بلوچستان حکومت کی درخواست پروزیراعظم نے ایف سی کو پولیس کے اختیارات دے دیئے

وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کوفوری طورپروطن واپس پہنچنے اور قمر زمان کائرہ کو کوئٹہ پہنچنے کی ہدایت کی ہے

کوئٹہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال اورگزشتہ روز پیش آنے والے اندوہناک سانحے کے بعد ایف سی کو بلوچستان میں پولیس کے اختیارات دیئے گئے، فوٹو: ایکسپریس

وزیراعظم نے بلوچستان حکومت کی درخواست پرایف سی کو پولیس کے اختیارات دے دئیے ہیں جب کہ بم دھماکے اور خود کش حملے کے خلاف یکجہتی کونسل کا لاشیں سڑک پر رکھ کر دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔

وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے کوئٹہ میں پیش آنے والے اندوہناک سانحے کے بعد وزیر اعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کوفوری طورپروطن واپس پہنچنے اور وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ کو کوئٹہ پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔


وزیراعظم نے دھماکوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے لئے دس دس لاکھ جبکہ زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا اورہدایت کی کہ کوئٹہ دھماکے کے زخمیوں کو سی ون تھرٹی طیارے سے کراچی منتقل کیا جائے۔

دوسری جانب جمعر ات کے روز علمد ار روڈ پر ہونیوالے دھماکے اور خود کش حملے میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور یکجہتی کونسل کے رہنماؤں نے گزشتہ روز نماز جمعہ کے بعد علمدار روڈ پر امام بارگاہ کے سامنے سڑک پر 82 لاشیں رکھ کر احتجاجی دھرنا دیا جو دوسرے روز بھی جاری ہے جبکہ دھرنے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہیں ، جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔

شرکاء نے رات اپنے پیاروں کی لاشوں کے ہمراہ سڑک پر گزاری جبکہ شہر کو فوج کے حوالے کرنے اورصوبائی حکومت کو ختم کرنے کے مطالبات تسلیم نہ ہونے تک دھرنا جاری رکھنے اور لاشوں کی تدفین نہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، شرکاء کا کہنا ہے کہ بے گناہ لوگ مارے جارہے ہیں حکومت کو چاہیے کہ لوگوں کاتحفظ یقینی بنائے جبکہ شرکاء نے حکومت کے خلاف اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی بھی کی اور مطالبہ کیا کہ کوئٹہ میں جاری بدامنی، ٹارگٹ کلنگ اور دھماکوں میں ملوث عناصر کیخلا ف فوج کی نگرانی میں ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔

Recommended Stories

Load Next Story