ٹرمپ کا سفری پابندیوں کا نیا حکم نامہ غیر معینہ مدت تک معطل

ٹرمپ کے فیصلے سے ملک میں سیاحت اور بین الاقوامی طلبہ کی آمد دونوں کو نقصان پہنچے گا، ریاست ہوائی

ٹرمپ سفری پابندی اس وقت تک لاگو نہیں کر سکتے جب تک مقدمہ عدالت میں ہے، وفاقی جج۔ فوٹو: فائل

امریکی ریاست ہوائی کے وفاقی جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 6 مسلم ممالک پر لگائے گئے سفری پابندیوں کے نئے حکم نامے کو غیر معینہ مدت تک معطل کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست ہوائی کی جانب سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا کہ امریکی صدر کے فیصلے سے ملک میں سیاحت اور بین الاقوامی طلبہ کی آمد دونوں کا نقصان پہنچے گا۔ جس پر جج امریکی ریاست ہوائی کے وفاقی جج ڈیرک واٹسن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے سفری پابندیوں کے نئے حکم نامے کو غیر معینہ مدت کے لئے معطل کر دیا جس کا مطلب ہے کہ ٹرمپ سفری پابندی اس وقت تک لاگو نہیں کر سکیں گے جب تک مقدمہ عدالت میں ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکی عدالت نے ٹرمپ کا نیا سفری حکم نامہ بھی معطل کردیا


یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سفری پابندیوں کے نئے حکم نامے کے تحت 6 مسلم ممالک کے شہریوں پر 90 روز کے لیے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی جسے 5 ریاستوں نے چیلنج کیا تھا جب کہ اس سے قبل جنوری میں بھی ٹرمپ کی جانب سے مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا جسے عوامی احتجاج اور مختلف ریاستوں کی مخالفت کے بعد عدالت نے معطل کر دیا تھا۔

امریکی صدر نے فیڈرل کورٹ کا معطلی کا فیصلہ نائنتھ سرکٹ کورٹ میں چیلجن کیا تھا تاہم اس کورٹ نے بھی ماتحت عدلیہ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

 
Load Next Story