کپاس کی گرتی پیداوار سے ملکی برآمدات کو سالانہ1ارب ڈالر کا نقصان
حکومتی عدم توجہی کے باعث رواں سیزن 35 تا 40 فیصد کمی سے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار10.7ملین گانٹھ رہ گئی
ملک میں کپاس کے زیر کاشت رقبے میںبڑے پیمانے پر کمی کے باعث برآمدات کی مد میں ایک ارب ڈالر سے زائدکا نقصان ہو رہا ہے۔
کپاس کی پیداوار میں 35 سے 40 فیصد کمی کے باعث پیداوار 10.7ملین گانٹھوں تک پہنچ گئی۔ دوسری جانب پاکستان کے بارڈر کے ساتھ منسلک چائنا کے ایک صوبے میں200سے زائد فیکٹریاں لگنے سے پاکستان کی کپاس کی صنعت مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ یہ انکشاف ایکسپریس کو موصول دستاویزات میں ہوا ہے۔ دستاویزات کے مطابق پاکستان ملک میں 35سے 40فیصد کپاس کی کاشت کا شارٹ فال ہے۔ اس وقت پاکستان کی کپاس 10.7 ملین گانٹھوں تک سالانہ پہنچ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کپاس کی پیداوار میں 30لاکھ سے زائد گانٹھیں کمی آئی ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے بارڈر ایریا کے ساتھ چائنا 200سے زائد فیکٹریاں لگا رہا ہے، ان فیکٹریوں کے لگنے سے پاکستان کی کپاس کی صنعت مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ دستاویزات کے مطابق اس وقت کپاس کی پیداوار میں کمی سے ایک ارب ڈالر برآمدات کی مد میں نقصان کا سامنا ہے۔ اپٹما کی جانب سے بھی کپا س کی پیدا وار میں کمی کے سلسلے میںحکومت کو آگاہ کیا گیا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ ہمسایہ ممالک اپنی صنعت کو زیا دہ سے زیا دہ ریلیف دے رہے ہیں جس کے باعث ان کی انڈسٹری متاثر ہو رہی ہے جبکہ پاکستان میں وہ ریلیف نہیں دیاجا رہا۔
کپاس کی پیداوار میں 35 سے 40 فیصد کمی کے باعث پیداوار 10.7ملین گانٹھوں تک پہنچ گئی۔ دوسری جانب پاکستان کے بارڈر کے ساتھ منسلک چائنا کے ایک صوبے میں200سے زائد فیکٹریاں لگنے سے پاکستان کی کپاس کی صنعت مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ یہ انکشاف ایکسپریس کو موصول دستاویزات میں ہوا ہے۔ دستاویزات کے مطابق پاکستان ملک میں 35سے 40فیصد کپاس کی کاشت کا شارٹ فال ہے۔ اس وقت پاکستان کی کپاس 10.7 ملین گانٹھوں تک سالانہ پہنچ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کپاس کی پیداوار میں 30لاکھ سے زائد گانٹھیں کمی آئی ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے بارڈر ایریا کے ساتھ چائنا 200سے زائد فیکٹریاں لگا رہا ہے، ان فیکٹریوں کے لگنے سے پاکستان کی کپاس کی صنعت مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ دستاویزات کے مطابق اس وقت کپاس کی پیداوار میں کمی سے ایک ارب ڈالر برآمدات کی مد میں نقصان کا سامنا ہے۔ اپٹما کی جانب سے بھی کپا س کی پیدا وار میں کمی کے سلسلے میںحکومت کو آگاہ کیا گیا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ ہمسایہ ممالک اپنی صنعت کو زیا دہ سے زیا دہ ریلیف دے رہے ہیں جس کے باعث ان کی انڈسٹری متاثر ہو رہی ہے جبکہ پاکستان میں وہ ریلیف نہیں دیاجا رہا۔