پنجاب کے کالجوں میں طالبات کیلئے حجاب لازمی قرار دینے کی سفارش

کالجزمیں حجاب لازمی قراردینےکی کوئی تجویززیرغورنہیں یہ وزیرہائرایجوکیشن نےخود بیان دیا ہے،پنجاب حکومت

کالجزمیں حجاب لازمی قراردینےکی کوئی تجویززیرغورنہیں یہ وزیرہائرایجوکیشن نےخود بیان دیا ہے،پنجاب حکومت ۔ فوٹو:فائل

محکمہ ہائر ایجوکیشن نے پنجاب بھر کے کالجوں میں طالبات کیلئے حجاب لازمی قراردینے کی سفارش کی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہوربورڈ کے کمیٹی روم میں صوبائی وزیرہائر ایجوکیشن رضا علی گیلانی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں پنجاب بھر کے سرکاری کالجوں کی لڑکیوں کے لئے حجاب لازمی قرار دینے کی سفارش کی گئی۔ اجلاس میں پیش کی گئی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ کالجوں میں حجاب کی حوصلہ افزائی کے لئے باحجاب طالبات کو 65 فیصد سے کم حاضری پر 5 فیصد اضافی حاضری کی سہولت ملے گی۔

دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ کالجز میں حجاب لازمی قرار دینے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں یہ وزیر ہائر ایجوکیشن نے خود بیان دیا ہے اور حکومت کی کوئی ایسی پالیسی نہیں جب کہ وزیر قانون پنجاب راناثنااللہ نے پنجاب حکومت کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی سطح پر کالجز میں حجاب لازمی قرار دینے کی کوئی ایسی بات نہیں ہوئی اورپنجاب حکومت میں اس سے متعلق کوئی تبادلہ خیال نہیں ہوا کیوں کہ پالیسیاں حکومتی سطح پر بنتی ہیں ذاتی سطح پر نہیں۔


دوسری طرف آصفہ بھٹو زرداری نے طالبات کیلئے حجاب لازمی قرار دینے کی سفارش پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حجاب کا پہننا نمبروں پر اثر انداز کیسے ہوسکتا ہے۔

آصفہ بھٹو زرداری نے سوال کیا ہے کہ حجاب لازمی قرار دیئے جانے پردوسرے مذاہب کی طالبات کا کیا بنے گا اور اضافی نمبروں کیلئے لڑکے کیا کریں گے؟

Load Next Story