مجموعی ملکی قرضوں میں چینی حصہ بڑھ کر 215 فیصد ہوگیا

دوسری سہ ماہی میں 84 کروڑ 80 لاکھ ڈالر لیے، پہلی سہ ماہی میں 55 کروڑ 64لاکھ لیے تھے

سکوک بانڈ سے 1 ارب، کمرشل بینکوں سے 90 کروڑ ڈالرحاصل کیے گئے، اسٹیٹ بینک رپورٹ۔ فوٹو: فائل

لاہور:
رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں پاکستان نے چین سے 84کروڑ 80لاکھ ڈالر کا قرضہ حاصل کیا جو پہلی سہ ماہی میں حاصل کردہ 55کروڑ 64لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 29کروڑ 16لاکھ ڈالر (52.40 فیصد) اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستانی دوسری سہ ماہی رپورٹ برائے مالی سال 2016-17کے مطابق پہلی سہ ماہی میں کثیر الفریقی اداروں کی رقوم، یورو اور سکوک بانڈز، کمرشل بینکوں اور دوست ملکوں سے حاصل کردہ 3 ارب 78کروڑ 72لاکھ ڈالر کے مجموعی قرضوں میں چین سے حاصل کردہ قرضوں کا تناسب 14.7فیصد تھا جو دوسری سہ ماہی میں حاصل کردہ3 ارب 95کروڑ 29لاکھ ڈالر کے قرضوں میں بڑھ کر 21.45 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ دوسری سہ ماہی کے دوران پاکستان نے سکوک بانڈز کے اجرا سے ایک ارب ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے قرض سے 90کروڑ ڈالر کی رقم حاصل کی ہے۔


رپورٹ کے مطابق حکومتی اداروں اور کارپوریشنوں کے مقامی بینکوں سے قرضے جی ڈی پی کے 2فیصد سے بھی تجاوز کر گئے رواں مالی سال کے ساڑھے آٹھ ماہ میں بینکنگ سیکٹر سے 122ارب روپے کے نئے قرضے لیے اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ کے دوسرے ہفتے میں سرکاری اداروں اور کارپوریشنوں نے بینکوں سے مجموعی طور پر 25ارب 56کروڑ 40لاکھ روپے کے نئے قرضے لیے جس کے باعث کارپوریشنوں کی طرف سے مجموعی طور پر لیے گئے قرضے 121ارب 98کروڑ 30لاکھ روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئے۔

واضح رہے کہ مالی سال کے آغاز پر سرکاری ادارے اور کارپوریشنیں مقامی بینکوں کی 568 ارب 6کروڑ روپے کی مقروض تھیں جبکہ اب تک ان کے اندرونی قرضوں کا حجم 690 ارب 4 کروڑ روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ علاوہ ازیں سرکاری اداروں اور کارپوریشنوں کی طرف سے لیے گئے بیرونی قرضے ان کے علاوہ ہیں ان کا حجم 295ارب روپے ہے۔
Load Next Story