ناجائز اثاثے اسد قیصر کیخلاف شکایت پر کارروائی کی منظوری

ایگزیکٹو بورڈ نے اسپیکر خیبر پختونخوا اسد قیصرکے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کی منظوری دی

اجلاس میں پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ، ایم این اے سلطان ہنجرہ، سی ڈی اے حکام کیخلاف انکوائری کا فیصلہ۔ فوٹو: فائل

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے اختیارات سے تجاوز، غیرقانونی بھرتیوں اورناجائز اثاثے بنانے کے الزام میں اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصرکے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال جبکہ سابق سیکریٹری محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ شاہ زار شمون، سابق صدر نیشنل بینک سید علی رضا، سابق آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی اور پرنسپل انجینئر پیس اسلام آباد جاوید رضا بھٹہ کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹرز میں ہوا، اس موقع پر53ارب روپے کے اراضی اسکینڈل میں سابق سیکریٹری محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن حکومت سندھ شاہ زار شمعون اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سابق صدر نیشنل بینک سید علی رضا اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کاریفرنس دائر کرنے کی بھی منظوری دی گئی، ان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور نیشنل بینک بنگلہ دیش برانچ میں غیر قانونی طریقے سے مالی فوائد فراہم کرنے اور خوردبرد کاالزام ہے جس سے خزانے کو 185ملین ڈالر کا نقصان پہنچا۔

علاوہ ازیں اختیارات سے تجاوز اور غیر قانونی بھرتیوں سے خزانے کو 50کروڑ 46 لاکھ سے زائد کا نقصان پہنچانے پر سابق آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی و دیگر کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کا فیصلہ کیا گیا، اسی طرح ناجائز اثاثوں کے الزام میں پرنسپل انجینئر پیس اسلام آباد جاوید رضا بھٹہ کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔


دوسری جانب ایگزیکٹو بورڈ نے اسپیکر خیبر پختونخوا اسد قیصرکے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کی منظوری دی، ان پراختیارات سے تجاوز، غیر قانونی بھرتیوں اور ناجائزذرائع سے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ علاوہ ازیں سی ڈی اے افسران اور دیگر کیخلاف صفہ مال کے معاملے پر انویسٹی گیشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ملزمان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے خزانے کو 193.3ملین روپے کا نقصان پہنچایا، العباس انٹرنیشنل ایجوکیشن کنسلٹنٹس نذر عباس اور دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔

آسٹریلوی ہائی کمیشن نے اس کنسلٹنسی فرم کے خلاف باضابطہ شکایت کی تھی کہ وہ دھوکا دہی سے طلبا کو لوٹ رہی ہے اور انھیں 10.20 ملین روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ اجلاس میں سابق رکن صوبائی اسمبلی محمد رفیق کھر، محکمہ ریونیو کے افسران اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کا فیصلہ کیا، ان پرسرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور قبضے کا الزام ہے۔ علاوہ ازیں اختیارات کے ناجائز استعمال اور غیر قانونی بھرتیوں پر یونیورسٹی آف پنجاب کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

دریں اثنا اسٹیٹ بینک فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی رپورٹ پر میسرز پاک راک آئیل ٹریڈنگ کارپوریشن اور سسٹین ایبل انوائرمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن حیدر آباد کی انتظامیہ کیخلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی، بورڈ نے تھانہ چوک کوٹ ادو میں اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ، لیز پر لیکر اپنے نام کروا کر فروخت کرنے کے الزام میں رکن قومی اسمبلی سلطان محمود ہنجرا اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہاکہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔
Load Next Story