سیکریٹری دفاع کی بطور چیئرمین پی آئی اے تقرری خلاف قانون ہے سپریم کورٹ
پی آئی اے میں نقصانات کا تعلق سیکریٹری دفاع کی بطور چیئرمین تقرری سے نہیں، اٹارنی جنرل
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ بادی النظر میں سیکریٹری دفاع کی بطور چیئرمین پی آئی اے تقرری خلاف قانون ہے.
چیف جسٹس کی سربرای میں تین رکنی بنچ نے پی آئی اے بدانتظامی کیس میں سیکرٹری دفاع کے دو عہدوں سے متعلق درخواست پر سماعت کی ، دوران سماعت اٹارنی جنرل کو 24 جنوری تک سیکریٹری دفاع کو چیئرمین پی آئی اے لگانے سےمتعلق جواب پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔
چیف جسٹس نےکہاکہ اگر نوٹی فکیشن پر ان کا نام نہیں تو وہ چیف ایگزیکٹو نہیں ہو سکتے، انہوں نے ڈی جی سول ایوی ایشن کی تقرری کا نوٹی فکیشن بھی طلب کرلیا۔
اس موقع پر اٹارنی جنرل نےکہا کہ پی آئی اے میں نقصانات کا تعلق سیکریٹری دفاع کی بطور چیئرمین تقرری سے نہیں ،عدالت نے کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس کی سربرای میں تین رکنی بنچ نے پی آئی اے بدانتظامی کیس میں سیکرٹری دفاع کے دو عہدوں سے متعلق درخواست پر سماعت کی ، دوران سماعت اٹارنی جنرل کو 24 جنوری تک سیکریٹری دفاع کو چیئرمین پی آئی اے لگانے سےمتعلق جواب پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔
چیف جسٹس نےکہاکہ اگر نوٹی فکیشن پر ان کا نام نہیں تو وہ چیف ایگزیکٹو نہیں ہو سکتے، انہوں نے ڈی جی سول ایوی ایشن کی تقرری کا نوٹی فکیشن بھی طلب کرلیا۔
اس موقع پر اٹارنی جنرل نےکہا کہ پی آئی اے میں نقصانات کا تعلق سیکریٹری دفاع کی بطور چیئرمین تقرری سے نہیں ،عدالت نے کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔