایوارڈ کیلیے ایک لاکھ روپے کی انعامی رقم بڑھا کر 2 لاکھ روپے کرنیکا اعلان کیا۔

قبل ازیں وزیراعظم نے کمال فن ایوارڈ، قومی ادبی ایوارڈ، شاہ لطیف بھٹائی اور تصوف ایوارڈ ادیبوں اور دانشوروں میں تقسیم کیے۔ کمال فن ایوارڈ 2010 بانو قدسیہ کو دیا گیا۔ شاہ لطیف بھٹائی اور تصوف ایوارڈ 2007 بدرالدین دھامرہ اور شاہ لطیف بھٹائی تصوف ایوارڈ 2008 آغا خالد سلیم کی کتاب کو دیا گیا۔
Load Next Story