سعودی عرب نے ایرانی شہریوں کو حج کی ادائیگی کی اجازت دے دی
دونوں ممالک کے درمیان معاملات طے پانے کے بعد رواں سال 60 ہزار ایرانی شہری فریضہ حج ادا کرسکیں گے
سعودی اور ایرانی حکام کے درمیان معاملات طے پانے کے بعد سعودی عرب نے ایرانی شہریوں کو حج کی ادائیگی کی اجازت دے دی۔
سعودی سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے وزیر برائے حج وعمرہ ڈاکٹر محمد بنتن اورایرانی وفد کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دونوں جانب سے ایرانی زائرین کے فریضہ حج کی ادائیگی سے متعلق مذاکرات ہوئے جن میں معاملات طے پانے کے بعد رواں برس ایرانی زائرین بھی حج کرسکیں گے۔
خبر ایجنسی کے مطابق سعودی عرب نے ایران کے 60 ہزار شہریوں کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی ہے جب کہ رواں سال 1438 ہجری میں مناسک حج کی ادائیگی کے لیے تمام ضروری اقدامات بھی مکمل کرلیے گئے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ رواں سال ایرانی شہری حج کے لئے سعودی عرب نہیں جاسکیں گے
خبر ایجنسی کے مطابق گزشتہ برس سعودی عرب نے کہا تھا کہ ایران کے ''ناقابلِ قبول مطالبات'' کی وجہ سے دونوں ملکوں کے مابین حج انتظامات کے حوالے سے معاہدہ طے نہیں پا سکا تھا جب کہ ایرانی وزیر نے حاجیوں کے انتطامات کے معاہدے میں ناکامی کی تمام ذمہ داری سعودی عرب پر عائد کی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ایران نے اپنے شہریوں کو حج پر آنے سے روکنے کا فیصلہ خود کیا، سعودی عرب
واضح رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے شیعہ عالم شیخ النمر کو سزائے موت دینے اور ایران میں مظاہرین کی جانب سے سعودی سفارت خانہ جلانے پر دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات منقطع ہو گئے تھے جس کے بعد دونوں ممالک نے اپنے سفیران کو واپس بلا لیا تھا جب کہ شام اوریمن کی صورت حال پر بھی دونوں ممالک کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث سیکیورٹی اور لاجسٹک معاملات پر اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے ایرانی زائرین حج نہیں کرسکے تھے۔
سعودی سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے وزیر برائے حج وعمرہ ڈاکٹر محمد بنتن اورایرانی وفد کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دونوں جانب سے ایرانی زائرین کے فریضہ حج کی ادائیگی سے متعلق مذاکرات ہوئے جن میں معاملات طے پانے کے بعد رواں برس ایرانی زائرین بھی حج کرسکیں گے۔
خبر ایجنسی کے مطابق سعودی عرب نے ایران کے 60 ہزار شہریوں کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی ہے جب کہ رواں سال 1438 ہجری میں مناسک حج کی ادائیگی کے لیے تمام ضروری اقدامات بھی مکمل کرلیے گئے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ رواں سال ایرانی شہری حج کے لئے سعودی عرب نہیں جاسکیں گے
خبر ایجنسی کے مطابق گزشتہ برس سعودی عرب نے کہا تھا کہ ایران کے ''ناقابلِ قبول مطالبات'' کی وجہ سے دونوں ملکوں کے مابین حج انتظامات کے حوالے سے معاہدہ طے نہیں پا سکا تھا جب کہ ایرانی وزیر نے حاجیوں کے انتطامات کے معاہدے میں ناکامی کی تمام ذمہ داری سعودی عرب پر عائد کی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ایران نے اپنے شہریوں کو حج پر آنے سے روکنے کا فیصلہ خود کیا، سعودی عرب
واضح رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے شیعہ عالم شیخ النمر کو سزائے موت دینے اور ایران میں مظاہرین کی جانب سے سعودی سفارت خانہ جلانے پر دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات منقطع ہو گئے تھے جس کے بعد دونوں ممالک نے اپنے سفیران کو واپس بلا لیا تھا جب کہ شام اوریمن کی صورت حال پر بھی دونوں ممالک کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث سیکیورٹی اور لاجسٹک معاملات پر اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے ایرانی زائرین حج نہیں کرسکے تھے۔