پاناما پر سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہو قبول کریں گے مسلم لیگ ن

پاناما پر سیاست چمکانے کیلیے (ن) لیگ کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے، وزیر مملکت مریم اورنگزیب

پاناما پر سیاست چمکانے کیلیے (ن) لیگ کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے، وزیر مملکت مریم اورنگزیب، فوٹو؛ فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کا کہنا ہےکہ تحریک انصاف کی جانب سے پاناماکیس پرسیاست چمکانے کے لیے سوشل میڈیا پر منفی مہم چلائی جارہی ہے لیکن ہم اس حوالے سے سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہو قبول کریں گے۔

اسلام آباد میں دانیال عزیز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف کی سیاست پاکستان کے لوگوں اور ترقی کی سیاست ہے اسی لیے پاکستان میں 19سال بعد مردم شماری بھی نوازشریف کرارہے ہیں، پاکستان میں غربت اور کرپشن میں بھی کمی ہوئی اور خوشحالی آئی ہے، اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت دیگر شہروں کے اسکولوں کی حالت بہتربنانے کے لیےاقدامات کیے اور بہت سے فیتے کٹے ہیں جس کی عمران خان کو تکلیف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پاناماکیس پرسیاست چمکانے کے لیےسوشل میڈیا پر منفی مہم چلائی جارہی ہے اور عوامی حلقوں میں غلط تاثر پھیلایا جارہا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستان میں جمہوریت بتدریج مستحکم ہو رہی ہے


مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم اپنے مرحوم والد کے 70 سالہ کاروبار کا جواب دے رہے ہیں جب کہ کسی اور لیڈر نے کبھی بھی اپنے کاروبار کے بارے میں نہیں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف عوام کے مقبول ترین لیڈر بن چکے ہیں جب کہ عمران خان کے حق میں فیصلے نہیں آتے تو یہ بہتان تراشی کرتے ہیں، عمران خان جتنی سازشیں کرلیں سپریم کورٹ کا فیصلہ قانون کے مطابق ہوگا۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے اور فیصلہ آنے سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر مخالف مہم شروع کردی گئی ہے، اس طرح عدالتی فیصلے پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اداروں کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے اورپی ٹی آئی نے ہمیشہ آئینی اداروں کو ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش کی ہے، تحریک انصاف کا اس تمام معاملے میں مقصد سیاسی تھا یہ ان کی منفی اور گری ہوئی سیاست ہے۔

دانیال عزیز نے کہا کہ پہلے دن سے ہمارامؤقف ہے کہ پاناما میں وزیراعظم کا نام نہیں اور عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف باعزت بری نہیں ہوں گے، پی ٹی آئی منفی پروپیگنڈے کے بجائے عدالتی فیصلے کا انتظار کرے اور جو بھی ہو سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کریں گے۔

Load Next Story