مافیا
یقین نہ ہو تو سن لیجیے آپ بھی ’’سب سے بڑی مافیا پالیٹیشنر ہیں‘‘
ویسے تو ہمارے ایسے بہت سارے مہربان ہیں جو موبائل پر ہمیں اپنے فکری جوہر پارے، نمک پارے اور شکر پارے بلکہ مرچ پارے بھی بھیجتے رہتے ہیں ہمیں اپنے یہ مہربان بہت عزیز بھی ہیں کیوں کہ یہ ہمیں موبائل سم کے ساتھ مفت بلکہ ایک طرح ''جہیز'' میں ملے ہیں لیکن اب کے ہمیں جو ''پارہ'' ملا ہے وہ بیک وقت نمک پارہ بھی ہے شکر پارہ بھی جواہر پارہ بھی اور مرچ پارہ بھی ... بلکہ آپ اسے ''کوزہ مصری'' بھی کہہ سکتے ہیں کیوں کہ ہے تو یہ ایک چھوٹا سا کوزہ، لیکن اندر تقریباً دنیا کے سارے سمندر بند ہیں۔
یقین نہ ہو تو سن لیجیے آپ بھی ''سب سے بڑی مافیا پالیٹیشنر ہیں'' واہ جی کیا پارہ ہے ہمارے خیال میں کہ یہ پارہ جس کسی نے بھی ایجاد کیا ہے وہ کسی اور قسم کا ''دان'' ہو نہ ہو لیکن زبردست قسم کا کیمیا دان اور عطر ساز ضرور ہے کیوں کہ اس پارے کے رنگ ذائقے اور بو سے پتہ چلتا ہے کہ پہلے اس نے انسانوں کی اب تک جمع کی ہوئی تمام دانش کو اکٹھا کیا ہو گا پھر اس میں ساری تاریخ اور پورے جغرافیے کو ملا کر سات سمندروں کے پانی میں ابالا ہو گا، ساتھ ہی کولہاپور کی ساری مرچیں اور کھیوڑے کا سارا نمک بھی ڈالا ہو گا پھر اسے کم از کم ایک ہزار سال تک انتہائی تیز آگ پر ابالنے کے بعد ایک ہزار چھلنیوں سے چھانا ہو گا پھر اسے مزید ایک ہزار سال تک ابال کر اس کا جوہر نکالا ہو گا، پھر اس جوہر کو ایک ہزار انسانی دماغوں کے جوہر سے آمیز کیا ہو گا پھر اسے تقریباً ہر جانور کی چربی میں بریان کر کے کشتہ بنایا ہو گا اور پھر اس کشتے کو مزید کشتہ اور کشتہ در کشتہ کر کے صرف ایک ''بوند'' میں مرتکز کیا ہو گا اور یہی ایک بوند آپ کے سامنے ہے۔
''سب سے بڑی مافیا پالٹیشنر ہیں'' لیکن ہمارے خیال میں ایک آنچ کی کمی رہ گئی ہے جسے ہم پورا کیے دیتے ہیں کہ تمام مافیاؤں کی ماں یہی ایک سیاسی مافیا ہے جسے عربی میں ڈھال کر ''ام المافیا'' اور انگریزی میں منتقل کر کے ''مدر مافیا'' بھی کہا جا سکتا ہے کیوں کہ دنیا میں آج تک کسی ''ماں'' نے کوئی ایسا چھوٹا یا بڑا ''مافیا'' نہیں چنا ہے جس کا جائز یا ناجائز تعلق اس مافیا سے نہ ہو۔ ہمارا ایک دوست تھا جو دنیا کی ہر چیز، ہر بات اور ہر ہر کام کو ''تنخواہ'' سے جوڑتا تھا اگر کسی نے کہا کہ آج تو بہت گرمی ہے تو وہ فوراً جواب دیتا کیوں نہیں ہو گی گرمی ... یہ کوئی تنخواہ ہے۔ کوئی بولتا آج سر میں درد ہے تو فٹ سے جواب دیتا۔
بھئی سر میں درد نہیں ہو گا تو کیا ہو گا یہ کوئی تنخواہ ہے... چائے خراب ہوتی تو ... خراب تو ہو گی یہ کوئی تنخواہ ہے، پانی ٹھنڈا نہیں ہے ... تو ... کیسے ٹھنڈا ہوگا یہ کوئی تنخواہ ہے ... کھانے میں نمک کم ہے ... تو... کم تو ہو گا یہ کوئی تنخواہ ہے اور اگر زیادہ ہوتا تو پھر بھی ... یہ کوئی تنخواہ ہے، مہنگائی کا تعلق تو چلیے تنخواہ سے بنتا ہے لیکن وہ چہرے کی پھنسیوں، کانٹا چبھنے کو، ٹھوکر کھانے کو حتیٰ کہ شادی غمی کو بلکہ پیدائش و اموات کو بھی تنخواہ سے جوڑ لیتا تھا، کوئی مرا تو ... بھئی مرتا نہیں تو کیا کرتا بے چارہ یہ کوئی تنخواہ ہے کسی کی شادی ہوتی تو بھی یہ کوئی تنخواہ ہے۔
ایک دن ہم نے اسے پکڑ لیا کہ آخر ہر کوئی تنخواہ دار تو نہیں ہوتا تو تشریحاً بولا... تنخواہ کا مطلب پیسے نہیں، تن یعنی انسان اور ''خواہ'' یعنی جو وہ تن چاہتا ہے یا اس کی ضرورت ہے۔ ہم نے کہا کل سڑک پر ایک ایکسیڈنٹ دیکھ کر بھی کہا تھا کہ یہ کوئی تنخواہ ہے ۔ بولا تو ٹھیک کہا تھا نا۔ وہ دونوں ڈرائیور تنخواہ کی وجہ سے پریشان تھے اس لیے بے دھیانی میں ایک دوسرے کو ٹھوک دیا۔ پوچھا اچھا پرسوں پانی ٹھنڈا نہ تھا تو ... بولا ... ہاں اگر دفتر کے چپراسی کی تنخواہ اچھی ہوتی تو وہ دل لگا کر تازہ تازہ پانی لاتا یا دو چار روپے کی برف پلے سے ڈالتا یا ہم سے پیسے مانگتا لیکن یہ سوچ کر نہیں مانگتا کہ یہ کوئی تنخواہ ہے.
ہمارا خیال بلکہ یقین بلکہ حق الیقین بھی سیاسی مافیا کے بارے میں یہی ہے کہ دنیا میں جو مافیا بنتی ہیں یا بنی ہوئی ہیں یا نہیں بنیں گی ان کا بھی تعلق کسی نہ کسی طرح اسی مدر مافیا سے ہوتا ہے چاہے دکھائی دے یا دکھائی نہ دے، کسی اور ملک کا تو پتہ نہیں ہے ممالک کی سیریں کرنے کا تعلق بھی مدر مافیا سے ہوتا ہے، صرف وہی لوگ باہر جا سکتے ہیں جو مافیا سے جائز یا ناجائز یا دور کا یا نزدیک کا، یا ظاہر یا خفیہ کوئی نہ کوئی تعلق رکھتا ہو، بغیر مافیا کی مدد کے کوئی اپنے گھر سے بازار تک بھی نہیں جا سکتا، لیکن اپنے ملک میں تو یہ حال ہے کہ کوئی خودکشی کے لیے زہر بھی کسی مافیا بلکہ اسی مدر مافیا کی مدد کے بغیر خرید نہیں سکتا۔
ویسے ہمیں بھی یونہی ٹوکنے کی عادت ہے ورنہ اس مہربان نے جو مرچ پارہ بھیجا ہوا ہے اس میں کوئی کمی نہیں ہے، سب سے بڑی مافیا کہہ کر اس نے سمندر کو کوزے ہی میں سمیٹا ہوا ہے۔ اب ذرا چند مافیاؤں کے نام دہرایئے قبضہ مافیا، ٹمبر مافیا، پٹرولیم مافیا، ڈرگ مافیا، سیمنٹ مافیا، سریا مافیا، اینٹ مافیا، کنٹریکٹر مافیا، ایجوکیشن مافیا، دین مافیا، دنیا مافیا، کرپشن مافیا، احتساب مافیا، قانون مافیا، کرائمز مافیا... اس طرح دہراتے چلے جائیں حتیٰ کہ پالش اور مالش مافیا کا تعلق بھی اس بڑی یعنی مدر یا مرکزی مافیا سے ہو گا، بلکہ ہم مشتہر کیے دیتے ہیں کہ اگر کسی نے کوئی بھی ایسا مافیا تلاش کر لیا جس کا تعلق اپنی ماں سے نہ بنتا ہو تو ہم کو وہی سزا دے دیجیے جو آج کل بغیر مافیاوالوں کو مل رہی ہے بلکہ ہم مزید ایک پیشگی انعام بھی رکھ دیتے ہیں کہ اگر آیندہ بھی کوئی ''بن ماں'' کامافیا پیدا ہوا تو ہماری قبر کو کسی قبرستان مافیا کے حوالے کر دیجیے۔
اگر اس پر کسی اور مافیا نے پہلے سے قبضہ نہ کر رکھا ہو، یہ بات ہم احتیاطاً اس لیے کہہ رہے ہیں کہ آج کل قبر مافیا بڑے وسیع پیمانے پر چل رہا ہے اور جس کا سب سے زیادہ تعلق اسی ''مدر مافیا'' سے ہے بلکہ اب تو ایسے لگنے لگا ہے کہ تھوڑے ہی عرصے بعد ایسے کسی مافیا کا نام و نشان تک نہیں ہو گا جس کے پاس کوئی نہ کوئی قبر نہ ہو۔
چلیے مزار شریف کہہ لیجیے کہ آج کل بازار میں سب سے زیادہ ٹاپ پر مزاروں کا مافیا جا رہا ہے، ہم نے تو یہاں تک سنا ہے کہ بعض مافیائیں جن کے پاس مزارات نہیں ہیں خود کو بڑی ایلون اور بے سہارا محسوس کر رہی ہیں اور اس فکر میں ہیں کہ کوئی اچھا سا کماؤ مزار وہ بھی حاصل یا ہائر کریں۔ پرانے زمانے کا وہ قبائلی قصہ تو آپ نے سنا ہی ہو گا کہ دو قبیلوں میں مخاصمت چلی آرہی تھی ان میں ایک قبیلہ اکثر ہار جاتا تھا اس مسئلے پر جب قبیلے کی اے پی سی نے غور کیا تو یہ انکشاف ہوا کہ مخالف قبیلے کے پاس ایک مزار ہے، لہٰذا ہمیں بھی کسی کو شہید کر کے مزار کا بندوبست کرنا چاہیے لیکن تاریخ کی طرح کہانیاں بھی خود کو دہراتی ہیں۔
چنانچہ ہم نے خفیہ ذرائع سے سنا ہوا ہے کہ جن جن مافیاؤں کے پاس مزار نہیں ہیں وہ سنجیدگی سے اس بات پر غور کر رہی ہیںکہ سب کچھ بعد میں... پہلے ایک مزار اور اس کے لیے وہ مقدور بھر کوشش بھی کر رہی ہیں کہ مزاروں کے بازار میں وہ بے مزار نہ رہیں ... ویسے اگر وہ ہم سے رجوع کریں تو ہم ان کی مدد کر سکتے ہیں کیوں کہ ہمیں ہر پارٹی میں ایسی شخصیات معلوم ہیں جنھیں بڑی آسانی سے شہید کر کے ''مزار'' کے منصب پر فائز کیاجا سکتا ہے یعنی ایسے ہاتھی جن میں ''سوا لاکھ'' بننے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔
یقین نہ ہو تو سن لیجیے آپ بھی ''سب سے بڑی مافیا پالیٹیشنر ہیں'' واہ جی کیا پارہ ہے ہمارے خیال میں کہ یہ پارہ جس کسی نے بھی ایجاد کیا ہے وہ کسی اور قسم کا ''دان'' ہو نہ ہو لیکن زبردست قسم کا کیمیا دان اور عطر ساز ضرور ہے کیوں کہ اس پارے کے رنگ ذائقے اور بو سے پتہ چلتا ہے کہ پہلے اس نے انسانوں کی اب تک جمع کی ہوئی تمام دانش کو اکٹھا کیا ہو گا پھر اس میں ساری تاریخ اور پورے جغرافیے کو ملا کر سات سمندروں کے پانی میں ابالا ہو گا، ساتھ ہی کولہاپور کی ساری مرچیں اور کھیوڑے کا سارا نمک بھی ڈالا ہو گا پھر اسے کم از کم ایک ہزار سال تک انتہائی تیز آگ پر ابالنے کے بعد ایک ہزار چھلنیوں سے چھانا ہو گا پھر اسے مزید ایک ہزار سال تک ابال کر اس کا جوہر نکالا ہو گا، پھر اس جوہر کو ایک ہزار انسانی دماغوں کے جوہر سے آمیز کیا ہو گا پھر اسے تقریباً ہر جانور کی چربی میں بریان کر کے کشتہ بنایا ہو گا اور پھر اس کشتے کو مزید کشتہ اور کشتہ در کشتہ کر کے صرف ایک ''بوند'' میں مرتکز کیا ہو گا اور یہی ایک بوند آپ کے سامنے ہے۔
''سب سے بڑی مافیا پالٹیشنر ہیں'' لیکن ہمارے خیال میں ایک آنچ کی کمی رہ گئی ہے جسے ہم پورا کیے دیتے ہیں کہ تمام مافیاؤں کی ماں یہی ایک سیاسی مافیا ہے جسے عربی میں ڈھال کر ''ام المافیا'' اور انگریزی میں منتقل کر کے ''مدر مافیا'' بھی کہا جا سکتا ہے کیوں کہ دنیا میں آج تک کسی ''ماں'' نے کوئی ایسا چھوٹا یا بڑا ''مافیا'' نہیں چنا ہے جس کا جائز یا ناجائز تعلق اس مافیا سے نہ ہو۔ ہمارا ایک دوست تھا جو دنیا کی ہر چیز، ہر بات اور ہر ہر کام کو ''تنخواہ'' سے جوڑتا تھا اگر کسی نے کہا کہ آج تو بہت گرمی ہے تو وہ فوراً جواب دیتا کیوں نہیں ہو گی گرمی ... یہ کوئی تنخواہ ہے۔ کوئی بولتا آج سر میں درد ہے تو فٹ سے جواب دیتا۔
بھئی سر میں درد نہیں ہو گا تو کیا ہو گا یہ کوئی تنخواہ ہے... چائے خراب ہوتی تو ... خراب تو ہو گی یہ کوئی تنخواہ ہے، پانی ٹھنڈا نہیں ہے ... تو ... کیسے ٹھنڈا ہوگا یہ کوئی تنخواہ ہے ... کھانے میں نمک کم ہے ... تو... کم تو ہو گا یہ کوئی تنخواہ ہے اور اگر زیادہ ہوتا تو پھر بھی ... یہ کوئی تنخواہ ہے، مہنگائی کا تعلق تو چلیے تنخواہ سے بنتا ہے لیکن وہ چہرے کی پھنسیوں، کانٹا چبھنے کو، ٹھوکر کھانے کو حتیٰ کہ شادی غمی کو بلکہ پیدائش و اموات کو بھی تنخواہ سے جوڑ لیتا تھا، کوئی مرا تو ... بھئی مرتا نہیں تو کیا کرتا بے چارہ یہ کوئی تنخواہ ہے کسی کی شادی ہوتی تو بھی یہ کوئی تنخواہ ہے۔
ایک دن ہم نے اسے پکڑ لیا کہ آخر ہر کوئی تنخواہ دار تو نہیں ہوتا تو تشریحاً بولا... تنخواہ کا مطلب پیسے نہیں، تن یعنی انسان اور ''خواہ'' یعنی جو وہ تن چاہتا ہے یا اس کی ضرورت ہے۔ ہم نے کہا کل سڑک پر ایک ایکسیڈنٹ دیکھ کر بھی کہا تھا کہ یہ کوئی تنخواہ ہے ۔ بولا تو ٹھیک کہا تھا نا۔ وہ دونوں ڈرائیور تنخواہ کی وجہ سے پریشان تھے اس لیے بے دھیانی میں ایک دوسرے کو ٹھوک دیا۔ پوچھا اچھا پرسوں پانی ٹھنڈا نہ تھا تو ... بولا ... ہاں اگر دفتر کے چپراسی کی تنخواہ اچھی ہوتی تو وہ دل لگا کر تازہ تازہ پانی لاتا یا دو چار روپے کی برف پلے سے ڈالتا یا ہم سے پیسے مانگتا لیکن یہ سوچ کر نہیں مانگتا کہ یہ کوئی تنخواہ ہے.
ہمارا خیال بلکہ یقین بلکہ حق الیقین بھی سیاسی مافیا کے بارے میں یہی ہے کہ دنیا میں جو مافیا بنتی ہیں یا بنی ہوئی ہیں یا نہیں بنیں گی ان کا بھی تعلق کسی نہ کسی طرح اسی مدر مافیا سے ہوتا ہے چاہے دکھائی دے یا دکھائی نہ دے، کسی اور ملک کا تو پتہ نہیں ہے ممالک کی سیریں کرنے کا تعلق بھی مدر مافیا سے ہوتا ہے، صرف وہی لوگ باہر جا سکتے ہیں جو مافیا سے جائز یا ناجائز یا دور کا یا نزدیک کا، یا ظاہر یا خفیہ کوئی نہ کوئی تعلق رکھتا ہو، بغیر مافیا کی مدد کے کوئی اپنے گھر سے بازار تک بھی نہیں جا سکتا، لیکن اپنے ملک میں تو یہ حال ہے کہ کوئی خودکشی کے لیے زہر بھی کسی مافیا بلکہ اسی مدر مافیا کی مدد کے بغیر خرید نہیں سکتا۔
ویسے ہمیں بھی یونہی ٹوکنے کی عادت ہے ورنہ اس مہربان نے جو مرچ پارہ بھیجا ہوا ہے اس میں کوئی کمی نہیں ہے، سب سے بڑی مافیا کہہ کر اس نے سمندر کو کوزے ہی میں سمیٹا ہوا ہے۔ اب ذرا چند مافیاؤں کے نام دہرایئے قبضہ مافیا، ٹمبر مافیا، پٹرولیم مافیا، ڈرگ مافیا، سیمنٹ مافیا، سریا مافیا، اینٹ مافیا، کنٹریکٹر مافیا، ایجوکیشن مافیا، دین مافیا، دنیا مافیا، کرپشن مافیا، احتساب مافیا، قانون مافیا، کرائمز مافیا... اس طرح دہراتے چلے جائیں حتیٰ کہ پالش اور مالش مافیا کا تعلق بھی اس بڑی یعنی مدر یا مرکزی مافیا سے ہو گا، بلکہ ہم مشتہر کیے دیتے ہیں کہ اگر کسی نے کوئی بھی ایسا مافیا تلاش کر لیا جس کا تعلق اپنی ماں سے نہ بنتا ہو تو ہم کو وہی سزا دے دیجیے جو آج کل بغیر مافیاوالوں کو مل رہی ہے بلکہ ہم مزید ایک پیشگی انعام بھی رکھ دیتے ہیں کہ اگر آیندہ بھی کوئی ''بن ماں'' کامافیا پیدا ہوا تو ہماری قبر کو کسی قبرستان مافیا کے حوالے کر دیجیے۔
اگر اس پر کسی اور مافیا نے پہلے سے قبضہ نہ کر رکھا ہو، یہ بات ہم احتیاطاً اس لیے کہہ رہے ہیں کہ آج کل قبر مافیا بڑے وسیع پیمانے پر چل رہا ہے اور جس کا سب سے زیادہ تعلق اسی ''مدر مافیا'' سے ہے بلکہ اب تو ایسے لگنے لگا ہے کہ تھوڑے ہی عرصے بعد ایسے کسی مافیا کا نام و نشان تک نہیں ہو گا جس کے پاس کوئی نہ کوئی قبر نہ ہو۔
چلیے مزار شریف کہہ لیجیے کہ آج کل بازار میں سب سے زیادہ ٹاپ پر مزاروں کا مافیا جا رہا ہے، ہم نے تو یہاں تک سنا ہے کہ بعض مافیائیں جن کے پاس مزارات نہیں ہیں خود کو بڑی ایلون اور بے سہارا محسوس کر رہی ہیں اور اس فکر میں ہیں کہ کوئی اچھا سا کماؤ مزار وہ بھی حاصل یا ہائر کریں۔ پرانے زمانے کا وہ قبائلی قصہ تو آپ نے سنا ہی ہو گا کہ دو قبیلوں میں مخاصمت چلی آرہی تھی ان میں ایک قبیلہ اکثر ہار جاتا تھا اس مسئلے پر جب قبیلے کی اے پی سی نے غور کیا تو یہ انکشاف ہوا کہ مخالف قبیلے کے پاس ایک مزار ہے، لہٰذا ہمیں بھی کسی کو شہید کر کے مزار کا بندوبست کرنا چاہیے لیکن تاریخ کی طرح کہانیاں بھی خود کو دہراتی ہیں۔
چنانچہ ہم نے خفیہ ذرائع سے سنا ہوا ہے کہ جن جن مافیاؤں کے پاس مزار نہیں ہیں وہ سنجیدگی سے اس بات پر غور کر رہی ہیںکہ سب کچھ بعد میں... پہلے ایک مزار اور اس کے لیے وہ مقدور بھر کوشش بھی کر رہی ہیں کہ مزاروں کے بازار میں وہ بے مزار نہ رہیں ... ویسے اگر وہ ہم سے رجوع کریں تو ہم ان کی مدد کر سکتے ہیں کیوں کہ ہمیں ہر پارٹی میں ایسی شخصیات معلوم ہیں جنھیں بڑی آسانی سے شہید کر کے ''مزار'' کے منصب پر فائز کیاجا سکتا ہے یعنی ایسے ہاتھی جن میں ''سوا لاکھ'' بننے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔