پاکستان کسی اسلامی ملک کے خلاف ایکشن میں شامل نہیں ہوگا
پاکستان نے اس فوجی اتحاد کا حصہ تو ہوگا اوردہشت گردی کے خاتمے کیلیے ہر ممکن تعاون بھی کرے گا، ذرائع
اسلامی فوجی اتحاد میں شامل ممالک کا اہم اجلاس آئندہ ماہ متوقع ہے تاہم اجلاس کی حتمی تاریخ اتحادی ممالک کی مشاورت سے طے کی جائے گی اوراس اجلاس کاانعقاد سعودی عرب میں متوقع ہے۔
اہم حکومتی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کے پہلے اجلاس میں اتحاد کے قواعدوضوابط،فوجیوں کی تعیناتی، ہیڈکوارٹر کے مقام ،فوجی اڈوں کی تعمیر،بری ،بحری اور فضائی افواج کی تعیناتی جیسے معاملات پر مشاورت کی جائے گی۔
وفاقی حکومت کے اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق میں اعلیٰ سطح پر تفصیلی مشاورت کے بعد وفاق نے اپنی پالیسی واضح کردی ہے کہ پاکستان نے اس فوجی اتحاد کا حصہ تو ہوگا اوردہشت گردی کے خاتمے کیلیے ہر ممکن تعاون بھی کرے گا تاہم اس اتحاد کی جانب سے اگر کسی اسلامی ملک کے خلاف فوجی کارروائی کی گئی تو اس ایکشن میں پاکستان میں شامل نہیں ہوگا اور نہ ہی کوئی تعاون کرے گا۔
اہم حکومتی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کے پہلے اجلاس میں اتحاد کے قواعدوضوابط،فوجیوں کی تعیناتی، ہیڈکوارٹر کے مقام ،فوجی اڈوں کی تعمیر،بری ،بحری اور فضائی افواج کی تعیناتی جیسے معاملات پر مشاورت کی جائے گی۔
وفاقی حکومت کے اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق میں اعلیٰ سطح پر تفصیلی مشاورت کے بعد وفاق نے اپنی پالیسی واضح کردی ہے کہ پاکستان نے اس فوجی اتحاد کا حصہ تو ہوگا اوردہشت گردی کے خاتمے کیلیے ہر ممکن تعاون بھی کرے گا تاہم اس اتحاد کی جانب سے اگر کسی اسلامی ملک کے خلاف فوجی کارروائی کی گئی تو اس ایکشن میں پاکستان میں شامل نہیں ہوگا اور نہ ہی کوئی تعاون کرے گا۔