سوشل میڈیا اور ویب پر گستاخانہ مواد کی روک تھام
سوشل میڈیا کے تمام قابل اعتراض پیج، فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹس فوری بلاک کیے جائیں
وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے وفاقی وزیر داخلہ اور دفتر خارجہ کو سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی بندش کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ گستاخی کے ذمے داروں کو بلاتاخیر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ رسول پاک حضرت محمدؐ سے محبت و عقیدت ہر مسلمان کا سب سے قیمتی سرمایہ ہے، یہ ہمارے دین کی اساس ہے، حضورؐ کی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی ناقابل معافی ہے، اس سلسلے میں کسی بھی سطح پر کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔
کچھ عرصہ پہلے تک غیر مسلم ممالک کے شدت پسند مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے لیے اس قسم کے قبیح فعل سرانجام دے رہے تھے، یوٹیوب جیسی کارآمد ویب سائٹ پر بھی گستاخانہ مواد کی اشاعت کے بعد ایک عرصے تک ملک میں یہ سائٹ بند رہی، بعد ازاں مواد ہٹانے کے بعد اسے دوبارہ چلایا گیا۔ لیکن کچھ عرصے سے سوشل میڈیا کے دیگر ذرایع پر یہ گستاخان دوبارہ سرگرم نظر آرہے ہیں، جن کی سرکوبی مسلمانوں کے جذبات کے پیش نظر حد درجہ ضروری ہے۔ قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرکے صائب اقدام اٹھایا گیا ہے، جس کے بعد قانونی تناظر میں ان شرپسند عناصر کی بیخ کنی کی جاسکے گی جو اس مذموم فعل میں ملوث ہیں۔
صائب ہوگا کہ سوشل میڈیا کے تمام قابل اعتراض پیج، فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹس فوری بلاک کیے جائیں اور یہ بھی دیکھا جائے کہ وہ کون سے ذرایع ہیں جہاں سے ان کو ہوسٹ کیا جارہا ہے اور ان کے سہولت کاروں کو بھی پکڑا جائے۔ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد امت مسلمہ کے جذبات سے کھیلنے کی ناپاک کوشش ہے، اس مواد کو ہٹانے اور اس کا راستہ روکنے کے لیے فوری طور پر موثر اقدامات کیے جائیں۔ صائب ہوگا کہ تمام متعلقہ ادارے اس طرح کا مواد پھیلانے والوں کا سراغ لگانے اور انھیں قانون کے مطابق کڑی سزا دلانے کے لیے متحرک ہوجائیں۔ اس امر کو بھی یقینی بنایا جائے کہ ناموس رسالتؐ کے قانون کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے والوں کا بھی کڑا محاسبہ کیا جائے۔ مرتکبین کے خلاف مثالی کارروائی کرتے ہوئے ملک کے امن اور اسلامیان پاکستان کو ایسی غیرمذہبی اور غیر قانونی سرگرمیوں سے محفوظ رکھا جائے۔ یہی حب رسولؐ کا تقاضا ہے۔
کچھ عرصہ پہلے تک غیر مسلم ممالک کے شدت پسند مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے لیے اس قسم کے قبیح فعل سرانجام دے رہے تھے، یوٹیوب جیسی کارآمد ویب سائٹ پر بھی گستاخانہ مواد کی اشاعت کے بعد ایک عرصے تک ملک میں یہ سائٹ بند رہی، بعد ازاں مواد ہٹانے کے بعد اسے دوبارہ چلایا گیا۔ لیکن کچھ عرصے سے سوشل میڈیا کے دیگر ذرایع پر یہ گستاخان دوبارہ سرگرم نظر آرہے ہیں، جن کی سرکوبی مسلمانوں کے جذبات کے پیش نظر حد درجہ ضروری ہے۔ قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرکے صائب اقدام اٹھایا گیا ہے، جس کے بعد قانونی تناظر میں ان شرپسند عناصر کی بیخ کنی کی جاسکے گی جو اس مذموم فعل میں ملوث ہیں۔
صائب ہوگا کہ سوشل میڈیا کے تمام قابل اعتراض پیج، فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹس فوری بلاک کیے جائیں اور یہ بھی دیکھا جائے کہ وہ کون سے ذرایع ہیں جہاں سے ان کو ہوسٹ کیا جارہا ہے اور ان کے سہولت کاروں کو بھی پکڑا جائے۔ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد امت مسلمہ کے جذبات سے کھیلنے کی ناپاک کوشش ہے، اس مواد کو ہٹانے اور اس کا راستہ روکنے کے لیے فوری طور پر موثر اقدامات کیے جائیں۔ صائب ہوگا کہ تمام متعلقہ ادارے اس طرح کا مواد پھیلانے والوں کا سراغ لگانے اور انھیں قانون کے مطابق کڑی سزا دلانے کے لیے متحرک ہوجائیں۔ اس امر کو بھی یقینی بنایا جائے کہ ناموس رسالتؐ کے قانون کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے والوں کا بھی کڑا محاسبہ کیا جائے۔ مرتکبین کے خلاف مثالی کارروائی کرتے ہوئے ملک کے امن اور اسلامیان پاکستان کو ایسی غیرمذہبی اور غیر قانونی سرگرمیوں سے محفوظ رکھا جائے۔ یہی حب رسولؐ کا تقاضا ہے۔