سپریم کورٹ نے مجوزہ حج پالیسی 2017 کا مسودہ طلب کرلیا
دنیا میں حج کا جھگڑا صرف پاکستان میں ہوتاہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
سپریم کورٹ نے 7 روز میں مجوزہ حج پالیسی 2017 کا مسودہ طلب کرلیا ہے۔
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے نئے حج ٹور آپریٹر کی رجسٹریشن سے متعلق کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ اب تک حج پالیسی کو حتمی شکل کیوں نہیں دی گئی، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل سہیل محمود نے عدالت کو بتایا کہ حج پالیسی کی سمری وزیراعظم کے پاس بھیجی جاچکی ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان میں سب کچھ وزیراعظم ہی کرتا ہے کیاحکومت کچھ نہیں کرتی، حج پالیسی کو چھپایا کیوں جارہاہے، حکومت جان بوجھ کر پالیسی آخری لمحات میں فائنل کرے گی، دنیا میں حج کا جھگڑا صرف پاکستان میں ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ جب تک پالیسی ہمارے سامنے نہ ہو ہم کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے اگر وزیر اعظم حج پالیسی کی منظوری نہیں دیتے تو آئندہ سماعت میں اس کا مسودہ رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کروائیں، کیس کی آئندہ سماعت 7 روز بعد ہوگی۔
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے نئے حج ٹور آپریٹر کی رجسٹریشن سے متعلق کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ اب تک حج پالیسی کو حتمی شکل کیوں نہیں دی گئی، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل سہیل محمود نے عدالت کو بتایا کہ حج پالیسی کی سمری وزیراعظم کے پاس بھیجی جاچکی ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان میں سب کچھ وزیراعظم ہی کرتا ہے کیاحکومت کچھ نہیں کرتی، حج پالیسی کو چھپایا کیوں جارہاہے، حکومت جان بوجھ کر پالیسی آخری لمحات میں فائنل کرے گی، دنیا میں حج کا جھگڑا صرف پاکستان میں ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ جب تک پالیسی ہمارے سامنے نہ ہو ہم کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے اگر وزیر اعظم حج پالیسی کی منظوری نہیں دیتے تو آئندہ سماعت میں اس کا مسودہ رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کروائیں، کیس کی آئندہ سماعت 7 روز بعد ہوگی۔