فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع سے متعلق آئینی ترمیم منظور

ترمیمی بل کو دو تہائی اکثریت سے منظور کیا گیا جس کے حق میں 255 اور مخالفت میں 4 ووٹ آئے

ترمیمی بل کو دو تہائی اکثریت سے منظور کیا گیا جس کے حق میں 255 اور مخالفت میں 4 ووٹ آئے

ISLAMABAD:
قومی اسمبلی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع سے متعلق 28 ویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور کرلی۔



اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وزیر قانون زاہد حامد نے 28 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش کیا جسے ایوان نے دو تہائی اکثریت سے منظور کرلیا، ایوان میں 255 اراکین نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع سے متعلق آئینی ترمیم کے بل کی حمایت کی جب کہ 4 نے مخالفت کی۔


اس خبر کو بھی پڑھیں: آرمی ایکٹ میں ترامیم کا بل قومی اسمبلی سے منظور



ایوان سے بل کی منظوری کے بعد دہشت گردوں کے ٹرائل کے لیے فوجی عدالتوں کی مدت میں مزید 2 سال کی توسیع ہو جائے گی۔ بل کے تحت گرفتار ملزمان کا 24 گھنٹوں میں ریمانڈ اور گرفتاری کی وجوہات بتانا لازمی ہوں گی، ملزم اپنے مقدمے کے لیے پرائیوٹ وکیل کی خدمات حاصل کرسکے گا اور ملزم کو قانون شہادت کے تحت مراعات بھی حاصل ہوں گی۔ بل کے تحت ملزم پر قانون شہادت 1984 کا اطلاق ہوگا جب کہ مذہب اور عقیدے کے غلط استعمال کو بھی دہشت گردی تصور کیا جائے گا۔
Load Next Story