بلیک اکانومی سے نمٹنے کیلیے ایکشن پلان تیار کرنے کی منظوری
غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے گا، دستاویز
ISLAMABAD/PESHAWAR:
ٹیکس اصلاحات عملدرآمد کمیٹی (ٹی آر آئی سی) نے ملک بھر میں کھربوں روپے مالیت کی انڈرگراونڈ، غیرقانونی وبلیک اکانومی کا حجم کم کرنے کے لیے ایکشن پلان تیار کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر اسٹریٹجک پلاننگ، ریسرچ اینڈ اسٹیٹسٹکس کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی ذیلی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
'ایکسپریس' کو دستیاب دستاویز کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر کی سربراہی میں ہونے والے ٹیکس اصلاحات عملدرآمد کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر اسٹریٹجک پلاننگ، ریسرچ اینڈ اسٹیٹسٹکس کی سربراہی میں قائم کی جانے والی کمیٹی ملک میں کھربوں روپے مالیت کی انڈر گراؤنڈ، غیرقانونی و بلیک اکانومی کا حجم کم کرنے کے لیے ایکشن پلان کا مسودہ تیار کرکے ٹیکس اصلاحات عملدرآمد کمیٹی کے اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کرے گی اور کمیٹی کی منظوری کے بعد ملک بھر میں ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع کردیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کھربوں روپے مالیت کی انڈر گراؤنڈ، غیرقانونی و بلیک اکانومی کا حجم کم کرنے کے لیے مجوزہ ایکشن پلان کو آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے جس کے تحت غیرقانونی اقتصادی سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کو قومی دھارے میں آنے کا موقع دیا جائے گا اوراس کے علاوہ ملک بھر میں ویجیلنس یونٹس اور ٹیموں کو بھی متحرک کیا جائے گا جس کے تحت غیرقانونی اقتصادی سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کے خلاف کاروائیاں کی جائیں گی اور کوشش کی جائے گی کہ مارکیٹ کمیٹیوں، متعلقہ اضلاع کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز سمیت مقامی تاجر تنظیموں کو آن بورڈ لے کر کارروائی کی جائے اور ایکشن پلان کے تحت کاروائی کے لیے تشکیل دی جانے والی ٹیموں میں مقامی تاجر تنظیموں، مارکیٹ کمیٹیوں اور چیمبرز آف کامرس کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔
ٹیکس اصلاحات عملدرآمد کمیٹی (ٹی آر آئی سی) نے ملک بھر میں کھربوں روپے مالیت کی انڈرگراونڈ، غیرقانونی وبلیک اکانومی کا حجم کم کرنے کے لیے ایکشن پلان تیار کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر اسٹریٹجک پلاننگ، ریسرچ اینڈ اسٹیٹسٹکس کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی ذیلی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
'ایکسپریس' کو دستیاب دستاویز کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر کی سربراہی میں ہونے والے ٹیکس اصلاحات عملدرآمد کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر اسٹریٹجک پلاننگ، ریسرچ اینڈ اسٹیٹسٹکس کی سربراہی میں قائم کی جانے والی کمیٹی ملک میں کھربوں روپے مالیت کی انڈر گراؤنڈ، غیرقانونی و بلیک اکانومی کا حجم کم کرنے کے لیے ایکشن پلان کا مسودہ تیار کرکے ٹیکس اصلاحات عملدرآمد کمیٹی کے اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کرے گی اور کمیٹی کی منظوری کے بعد ملک بھر میں ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع کردیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کھربوں روپے مالیت کی انڈر گراؤنڈ، غیرقانونی و بلیک اکانومی کا حجم کم کرنے کے لیے مجوزہ ایکشن پلان کو آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے جس کے تحت غیرقانونی اقتصادی سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کو قومی دھارے میں آنے کا موقع دیا جائے گا اوراس کے علاوہ ملک بھر میں ویجیلنس یونٹس اور ٹیموں کو بھی متحرک کیا جائے گا جس کے تحت غیرقانونی اقتصادی سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کے خلاف کاروائیاں کی جائیں گی اور کوشش کی جائے گی کہ مارکیٹ کمیٹیوں، متعلقہ اضلاع کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز سمیت مقامی تاجر تنظیموں کو آن بورڈ لے کر کارروائی کی جائے اور ایکشن پلان کے تحت کاروائی کے لیے تشکیل دی جانے والی ٹیموں میں مقامی تاجر تنظیموں، مارکیٹ کمیٹیوں اور چیمبرز آف کامرس کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔