فوجی عدالتوں کے قیام کا بل پیر کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا

مذكورہ بل پر آج بھی ہمارے تحفظات ہیں ہمیں پتہ ہے ہم اسی بل سے پھر ڈسے جائیں گے، اعتزاز احسن

مذكورہ بل پر آج بھی ہمارے تحفظات ہیں ہمیں پتہ ہے ہم اسی بل سے پھر ڈسے جائیں گے، اعتزاز احسن، فوٹو؛ فائل

ایوان بالا میں مجوزہ آرمی ایكٹ ترمیمی و فوجی عدالتوں كے قیام كا بل پارلیمنٹ میں پیش كرنے كے لیے اتفاق رائے كرلیا گیا جو پیر کو پیش کیا جائے گا۔

ایوان بالا كی كارروائی كے دوران سینیٹر اسحاق ڈار كی موجودگی كے پیش نظر چیئرمین سینیٹ نے مجوزہ آرمی ایكٹ كے حوالے سے انہیں بات كرنے كا موقع دیا جس پر اسحاق ڈار كا كہنا تھا كہ 18 جنوی 2016 كو گواہوں كے تحفظ اور انسداد دہشت گردی نظرثانی بل پاس كیے گئے تاہم ان پر مزید پیش رفت نہیں ہوسكی اگر ان بلزپر وركنگ پیپرز كے طورپر ہی عمل كرلیا جاتا تو آج یہ دن نہ دیكھنا پڑا، اب اپوزیشن كی مشاورت سے جو كمیٹی بنائی جارہی ہے امید كرتے ہیں كہ اسے اگلے 2 سال بعد ایسا دن نہیں دیكھنا پڑے گا۔


اسحاق ڈار نے کہا کہ تمام پارٹیوں نے اس مسئلے پر بڑے دل كا مظاہرہ كیا ہے، یہ مشتركہ فیصلہ تھا جو وقت كی ضروت اور وسیع تر قومی مفاد میں تھا ۔انہوں نے بتایا كہ مجوزہ بل پیر كے روز قومی اسمبلی میں پیش كردیا جائے گا جہاں سے پاس كرانے كے بعد منگل یا بدھ كو ایوان بالا میں پیش كیا جائے۔ اس دوران انہوں نے چیئرمین سینیٹ كو مخاطب كرتے ہوئے كہاكہ جب ایوان بالا میں بل پیش ہوگا تو آپ كا بطور چیئرمین جو حكم ہوگا تسلیم كیا جائے گا۔

بل پر بات كرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرسینیٹراعتزاز احسن نے كہا كہ مذكورہ بل پر آج بھی ہمارے تحفظات ہیں، ہمیں پتہ ہے ہم اسی بل سے پھر ڈسے جائیں گے، پھر بھی حكومت كی حمایت كی ہے، شاید ہم بہت ہی سادہ اور بھولے ہیں اس پر اسحاق ڈارنے لقمہ دیا كہ ''آپ اتنے بھی بھولے نہیں ہیں''۔

اعتزاز احسن كا كہنا تھا كہ حكومت نے اپوزیشن كو یقین دہانیاں كرائی ہیں اگرچہ حكومت كا ٹریك ریكارڈ درست نہیں ہے پھر بھی ہم ان كی یقین دہانی پر اعتبار كررہے ہیں۔
Load Next Story