پاكستان كا اقتصادی منظر نامہ گزشتہ چار برسوں میں یكسر تبدیل ہوچكا وزیراعظم
چین كے ساتھ پاكستان كا تعاون پورے خطے کے لیے ترقی كا ذریعہ ہوگا، چینی وفد سے گفتگو
وزیراعظم نوازشریف نے كہا ہے كہ پاكستان كا اقتصادی منظر نامہ گزشتہ چار برسوں میں یكسر تبدیل ہو چكا ہے جس كا اعتراف عالمی سطح پر بھی كیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم نوازشریف سے چائنہ ایرو اسپیس سائنس اینڈ انڈسٹری كارپوریشن كے چیرمین آف بورڈ گاؤ ہونگ وائی اور چائنہ پریسیزن مشینری امپورٹ ایكسپورٹ كارپوریشن كے چیرمین آف بورڈ ژاوچیاو لونگ نے ملاقات کی، اس موقع پروفاقی وزیر سائنس و ٹیكنالوجی رانا تنویر حسین، چین كے سفیر سن وئی دونگ اور دیگر سینئر حكام بھی ملاقات میں موجود تھے۔
چینی وفد سے گفتگو كرتے ہوئے وزیراعظم نے كہا كہ پاكستان كا اسٹریٹجك محل وقوع اسے ایشیا كا اہم تجارتی، توانائی اور ٹرانسپورٹ كوریڈور بناتا ہے چین كے ساتھ پاكستان كا تعاون نہ صرف دونوں ممالك میں خوشحالی لائے گا بلكہ پورے خطے کے لیے ترقی كا ذریعہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حكومت نے پہلے روز سے ہی معیشت كی بحالی، توانائی بحران دور كرنے، سیكیورٹی كی صورتحال بہتر بنانے اور سرمایہ كاروں كو مناسب مواقع فراہم كرنے پر توجہ مركوز كی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاكستان كا اقتصادی منظر نامہ گزشتہ چار برسوں میں یكسر تبدیل ہو چكا ہے جس كا اعتراف عالمی سطح پر بھی كیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم نوازشریف سے چائنہ ایرو اسپیس سائنس اینڈ انڈسٹری كارپوریشن كے چیرمین آف بورڈ گاؤ ہونگ وائی اور چائنہ پریسیزن مشینری امپورٹ ایكسپورٹ كارپوریشن كے چیرمین آف بورڈ ژاوچیاو لونگ نے ملاقات کی، اس موقع پروفاقی وزیر سائنس و ٹیكنالوجی رانا تنویر حسین، چین كے سفیر سن وئی دونگ اور دیگر سینئر حكام بھی ملاقات میں موجود تھے۔
چینی وفد سے گفتگو كرتے ہوئے وزیراعظم نے كہا كہ پاكستان كا اسٹریٹجك محل وقوع اسے ایشیا كا اہم تجارتی، توانائی اور ٹرانسپورٹ كوریڈور بناتا ہے چین كے ساتھ پاكستان كا تعاون نہ صرف دونوں ممالك میں خوشحالی لائے گا بلكہ پورے خطے کے لیے ترقی كا ذریعہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حكومت نے پہلے روز سے ہی معیشت كی بحالی، توانائی بحران دور كرنے، سیكیورٹی كی صورتحال بہتر بنانے اور سرمایہ كاروں كو مناسب مواقع فراہم كرنے پر توجہ مركوز كی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاكستان كا اقتصادی منظر نامہ گزشتہ چار برسوں میں یكسر تبدیل ہو چكا ہے جس كا اعتراف عالمی سطح پر بھی كیا جا رہا ہے۔