پیپلزپارٹی کا آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی بحالی کا حکم چیلنج کرنے فیصلہ

عدالتی فیصلے پر اختلاف ہو تو اسے چیلنج کیا جاسکتا ہے اور یہ حق آئین نے ہمیں دیا ہے، مولابخش چانڈیو

اے ڈی خواجہ کے متعلق بھی ہم نے ایک لفظ نہیں کہا تاہم یہ فیصلے ہمیشہ سندھ حکومت کرتی ہے، مولابخش چانڈیو۔ فوٹو؛ فائل

DUBAI:
پاکستان پیپلزپارٹی نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے اللہ ڈنوخواجہ کو آئی جی کے عہدے پر بحال کرنے کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما مولابخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ اے ڈی خواجہ کی بطور آئی سندھ بحالی سے متعلق عدالتی فیصلے پر ہمیں اپیل کا آئینی حق حاصل ہے، ہمیں آئین نے حق دیا ہے کہ جس فیصلہ سے اختلاف ہو اس کے خلاف اپیل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہمارے 2 وزرائے اعظم کو ہٹایا، ہم کچھ نہیں کہہ سکے، آئین نے وزیراعلیٰ کو خصوصی مشیر رکھنے کا اختیار دیا لیکن سندھ ہائی کورٹ نے ہٹا دیا ہم نے قبول کیا اور اے ڈی خواجہ کے متعلق بھی ہم نے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔


اس خبر کو بھی پڑھیں : اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کا نوٹی فکیشن معطل

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے سردار عبدالمجید کوقائم مقائم آئی جی سندھ مقرر کیا تھا تاہم سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو چارج اے ڈی خواجہ کو فوری واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔
Load Next Story