بجٹ میں کٹوتی پاک افغان امریکی نمائندے کا عہدہ تحلیل ہونے کا خدشہ

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے بجٹ میں28 فیصد کٹوتی محکمہ خارجہ کا سائزکم کرنے کا باعث بنے گی، خصوصی نمائندے

جنوبی اور وسطی ایشیا کیلیے اسسٹنٹ سیکریٹری کے عہدے خالی ہیں۔ فوٹو: فائل

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بجٹ میں کمی کے باعث پاکستان اور افغانستان کیلیے امریکا کے خصوصی نمائندے جیسے اہم سفارتی عہدے تحلیل ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا جو خطے میں امن کی بحالی کے سلسلے میں خاص اہمیت کا حامل ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق ذرائع نے بتایاکہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے بجٹ میں28 فیصد کٹوتی، امریکی اتحادیوں کو دی جانے والی غیر ملکی امدادکو متاثر کرے گی لیکن اس کے ساتھ ساتھ مالی سال 19-2018کے بجٹ میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کمی محکمہ خارجہ کے سائز کو بھی کم کرنے کا باعث بنے گی۔


امریکی حکومت میں تقرریوں، تبادلوں اور معطلی کے حوالے سے رپورٹ کرنے والے اخبار شکاگو ٹریبیون کے مطابق اگر یہ تجاویز منظور ہوجاتی ہیں تو اس سے اہم خطوں میں اور اہم مسائل کے حوالے سے تعینات سفارتی عملہ متاثر ہوگا جن میں ماحولیاتی تبدیلی اور مسلم کمیونٹیز شامل ہیں۔

اخبار شکاگو ٹریبیون نے مزید لکھا کہ اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارت کا عہدہ سنبھالے 2 ماہ ہو چکے ہیں تاہم بہت سی اہم نیشنل سیکیورٹی اور خارجہ پالیسی کی پوزیشنز ابھی تک خالی پڑی ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ (اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ) میں جو2 سب سے اہم پوزیشنز خالی ہیں، ان میں پاکستان اور افغانستان کیلیے امریکا کے خصوصی نمائندے اور جنوبی اور وسطی ایشیا کیلیے اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ کے عہدے شامل ہیں۔

 
Load Next Story