امانت علی کی شادی خانہ آبادی
بارات کی تقریب بھی دیرسے شروع ہوئی اورمہمانوں کی آمد کا سلسلہ رات بارہ بجے کے بعد تک جاری رہا۔
بھارتی چینل کے پروگرام 'سارے گاما پا ' سے شہرت پانے والے نوجوان گلوکارامانت علی کی شادی کی تقریب ان کے چاہنے والوں کے ساتھ ساتھ میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی رہی۔
شادی کی خوبصورت تقریبات کا انعقاد ویسے تولاہورمیں کیا گیا تھا لیکن ولیمہ کی ایک تقریب ان کے آبائی شہرفیصل آباد میں ہوئی، جہاں ان کے قریبی عزیزو اقارب اورشوبز سے وابستہ لوگوں کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر ممنوعہ شیشے کا استعمال شادی کے رنگ میں بھنگ گھول گیا۔ اس سے پہلے لاہورمیں رسم حنا کی تقریب رات دس بجے کی پابندی کے باوجود ساڑھے دس بجے شروع ہوئی اوررات گئے تک جاری رہی۔ اس دوران امانت علی کی فیملی نے باقاعدہ آتش بازی کامظاہرہ بھی کیا۔
میڈیا کے نمائندگان نے اس خلاف ورزی پرجب حکومت اورانتظامیہ کی توجہ مبذول کرائی تویہ بات امانت علی اوران کے سسرالیوں کوایک آنکھ نہ بھائی۔ یہی وجہ ہے کہ بارات اورلاہورمیں ولیمہ کی تقریب میں میڈیا کو کوریج سے روکنے کیلئے باقاعدہ انتظامات کئے گئے۔ بارات کی تقریب بھی دیرسے شروع ہوئی اورمہمانوں کی آمد کا سلسلہ رات بارہ بجے کے بعد تک جاری رہا۔ اسی طرح لاہورمیں ولیمہ کی تقریب کیلئے ایک فارم ہاؤس میں انتظامات کئے گئے تھے ، جہاں رات گئے تک مہمان آتے رہے اورمیوزک پروگرام جاری رہا۔
شادی کی تقریب میں ویسے توبہت سے لوگ شریک تھے لیکن گلوکارہ شاہدہ منی، آئٹم گرل ماتیرا، سعدیہ خان، ولی حامد، سخاوت ناز، علی عباس، علی شیر، اسد عباس ، احسن پرویزمہدی، علی پرویز مہدی، ساحرعلی بگا، ابرارالحق، لیاقت باجوہ، طافوخاں، طارق طافو، فرح لعل اور دیگرکی آمد نے تقریب کوچارچاند لگائے۔ معروف فنکاروں کے علاوہ دولہن سارہ منظورکی جانب سے سابق گورنرپنجاب سردارلطیف کھوسہ کی شرکت نے بھی تقریب کونمایاں کیا۔ واضح رہے کہ سردارلطیفہ کھوسہ دلہن کے قریبی عزیزہیں اورانہوں نے بھرپوراندازسے شادی کی تمام تقریبات میں شرکت کی۔
'ایکسپریس' سے گفتگوکرتے ہوئے گلوکارامانت علی کا کہنا تھا کہ زندگی کے نئے سفرکی شروعات میں ہم دونوںکی فیملیز کی بھرپورشرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ جورشتے بڑوں کی رضامندی کے ساتھ طے کئے جاتے ہیں، وہ تمام عمر قائم رہتے ہیں۔ شادی کی تقریبات میں قریبی عزیزواقارب اورشوبز سے وابستہ شخصیات کی بھرپورشرکت نے میری زندگی کے اس خوبصورت پل کویادگاربنا دیا ہے۔ اس کے علاوہ پڑوسی ملک بھارت اوردنیا کے بیشترممالک سے میرے چاہنے والوں کی جانب سے نیک تمناؤں کے پیغامات بھی موصول ہورہے ہیں، جومیرے نزدیک کسی بھی بڑے تحفے سے کم نہیں ہیں۔
امانت علی نے مزید کہا کہ سارہ منظور ایک پڑھی لکھی اوراچھی سوچ کی مالک ہیں، ان کے ساتھ زندگی کا نیا سفرخوشگوارانداز سے شروع ہوا ہے اورمیری دعا ہے کہ یہ سفر اسی طرح خوشگوارانداز سے تمام عمر چلے۔
شادی کی خوبصورت تقریبات کا انعقاد ویسے تولاہورمیں کیا گیا تھا لیکن ولیمہ کی ایک تقریب ان کے آبائی شہرفیصل آباد میں ہوئی، جہاں ان کے قریبی عزیزو اقارب اورشوبز سے وابستہ لوگوں کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر ممنوعہ شیشے کا استعمال شادی کے رنگ میں بھنگ گھول گیا۔ اس سے پہلے لاہورمیں رسم حنا کی تقریب رات دس بجے کی پابندی کے باوجود ساڑھے دس بجے شروع ہوئی اوررات گئے تک جاری رہی۔ اس دوران امانت علی کی فیملی نے باقاعدہ آتش بازی کامظاہرہ بھی کیا۔
میڈیا کے نمائندگان نے اس خلاف ورزی پرجب حکومت اورانتظامیہ کی توجہ مبذول کرائی تویہ بات امانت علی اوران کے سسرالیوں کوایک آنکھ نہ بھائی۔ یہی وجہ ہے کہ بارات اورلاہورمیں ولیمہ کی تقریب میں میڈیا کو کوریج سے روکنے کیلئے باقاعدہ انتظامات کئے گئے۔ بارات کی تقریب بھی دیرسے شروع ہوئی اورمہمانوں کی آمد کا سلسلہ رات بارہ بجے کے بعد تک جاری رہا۔ اسی طرح لاہورمیں ولیمہ کی تقریب کیلئے ایک فارم ہاؤس میں انتظامات کئے گئے تھے ، جہاں رات گئے تک مہمان آتے رہے اورمیوزک پروگرام جاری رہا۔
شادی کی تقریب میں ویسے توبہت سے لوگ شریک تھے لیکن گلوکارہ شاہدہ منی، آئٹم گرل ماتیرا، سعدیہ خان، ولی حامد، سخاوت ناز، علی عباس، علی شیر، اسد عباس ، احسن پرویزمہدی، علی پرویز مہدی، ساحرعلی بگا، ابرارالحق، لیاقت باجوہ، طافوخاں، طارق طافو، فرح لعل اور دیگرکی آمد نے تقریب کوچارچاند لگائے۔ معروف فنکاروں کے علاوہ دولہن سارہ منظورکی جانب سے سابق گورنرپنجاب سردارلطیف کھوسہ کی شرکت نے بھی تقریب کونمایاں کیا۔ واضح رہے کہ سردارلطیفہ کھوسہ دلہن کے قریبی عزیزہیں اورانہوں نے بھرپوراندازسے شادی کی تمام تقریبات میں شرکت کی۔
'ایکسپریس' سے گفتگوکرتے ہوئے گلوکارامانت علی کا کہنا تھا کہ زندگی کے نئے سفرکی شروعات میں ہم دونوںکی فیملیز کی بھرپورشرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ جورشتے بڑوں کی رضامندی کے ساتھ طے کئے جاتے ہیں، وہ تمام عمر قائم رہتے ہیں۔ شادی کی تقریبات میں قریبی عزیزواقارب اورشوبز سے وابستہ شخصیات کی بھرپورشرکت نے میری زندگی کے اس خوبصورت پل کویادگاربنا دیا ہے۔ اس کے علاوہ پڑوسی ملک بھارت اوردنیا کے بیشترممالک سے میرے چاہنے والوں کی جانب سے نیک تمناؤں کے پیغامات بھی موصول ہورہے ہیں، جومیرے نزدیک کسی بھی بڑے تحفے سے کم نہیں ہیں۔
امانت علی نے مزید کہا کہ سارہ منظور ایک پڑھی لکھی اوراچھی سوچ کی مالک ہیں، ان کے ساتھ زندگی کا نیا سفرخوشگوارانداز سے شروع ہوا ہے اورمیری دعا ہے کہ یہ سفر اسی طرح خوشگوارانداز سے تمام عمر چلے۔