توہین رسالت کرنے والوں کے خلاف آخری حد تک جائیں گے چوہدری نثار
جو پاکستان کو تسلیم نہیں کرتا اسے ملک میں سیاست کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے، وزیرداخلہ
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ توہین رسالت ﷺ کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں اور اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔
اسلام آباد میں نادرا سہولت فراہمی سینٹر کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ناموس رسالتﷺ ہمارے ایمان کا حصہ ہے جب کہ توہین رسالت کرنے والے دشمنان اسلام نہیں انسانیت کے بھی دشمن ہیں، اس گھناؤنے جرم کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور ایسے افرد کو سزا دلانے میں آخری حد تک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ توہین رسالت ﷺ کا مسئلہ صرف پاکستان کا نہیں بلکہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے اس پر قانونی مشاورت کی جائے گی، امریکی حکومت سے بھی اس حوالے سے مدد مانگی گئی ہے اور آج طارق فاطمی سے بھی رابطہ کیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ توہین رسالت کرنے والے قانون کے شکنجے سے نہیں بچ سکتا، اسلام آباد ہائی کورٹ
چوہدری نثار نے کہا کہ توہین رسالت کا سلسلہ 2014 سے جاری ہے مگر چند ماہ میں اس میں تیزی آئی ہے لیکن میں پوچھتا ہوں کہ یہ آزادی اظہار ہے یا ہماری مقدس ہستیوں کے خلاف گھٹیا ترین حرکت۔ کوئی مسلمان مقدس ہستیوں کی گستاخی پر مبنی صفحات کو دیکھ ہی نہیں سکتا لہذا توہین رسالت پر دنیا کے مسلمانوں کو متحد ہونا ہو گا اور جب سب مسلمان اکٹھے ہو کر بولیں گے تو اس میں ملوث افراد کو طاقتور پیغام جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے بلاگز بلاک کر دیے گئے ہیں اور گستاخانہ مواد والی پوسٹیں بھی بند کردی گئی ہیں جب کہ پی ٹی اے کے ذریعے سروس پرووائیڈرز کو سختی سے ہدایات کی ہے کہ کسی بے گناہ پر کوئی الزام نہ لگے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ لاپتا بلاگرز پر مقدمات قائم کرنے کی خبروں میں قطعاً کوئی صداقت نہیں، چوہدری نثار
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ یورپ میں ہولو کاسٹ سے متعلق شک کا اظہار کرنا بھی جرم ہے، ایسا کرنے والوں کو امریکا اور برطانیہ ویزا بھی جاری نہیں کرتا جب کہ ہم چاہتے ہیں مسلم ممالک توہین آمیز مواد کے معاملے میں ہمارا ساتھ دیں او ر قوم سے اپیل ہے کہ جوش کے ساتھ ساتھ ہوش کو بھی ملحوظ خاطر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس جرم میں ملوث لوگوں کو منقطی انجام تک پہنچانا اس وقت تک ممکن نہیں جب تک فیس بک اور ٹوئٹر انتظامیہ ہمارے ساتھ تعاون نہ کرے جب کہ اس حوالے سے کچھ ملزمان کی نشاندہی بھی کی گئی ہے اور ان سے پوچھ کچھ کی جائے گی۔
ایم کیو ایم بانی الطاف حسین سے متعلق پوچھے گئے سوال پر چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ انٹرپول سے رابطہ کیا ہے اور بانی متحدہ سے متعلق معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، کچھ دن بعد برطانوی وزیر داخلہ پاکستان آ رہے ہیں، ان سے بھی اس معاملے پر بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بانی متحدہ سنگین جرائم میں ملوث ہیں اور جو پاکستان کو تسلیم نہیں کرتا اور ملک مخالف نعرے لگاتا ہو اسے ملک میں سیاست کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے۔ ڈان لیکس سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نیوز لیکس سے متعلق حتمی رپورٹ وزارت داخلہ کو موصول ہوئی تو وہ حکومت کو ضرور بھجوائیں گے۔
اسلام آباد میں نادرا سہولت فراہمی سینٹر کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ناموس رسالتﷺ ہمارے ایمان کا حصہ ہے جب کہ توہین رسالت کرنے والے دشمنان اسلام نہیں انسانیت کے بھی دشمن ہیں، اس گھناؤنے جرم کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور ایسے افرد کو سزا دلانے میں آخری حد تک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ توہین رسالت ﷺ کا مسئلہ صرف پاکستان کا نہیں بلکہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے اس پر قانونی مشاورت کی جائے گی، امریکی حکومت سے بھی اس حوالے سے مدد مانگی گئی ہے اور آج طارق فاطمی سے بھی رابطہ کیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ توہین رسالت کرنے والے قانون کے شکنجے سے نہیں بچ سکتا، اسلام آباد ہائی کورٹ
چوہدری نثار نے کہا کہ توہین رسالت کا سلسلہ 2014 سے جاری ہے مگر چند ماہ میں اس میں تیزی آئی ہے لیکن میں پوچھتا ہوں کہ یہ آزادی اظہار ہے یا ہماری مقدس ہستیوں کے خلاف گھٹیا ترین حرکت۔ کوئی مسلمان مقدس ہستیوں کی گستاخی پر مبنی صفحات کو دیکھ ہی نہیں سکتا لہذا توہین رسالت پر دنیا کے مسلمانوں کو متحد ہونا ہو گا اور جب سب مسلمان اکٹھے ہو کر بولیں گے تو اس میں ملوث افراد کو طاقتور پیغام جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے بلاگز بلاک کر دیے گئے ہیں اور گستاخانہ مواد والی پوسٹیں بھی بند کردی گئی ہیں جب کہ پی ٹی اے کے ذریعے سروس پرووائیڈرز کو سختی سے ہدایات کی ہے کہ کسی بے گناہ پر کوئی الزام نہ لگے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ لاپتا بلاگرز پر مقدمات قائم کرنے کی خبروں میں قطعاً کوئی صداقت نہیں، چوہدری نثار
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ یورپ میں ہولو کاسٹ سے متعلق شک کا اظہار کرنا بھی جرم ہے، ایسا کرنے والوں کو امریکا اور برطانیہ ویزا بھی جاری نہیں کرتا جب کہ ہم چاہتے ہیں مسلم ممالک توہین آمیز مواد کے معاملے میں ہمارا ساتھ دیں او ر قوم سے اپیل ہے کہ جوش کے ساتھ ساتھ ہوش کو بھی ملحوظ خاطر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس جرم میں ملوث لوگوں کو منقطی انجام تک پہنچانا اس وقت تک ممکن نہیں جب تک فیس بک اور ٹوئٹر انتظامیہ ہمارے ساتھ تعاون نہ کرے جب کہ اس حوالے سے کچھ ملزمان کی نشاندہی بھی کی گئی ہے اور ان سے پوچھ کچھ کی جائے گی۔
ایم کیو ایم بانی الطاف حسین سے متعلق پوچھے گئے سوال پر چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ انٹرپول سے رابطہ کیا ہے اور بانی متحدہ سے متعلق معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، کچھ دن بعد برطانوی وزیر داخلہ پاکستان آ رہے ہیں، ان سے بھی اس معاملے پر بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بانی متحدہ سنگین جرائم میں ملوث ہیں اور جو پاکستان کو تسلیم نہیں کرتا اور ملک مخالف نعرے لگاتا ہو اسے ملک میں سیاست کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے۔ ڈان لیکس سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نیوز لیکس سے متعلق حتمی رپورٹ وزارت داخلہ کو موصول ہوئی تو وہ حکومت کو ضرور بھجوائیں گے۔