پاکستان مسلم امہ کی امیدوں کامرکزہے سید علی گیلانی
پاکستان مسلمانوں کیلیےایک عظیم نعمت ثابت ہوا جس پرہمیں اللہ تعالیٰ کا شکرگزارہونا چاہیے، چیئرمین آل پارٹیزحریت کانفرنس
آل پارٹیزحریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم امہ کی امیدوں کا مرکز اور مسلمانوں کے لیے ایک عظیم نعمت ہے۔
یوم پاکستان کے موقع پراپنے پیغام میں سید علی گیلانی نے پاکستانی حکومت، فوج اورعوام کویوم پاکستان کی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان مسلم امہ کی امیدوں کا مرکز ہے، اسے مسلم دنیا میں اہم سیاسی اہمیت حاصل ہے، یہ ناصرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا میں مسلم امہ کی امیدوں کا مرکز ہے۔ پاکستان بے پناہ قربانیوں کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا ہے اور یہ مسلمانوں کے لیے ایک عظیم نعمت ثابت ہوا ہے اور ہمیں اللہ تعالیٰ سے اس کا شکر گزار ہونا چاہیے۔
سینیئر حریت رہنما کا کہنا تھا کہ آج کا دن بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ آج سے 77 برس پہلے آج ہی کے دن جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ ریاست کے قیام کی قرارداد منظورکی گئی تھی، یہی وہ وقت تھا جب سنگھ پریوار جیسی ہندو انتہا پسند مذہبی قوتیں اس خواب کی تعبیر کے خلاف سازشوں میں مصروف تھی اورپاکستان کے قیام کو ناممکن بنانے پرتُلی ہوئی تھیں لیکن ولولہ انگیز مسلم قیادت نے اپنے عزم سے خوابوں کی جنت کو حقیقت کا روپ دیا اور پاکستان کے قیام نے تاریخ کا بیانیہ تبدیل کردیا۔
اس خبرکو بھی پڑھیں: یوم پاکستان پرمقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن، حریت قیادت نظر بند
سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کا واحد اسلامی ملک ہے جو بابانگ دہل کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت اورانہیں اخلاقی، سیاسی اورسفارتی حمایت کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کشمیر کے عوام پاکستان کے انتہائی شکر گزاراوراس کی بقا و سالمیت کے لیے دعاگو ہیں۔ پاکستان کا قیام جغرافیائی نہیں نظریاتی بنیادوں پر عمل میں آیا ہے اور ہر پاکستانی کو اس کے بنیادی اصولوں اور نظریے کی حفاظت کے لئے اپنی ذمہ داری کا احساس ہونا چاہئے۔ پاکستان کے عوام اس ملک کی خوشحالی کے لیے کام کریں۔ پاکستان ، افغانستان اورایران کے درمیان بہترتعلقات خطے کے مجموعی استحکام، امن اور ترقی کے لیے بہت ضروری ہیں۔
یوم پاکستان کے موقع پراپنے پیغام میں سید علی گیلانی نے پاکستانی حکومت، فوج اورعوام کویوم پاکستان کی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان مسلم امہ کی امیدوں کا مرکز ہے، اسے مسلم دنیا میں اہم سیاسی اہمیت حاصل ہے، یہ ناصرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا میں مسلم امہ کی امیدوں کا مرکز ہے۔ پاکستان بے پناہ قربانیوں کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا ہے اور یہ مسلمانوں کے لیے ایک عظیم نعمت ثابت ہوا ہے اور ہمیں اللہ تعالیٰ سے اس کا شکر گزار ہونا چاہیے۔
سینیئر حریت رہنما کا کہنا تھا کہ آج کا دن بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ آج سے 77 برس پہلے آج ہی کے دن جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ ریاست کے قیام کی قرارداد منظورکی گئی تھی، یہی وہ وقت تھا جب سنگھ پریوار جیسی ہندو انتہا پسند مذہبی قوتیں اس خواب کی تعبیر کے خلاف سازشوں میں مصروف تھی اورپاکستان کے قیام کو ناممکن بنانے پرتُلی ہوئی تھیں لیکن ولولہ انگیز مسلم قیادت نے اپنے عزم سے خوابوں کی جنت کو حقیقت کا روپ دیا اور پاکستان کے قیام نے تاریخ کا بیانیہ تبدیل کردیا۔
اس خبرکو بھی پڑھیں: یوم پاکستان پرمقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن، حریت قیادت نظر بند
سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کا واحد اسلامی ملک ہے جو بابانگ دہل کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت اورانہیں اخلاقی، سیاسی اورسفارتی حمایت کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کشمیر کے عوام پاکستان کے انتہائی شکر گزاراوراس کی بقا و سالمیت کے لیے دعاگو ہیں۔ پاکستان کا قیام جغرافیائی نہیں نظریاتی بنیادوں پر عمل میں آیا ہے اور ہر پاکستانی کو اس کے بنیادی اصولوں اور نظریے کی حفاظت کے لئے اپنی ذمہ داری کا احساس ہونا چاہئے۔ پاکستان کے عوام اس ملک کی خوشحالی کے لیے کام کریں۔ پاکستان ، افغانستان اورایران کے درمیان بہترتعلقات خطے کے مجموعی استحکام، امن اور ترقی کے لیے بہت ضروری ہیں۔