مقبوضہ کشمیر نوجوان کی ہلاکت پر کشیدگی برقرار حریت رہنما گرفتار
بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کا پاک بھارت سرحد کے درمیان400 میٹر لمبی سرنگ کا سراغ لگا نے کادعویٰ
لاہور:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک نوجوان ہلاکت کیخلاف کشیدگی برقرار ہے۔ بانڈی پورہ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 21سالہ نوجوان ہلال احمد ڈار کی ہلاکت کے واقعہ کو لیکر اتوار پانچویں روز بھی صورت حال بدستور کشیدہ رہے اور لوگوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
وہ ذمہ دار اہلکاروں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں گزشتہ روز بھی بانڈی پورہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی فوج و حکومت اور ریاستی حکومت کے خلاف اور آزادی و اسلام کے حق میں نعرے بازی کی گئی ۔ مختلف مقامات پر فورسز نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی جس پر شدید جھڑپیں ہوئیں فورسز نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا جبکہ مظاہرین نے پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب سینئر حریت قیادت کو بدستور نظر بند رکھا جارہا ہے جبکہ حکومت نے شہید ہونے والے نوجوان کے لواحقین کو معاوضہ کی ادائیگی کا حکم جاری کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، ظفر اکبر بٹ اور دیگر کو اس وقت گرفتار کر لیا جب حال ہی میں بھارتی فوجیوں کی حراست میں شہید ہونے والے ایک کشمیری نوجوان کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیلیے بانڈی پورہ کی طرف جارہے تھے ۔
علاوہ ازیں بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس نے مقبوضہ کشمیر میں پاک بھارت سرحد کے درمیان400میٹر لمبی سرنگ کا سراغ لگا نے کادعویٰ کیا ہے۔بھارتی سکیورٹی فورس کے حکام کے مطابق تقریبا 4فٹ چوڑی یہ سرنگ 300میٹر پاکستانی علاقے اور ایک سو میٹر مقبوضہ کشمیر میں ہے۔ سامبا کیڈی ایس پی نے کہا ہے کہ سرنگ 20 فٹ گہرائی میں بہت مہارت سے بنائی گئی ہے۔بھارتی حکام نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور اس سلسلے میں پاکستانی حکام سے بھی رابطہ کیا جائیگا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک نوجوان ہلاکت کیخلاف کشیدگی برقرار ہے۔ بانڈی پورہ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 21سالہ نوجوان ہلال احمد ڈار کی ہلاکت کے واقعہ کو لیکر اتوار پانچویں روز بھی صورت حال بدستور کشیدہ رہے اور لوگوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
وہ ذمہ دار اہلکاروں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں گزشتہ روز بھی بانڈی پورہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی فوج و حکومت اور ریاستی حکومت کے خلاف اور آزادی و اسلام کے حق میں نعرے بازی کی گئی ۔ مختلف مقامات پر فورسز نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی جس پر شدید جھڑپیں ہوئیں فورسز نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا جبکہ مظاہرین نے پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب سینئر حریت قیادت کو بدستور نظر بند رکھا جارہا ہے جبکہ حکومت نے شہید ہونے والے نوجوان کے لواحقین کو معاوضہ کی ادائیگی کا حکم جاری کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، ظفر اکبر بٹ اور دیگر کو اس وقت گرفتار کر لیا جب حال ہی میں بھارتی فوجیوں کی حراست میں شہید ہونے والے ایک کشمیری نوجوان کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیلیے بانڈی پورہ کی طرف جارہے تھے ۔
علاوہ ازیں بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس نے مقبوضہ کشمیر میں پاک بھارت سرحد کے درمیان400میٹر لمبی سرنگ کا سراغ لگا نے کادعویٰ کیا ہے۔بھارتی سکیورٹی فورس کے حکام کے مطابق تقریبا 4فٹ چوڑی یہ سرنگ 300میٹر پاکستانی علاقے اور ایک سو میٹر مقبوضہ کشمیر میں ہے۔ سامبا کیڈی ایس پی نے کہا ہے کہ سرنگ 20 فٹ گہرائی میں بہت مہارت سے بنائی گئی ہے۔بھارتی حکام نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور اس سلسلے میں پاکستانی حکام سے بھی رابطہ کیا جائیگا۔