گیس کی قلت 50 فیصد تک پہنچ گئی مشیر پٹرولیم
ضرورت6 ارب، دستیاب 3 ارب سی ایف، ناردرن 66، سدرن ریجن کو 33 فیصد دی جارہی ہے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ ملک میں گیس کی کھپت اسکی پیداوار سے زیادہ ہے اور طلب و رسد کے فرق کو ختم کرنے کیلیے حکومت نئے ذخائر کی تلاش کیلیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لانے کا عزم کیے ہوئے ہے۔
ایک بیان میں مشیر پٹرولیم نے کہا کہ ملک کی گیس کی ضروریات 6 ارب کیوبک فٹ جبکہ حکومت کے پاس 3 ارب کیوبک فٹ گیس دستیاب ہے جس میں سے 2 ارب کیوبک فٹ (66 فیصد) سوئی ناردرن گیس کمپنی کی طرف سے پنجاب اور خیبر پختونخوا کو سپلائی کی جارہی ہے۔
جبکہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی طرف سے سندھ اور بلوچستان کوفراہم کی جانے والی گیس کا استعمال 1 ارب کیوبک فٹ (33 فیصد) ہے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پٹرول کی کسی قسم کی کوئی قلت نہیں، پٹرول پمپس کو پٹرول کی سپلائی جاری ہے، پٹرل کی تسلسل کے ساتھ سپلائی جاری رکھنے کے حوالے سے پہلے ہی ہدایات جاری کی جاچکی ہیں تاکہ عوام کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ایک بیان میں مشیر پٹرولیم نے کہا کہ ملک کی گیس کی ضروریات 6 ارب کیوبک فٹ جبکہ حکومت کے پاس 3 ارب کیوبک فٹ گیس دستیاب ہے جس میں سے 2 ارب کیوبک فٹ (66 فیصد) سوئی ناردرن گیس کمپنی کی طرف سے پنجاب اور خیبر پختونخوا کو سپلائی کی جارہی ہے۔
جبکہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی طرف سے سندھ اور بلوچستان کوفراہم کی جانے والی گیس کا استعمال 1 ارب کیوبک فٹ (33 فیصد) ہے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پٹرول کی کسی قسم کی کوئی قلت نہیں، پٹرول پمپس کو پٹرول کی سپلائی جاری ہے، پٹرل کی تسلسل کے ساتھ سپلائی جاری رکھنے کے حوالے سے پہلے ہی ہدایات جاری کی جاچکی ہیں تاکہ عوام کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔