احتجاج کام آیانہ کوئی پالیسی بنی7 ماہ میں29 ڈرون حملے

324 افرادلقمہ اجل بنے،18زخمی ہوئے،عوام میںاشتعال،حکومت خاموش تماشائی

324 افرادلقمہ اجل بنے،18زخمی ہوئے،عوام میںاشتعال،حکومت خاموش تماشائی. فوٹو اے ایف پی

قبائلی علاقوںمیںڈرون حملوں کاسلسلہ جاری ہے،سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران امریکا نے 29 ڈرون حملے کیے ہیں جن میں324 افرادجاں بحق جبکہ 18افرادزخمی ہوئے ہیں،سلالہ چیک پوسٹ پرنیٹوحملے کے بعدپاکستانی حکومت،اپوزیشن اورعوام کی طرف سے سخت پالیسیاں اپنانے اور ہر فورم میںمطالبہ کیاگیاکہ ڈرون حملوں کوروکاجائے لیکن ان تمام ترکوششوں کے باوجودبھی حکومت ڈرون حملوں کاراستہ روکنے میںناکام رہی اورسال کے پہلے7ماہ کے دوران امریکا نے مجموعی طورپر29 حملے کیے۔


324 افرادجاںبحق اور18زخمی ہوئے،جاں بحق ہونیوالوںمیںالقاعدہ اورتحریک طالبان کے کئی اہم رہنمابھی بتائے جارہے ہیں۔پہلاڈرون حملہ 12جنوری کومیرانشاہ میں ہواجس میں4افرادجاں بحق ہوئے، دوسرا حملہ 12اورتیسراحملہ 23 جنوری کوکیاگیا،ان میں11 افرادکونشانہ بنایاگیا،فروری میں چارحملے،مارچ میں5 حملے،اپریل میںایک حملہ،مئی میں 7 حملے،جون میں 6اورجولائی میں3 حملے کیے گئے،حملوں کیخلاف اب بھی پاکستانی عوام میںشدیدغصہ واشتعال پایا جارہاہے اورآئے روز مختلف تنظیمیں،سیاسی پارٹیاںحکومت سے ڈرون حملے روکنے کامطالبہ اوراحتجاج ہورہاہے تاہم ابھی تک حکومت حملوںکاراستہ روکنے میںناکام رہی ہے ۔

Recommended Stories

Load Next Story