وزیر اعظم کی گرفتاری کے حکم پر بد ترین مندی فروخت پر دباؤ حصص مارکیٹ بیٹھ گئی 525 پوائنٹس گر گئے

لانگ مارچ کے دوران عدالتی حکم آنے پر مارکیٹ میں ہلچل، گھبراہٹ میں بڑے پیمانے پر فروخت، صرف 5 منٹ میں 450 پوائنٹس گرگئے

کراچی اسٹاک ایکسچینج میں بروکرز کام میں مصروف ہیں، اسلام آباد میں تحریک منہاج القرآن کے لانگ مارچ کے دوران عدالت عظمیٰ کی جانب سے وزیر اعظم کی رینٹل پاور کیس میں گرفتاری کے حکم پر حصص مارکیٹ میں زبردست فروخت کا رجحان دیکھا گیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 3.16 فیصد گر گیا۔ فوٹو : ایکسپریس

حکومت مخالف لانگ مارچ کے دوران ریٹینل پاور کیس میں وزیر اعظم کی گرفتاری کے لیے سپریم کورٹ کے احکامات نے کراچی اسٹاک ایکس چینج کے سرمایہ کاروں کو جھنجوڑ کر رکھ دیا۔

سرمایہ کاروں میں شدید اضطراب اور بے چینی پھیل گئی، سپریم کورٹ کا فیصلہ میڈیا کے ذریعے نشر ہونے کے 5منٹ میں ہی انڈیکس 450پوائنٹس تک گرگیا، سرمایہ کاروں نے آئندہ سیاسی حالات کے بارے میں بے یقینی اور خدشات کے سبب حصص کی فوری فروخت کو ترجیح دی جس سے بیشتر اہم حصص کی قیمتیں گر گئیں، کاروبار کے اختتام پرانڈیکس 3.16 فیصد تک کم ہوگیا اور 100 انڈیکس بیک وقت 5 نفسیاتی حدیں گراتا ہوا 16107.89 پوائنٹس پر بند ہوا، بدترین مندی کے سبب92.05 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں۔

جبکہ سرمایہ کاروں کے 1 کھرب 31 ارب7 کروڑ23 لاکھ33 ہزار 484 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کلے سامنے دھرنے نے پہلے ہی فضا بنا دی تھی اور اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کے آغاز سے ہی مختلف قسم کی افواہیں گردش کر رہی تھیں جن میں اسبملیوں کی تحلیل، ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ اور اہم شخصیات کے استعفیٰ کی افواہیں شامل ہیں تاہم اسلام آباد میں جاری احتجاجی دھرنے سے ڈاکٹرطاہرالقادری کے پرجوش خطاب کے دوران سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعظم سمیت دیگر شخصیات کی رینٹل پاور کیس میں گرفتاری کے حکم نے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بھی ہلچل مچادی۔




سرمایہ کاروں کو سنبھلنے کا موقع دیے بغیر مارکیٹ یک لخت طوفانی مندی کی لپیٹ میں آگئی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اورانفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر87 لاکھ23 ہزار948 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جس سے مندی کی شدت ایک موقع پر584.12 پوائنٹس کی کمی تک جا پہنچی تھی لیکن کاروباری دورانیے میں بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے67 لاکھ3 ہزار937 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے20 لاکھ20 ہزار11 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس525.29 پوائنٹس کی کمی سے16107.89 ہوگیا۔

جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 385.59 پوائنٹس کی کمی سے13196.76 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 734.82 پوائنٹس کی کمی سے27997.61 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت172.24 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ94 لاکھ25 ہزار430 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار365 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میںصرف15 کے بھائو میں اضافہ، 336 کے داموں میں کمی اور14 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔

ان میں جیلٹ پاکستان کے بھائو5.92 روپے بڑھ کر124.41 روپے اور النور شوگر کے بھائو1.84 روپے بڑھ کر 38.74 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھائو225 روپے کم ہوکر4550 روپے اور رفحان میظ کے بھائو 199.92 کم ہوکر3798.46 روپے ہوگئے۔
Load Next Story