صدر کے2 عہدے حکومتی وکیل کو استثنیٰ پر دلائل کی آخری مہلت

یہ آخری موقع ہے،22جنوری کو حتمی بحث کریں،لاہور ہائیکورٹ کی وسیم سجاد کو ہدایت

یہ آخری موقع ہے،22جنوری کو حتمی بحث کریں،لاہور ہائیکورٹ کی وسیم سجاد کو ہدایت فوٹو: فائل

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس ناصر سعید شیخ ، جسٹس نجم الحسن ، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سید منصور علی شاہ پر مشتمل5 رکنی فُل بینچ نے صدر مملکت آصف علی زرداری کے خلاف دو عہدے کیس میں توہین عدالت کی درخواست پر سماعت سانحہ کوئٹہ میں درجنوں افراد کے قتل پر ہڑتال کے باعث 22 جنوری تک ملتوی کر دی۔

فاضل چیف جسٹس نے وفاقی حکومت کے وکیل وسیم سجاد کو اپنے دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر اپنے دلائل مکمل کریں۔ پیر کو دوران سماعت سرکاری وکیل اور وفاقی حکومت کے وکیل کی جانب سے کیس پر کارروائی ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی تو فریقین کے وکلا کے مابین گرما گرمی بھی دیکھنے میں آئی۔ فاضل عدالت نے کہا کہ چونکہ یہ اہم نوعیت کا معاملہ ہے اس لیے عدالت درخواستوں پر جلد فیصلہ کرنا چاہتی ہے، اب آخری موقع دیا جا رہا ہے۔


انھوں نے وسیم سجاد کو ہدایت کی کہ وہ اس نکتہ پر دلائل دیں کہ آیا صدر مملکت کو توہین عدالت کے معاملہ میں بھی استثنٰی حاصل ہے یا نہیں؟ جس پر سرکاری وکیل کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ سانحہ کوئٹہ پر وکلایوم سوگ منا رہے ہیں اور عدالتوں میں ہڑتال ہے اس لیے سماعت ملتوی کی جائے۔ جس پر فاضل چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ وکلا عدالتی اوقات کار تک ہڑتال کر رہے ہیں، آپ دوپہر ڈیڑھ بجے آجائیں، ہم کیس پر سماعت جاری رکھیں گے اور آپ ان درخواستوں پر اپنے دلائل دیں۔



وسیم سجاد نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں ہو گا، عدالت سے استدعا ہے کہ وہ آئندہ ہفتہ تک کی کوئی تاریخ مقرر کر دے۔ جس پر فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ وہ کیس پر التوا کی بجائے تحریری طور پر دلائل دیں تا کہ کارروائی مکمل کی جا سکے جس پر وسیم سجا د نے تحریری دلائل دینے کی معذرت کی ۔ اس موقع پر درخواست گذار اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اگر حکومت کی جانب سے عدالتی فیصلوں پر عمل درآمدکردیا جاتا تو یہ نوبت نہ آتی، بلوچستان کے حوالے سے بھی سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ موجود تھا لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا اور آج بڑے سانحات کا سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے معاملہ کو لٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
Load Next Story