مقبوضہ کشمیر میں 2 نوجوانوں کی شہادت کے بعد مظاہرے پھوٹ پڑے
قابض بھارتی فوج نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے سرینگر، پلواما، شوپیاں اور کلگام سے تقریبا 120 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا
بھارتی قابض پولیس نے جعلی مقابلے میں 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا جس کے بعد مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع پلواما کے علاقے اعوانتی پورا میں پولیس نے کار میں سوار 2 نوجوانوں کو فائرنگ کر کے شہید کردیا جن کی شناخت شہباز شفیع وانی اور فاروق احمد حرا کے نام سے ہوئی ہے جب کہ قابض پولیس نے مقابلے کا ڈھونگ رچا کر دونوں کو شہید کیا اور دعویٰ کیا کہ دونوں نوجوان پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنا چاہتے تھے۔
بھارتی پولیس کے جعلی مقابلے میں 2 نوجوانوں کی شہادت کے بعد ضلع پلواما کے علاقے بیلو میں سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور اس دوران قابض بھارتی فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔
دوسری جانب پولیس اور پیراملٹری فورسز نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے سری نگر، پلواما، شوپیاں اور کلگام سے تقریبا 120 نوجوانوں کو حراست میں لیتے ہوئے پلواما پولیس اسٹیشن میں بند کردیا جب کہ پولیس کی جانب سے 9 اپریل سے ہونے والے ضمنی انتخابات سے قبل آزادی کے متوالوں کو چن چن کر نظربند کیا جارہا ہے۔
ادھر آل پارٹیز حریت کانفرنس نے نوجوانوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتےہوئے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی فورسز طاقت کے بل بوتے پر لوگوں کو انتخابات میں حصہ لینے کے لئے مجبور نہیں کرسکتیں اور نوجوانوں کی گرفتاریاں اور خوفزدہ ماحول پیدا کرنے سے آزادی کی تحریک کو دبایا نہیں جاسکتا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع پلواما کے علاقے اعوانتی پورا میں پولیس نے کار میں سوار 2 نوجوانوں کو فائرنگ کر کے شہید کردیا جن کی شناخت شہباز شفیع وانی اور فاروق احمد حرا کے نام سے ہوئی ہے جب کہ قابض پولیس نے مقابلے کا ڈھونگ رچا کر دونوں کو شہید کیا اور دعویٰ کیا کہ دونوں نوجوان پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنا چاہتے تھے۔
بھارتی پولیس کے جعلی مقابلے میں 2 نوجوانوں کی شہادت کے بعد ضلع پلواما کے علاقے بیلو میں سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور اس دوران قابض بھارتی فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔
دوسری جانب پولیس اور پیراملٹری فورسز نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے سری نگر، پلواما، شوپیاں اور کلگام سے تقریبا 120 نوجوانوں کو حراست میں لیتے ہوئے پلواما پولیس اسٹیشن میں بند کردیا جب کہ پولیس کی جانب سے 9 اپریل سے ہونے والے ضمنی انتخابات سے قبل آزادی کے متوالوں کو چن چن کر نظربند کیا جارہا ہے۔
ادھر آل پارٹیز حریت کانفرنس نے نوجوانوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتےہوئے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی فورسز طاقت کے بل بوتے پر لوگوں کو انتخابات میں حصہ لینے کے لئے مجبور نہیں کرسکتیں اور نوجوانوں کی گرفتاریاں اور خوفزدہ ماحول پیدا کرنے سے آزادی کی تحریک کو دبایا نہیں جاسکتا۔