دیپیکا کو بہت سارے بچوں کی خواہش
خواہش ہے کہ مرنے سے پہلے میرے بہت سارے بچے ہوں، دپیکا پڈوکون
دیپیکا پڈوکون نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ مرنے سے پہلے ان کے بہت سارے بچے ہوں۔
دیپکا پڈوکون ہمیشہ ہی سے شہ سرخیوں میں رہی ہیں، اتنا ہی نہیں بلکہ رنویر سنگھ کے ساتھ ان کی دوستی کی خبروں کا چرچہ بھی ہمیشہ رہا ہے حالانکہ دونوں نے ہی اس تعلق کا نا تو انکار کیا اور نا ہی کبھی کھل کر اقرار کیا۔ اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں دیپیکا پڈوکون سے پوچھا گیا کہ وہ مرنے سے پہلے کیا کرنا چاہیں گی تو انہوں نے جواب دیا کہ مرنے سے پہلے میری ایک ہی خواہش ہے اور وہ یہ کہ یقینی طور پر میرے بہت سارے بچے ہوں اور میں یہی کام کرنا چاہتی ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ہالی ووڈ اداکار وین ڈیزل دیپیکا کے لیے بھارت پہنچ گئے
دیپیکا کی پہلی ہالی ووڈ فلم ''ٹریل ایکس؛ دی ریٹرن آف ژینڈر کیج'' کی تشہیر کے حوالے سے ایک ٹی وی شو میں ایسا ہی ایک موقع اس وقت بھی آیا جب دیپیکا کے وین ڈیزل سے تعلق کا موضوع سامنے آیا تھا اور اس پر دیپیکا کا چہرا شرم سے سرخ ہوگیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ آگ کے بغیر دھواں نہیں اٹھتا لیکن یہ سب میرے دماغ میں ہے، میں ان کے ساتھ رہتی ہوں اور ہمارے درمیان شاندار کیمسٹری ہے اور ہمارے بہت سے بچے ہیں لیکن یہ سب کچھ ہمارے دماغ میں ہے۔
دیپکا پڈوکون ہمیشہ ہی سے شہ سرخیوں میں رہی ہیں، اتنا ہی نہیں بلکہ رنویر سنگھ کے ساتھ ان کی دوستی کی خبروں کا چرچہ بھی ہمیشہ رہا ہے حالانکہ دونوں نے ہی اس تعلق کا نا تو انکار کیا اور نا ہی کبھی کھل کر اقرار کیا۔ اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں دیپیکا پڈوکون سے پوچھا گیا کہ وہ مرنے سے پہلے کیا کرنا چاہیں گی تو انہوں نے جواب دیا کہ مرنے سے پہلے میری ایک ہی خواہش ہے اور وہ یہ کہ یقینی طور پر میرے بہت سارے بچے ہوں اور میں یہی کام کرنا چاہتی ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ہالی ووڈ اداکار وین ڈیزل دیپیکا کے لیے بھارت پہنچ گئے
دیپیکا کی پہلی ہالی ووڈ فلم ''ٹریل ایکس؛ دی ریٹرن آف ژینڈر کیج'' کی تشہیر کے حوالے سے ایک ٹی وی شو میں ایسا ہی ایک موقع اس وقت بھی آیا جب دیپیکا کے وین ڈیزل سے تعلق کا موضوع سامنے آیا تھا اور اس پر دیپیکا کا چہرا شرم سے سرخ ہوگیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ آگ کے بغیر دھواں نہیں اٹھتا لیکن یہ سب میرے دماغ میں ہے، میں ان کے ساتھ رہتی ہوں اور ہمارے درمیان شاندار کیمسٹری ہے اور ہمارے بہت سے بچے ہیں لیکن یہ سب کچھ ہمارے دماغ میں ہے۔