مشرف نے 2007 میں ڈیل کی کوشش کی لیکن ہم نے انکار کردیا وزیراعظم

دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی عدالتوں کی بحالی ضروری ہے، وزیراعظم نوازشریف

دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی عدالتوں کی بحالی ضروری ہے، وزیراعظم نوازشریف - فوٹو: اے پی پی

DUBAI:
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ 2007 میں پرویز مشرف نے ڈیل کی کوشش کی لیکن ہم نے ہر قسم کی ڈیل سے انکار کردیا۔



اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں اركان قومی اسمبلی اور سینیٹرزشریك ہوئے، ایك گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں ترقیاتی فنڈز میں تاخیر پر اركان نے وزیراعظم سے احتجاج كیا جس پروزیراعظم نے كہا كہ اركان كو ترقیاتی فنڈز ترجیحی بنیادوں پردیئے جائیں گے۔



اجلاس میں وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خان عباسی نے توانائی كے منصوبوں كے بارے میں بریفنگ دی، وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے شركا كو گزشتہ 4 سال كے دوران پانی و بجلی كی وزارت كی كامیابیوں كے بارے میں آگاہ كیا جب کہ وزیراعظم كے سیكریٹری فواد حسن فواد نے اجلاس كے شركا كو پائیدار ترقیاتی اہداف كے حوالے سے بریفنگ دی۔




شركا نے ترقیاتی منصوبہ جات كی ذاتی طور پر نگرانی كرنے پر وزیراعظم كے كردار كو سراہتے ہوئے ملكی ترقی کے لیے مل كر كام كرنے كے عزم كا اعادہ كیا۔ ذرائع كے مطابق اجلاس میں پاناما كیس پر بھی بات ہوئی جس پر وزیراعظم نوازشریف نے كہا كہ مخالفین كے الزامات كو سنجیدہ نہ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 2007 میں پرویز مشرف نے بھی ڈیل كی كوشش كی مگر ہم نے ہر قسم كی ڈیل سے انكار كردیا ہے۔



اجلاس میں وزیراعظم نے اركان پارلیمنٹ كو اگلے عام انتخابات كی تیاری كی ہدایت كرتے ہوئے كہا كہ یہ آخری سال ہے اركان ترقیاتی كام كریں جب كہ وزیر اعظم بھی چاروں صوبوں كے دورے كریں گے۔ انہوں نے كہا دہشت گردی كے خاتمے کے لیے فوجی عدالتوں كی بحالی ضروری ہے۔ وزیراعظم نے مزید كہا كہ ان كی حكومت نے بجلی كی قلت دور كرنے اور پاكستان میں مواصلاتی روابط بڑھانے کے لیے توانائی اور بنیادی ڈھانچہ كے بڑے بڑے منصوبے شروع كیے، موجودہ حكومت نے بجلی كی قلت پر بہت حد تك قابو پالیا ہے اور 2018 تك لوڈ شیڈنگ تاریخ كا حصہ بن جائے گی۔



وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم موٹرویز، شاہرات اور بنیادی ڈھانچے كے دیگر منصوبوں پر بھی خطیر سرمایہ لگارہے ہیں، ملك بالخصوص كراچی اور بلوچستان میں امن و امان كی مجموعی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، 2017 كا پاكستان 2013 كے پاكستان سے بہت مختلف ہے، ہماری حكومت نے بلوچستان كی ترقی پر خصوصی توجہ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا كے آزاد اور معتبر مالیاتی اداروں نے اعتراف كیا ہے كہ پاكستان كی معیشت مستحكم ہورہی ہے اور ترقی كی صحیح سمت میں گامزن ہے، ہم نے منصوبوں پر عملدرآمد كرتے ہوئے مكمل شفافیت كو یقینی بنایا ہے اور اصولوں پر كبھی سمجھوتہ نہیں كیا، ان منصوبوں كے ثمرات اور فوائد پاكستان كے تمام حصوں اور لوگوں تك پہنچیں گے۔



وزیراعظم نے اپنی پارٹی كے اركان سے كہا كہ وہ اپنے اپنے حلقوں كے عوام كے مسائل دور كرنے کے لیے بھرپور كاوشیں بروئے كار لائیں۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے شركا كو گزشتہ 4 سال كے دوران حاصل ہونے والے مالیاتی استحكام اور اقتصادی نمو كے بارے میں آگاہ كیا۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اعداد و شمار كا حوالہ دیتے ہوئے پاكستان ریلوے كے منصوبوں اور كاركردگی كے بارے میں آگاہ كیا۔
Load Next Story