فوجی فرٹیلائزر اور حبکو میں کول پاور پلانٹ لگانے کا معاہدہ
سی پیک کے تحت اسٹریٹجک اشتراک سے تھرانرجی لمیٹڈ تعمیر،300میگاواٹ بجلی پیداہوگی
فوجی فرٹیلائزر کمپنی اور حب پاور کمپنی لمیٹڈ (حبکو) کے درمیان تھر میں کوئلے سے 300 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹ لگانے کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔
گزشتہ روز ایف ایف سی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں باضابطہ طورپر یہ اعلان کیا گیا ہے کہ دونوں اداروں کے درمیان تھر میں کوئلے سے 300 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹ کی تنصیب کے لیے اسٹریٹجک اشتراک ہوا ہے اور اس اشتراک کے مطابق سی پیک منصوبے کے تحت بننے والے اس پاور پلانٹ کو ایک خصوصی مقصد کے تحت قائم کی جانے والی کمپنی تھر انرجی لمیٹڈ تعمیر کرے گی۔ اس پلانٹ کے لیے کوئلہ تھر بلاک2 کی فیلڈز سے حاصل کیا جائے گا۔
ادھر حبکو کے ساتھ ہونے والے اس اشتراک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایف ایف سی کے چیف ایگزیکٹو اور ایم ڈی لیفٹیننٹ جنرل (ر) شفقات احمد نے کہا کہ مقامی کوئلے کے استعمال سے یہ منصوبہ ملک میں بجلی کو پوارا کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا جو موجودہ حکومت کا ایک اہم مقصد بھی ہے۔
دوسری جانب یہ کمپنی کی جانب سے ایک طویل مدتی انویسٹمنٹ ہے جس سے ہمارے اسٹیک ہولڈرز کو بھی فائدہ ہوگا۔ ایف ایف سی اور حبکو دونوں کاروباری اداروں کو نیشنل اور انٹرنیشنل سطح پر پزیرائی حاصل ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) شفقات احمد کا مزید کہنا تھا کہ اس اشتراک سے کاروباری ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی دونوں اداروں کی مضبوط کارکردگی اسٹیک ہولڈرز کے اعتماد میں اضافے کا سبب بنے گی۔ منصوبے پر کام شروع ہو چکا ہے جبکہ 2019 کے اختتام تک کمرشل پروڈکشن کا آغاز ہو جائے گا۔
گزشتہ روز ایف ایف سی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں باضابطہ طورپر یہ اعلان کیا گیا ہے کہ دونوں اداروں کے درمیان تھر میں کوئلے سے 300 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹ کی تنصیب کے لیے اسٹریٹجک اشتراک ہوا ہے اور اس اشتراک کے مطابق سی پیک منصوبے کے تحت بننے والے اس پاور پلانٹ کو ایک خصوصی مقصد کے تحت قائم کی جانے والی کمپنی تھر انرجی لمیٹڈ تعمیر کرے گی۔ اس پلانٹ کے لیے کوئلہ تھر بلاک2 کی فیلڈز سے حاصل کیا جائے گا۔
ادھر حبکو کے ساتھ ہونے والے اس اشتراک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایف ایف سی کے چیف ایگزیکٹو اور ایم ڈی لیفٹیننٹ جنرل (ر) شفقات احمد نے کہا کہ مقامی کوئلے کے استعمال سے یہ منصوبہ ملک میں بجلی کو پوارا کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا جو موجودہ حکومت کا ایک اہم مقصد بھی ہے۔
دوسری جانب یہ کمپنی کی جانب سے ایک طویل مدتی انویسٹمنٹ ہے جس سے ہمارے اسٹیک ہولڈرز کو بھی فائدہ ہوگا۔ ایف ایف سی اور حبکو دونوں کاروباری اداروں کو نیشنل اور انٹرنیشنل سطح پر پزیرائی حاصل ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) شفقات احمد کا مزید کہنا تھا کہ اس اشتراک سے کاروباری ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی دونوں اداروں کی مضبوط کارکردگی اسٹیک ہولڈرز کے اعتماد میں اضافے کا سبب بنے گی۔ منصوبے پر کام شروع ہو چکا ہے جبکہ 2019 کے اختتام تک کمرشل پروڈکشن کا آغاز ہو جائے گا۔