شہری انتظامیہ کی غفلت شہر میں آٹے کامصنوعی بحران جاری

فلور ملوں کا سرکاری قیمت 33.50روپے فی کلو پر آٹا فروخت کرنے سے انکار

بازاروں اور دکانوں میں ذخیرہ اندوزوں نے آٹا غائب کر دیا ہے جس کی وجہ سے مصنوعی قلت کا بہانہ بنا کر آٹا مہنگا فروخت کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی / فائل

GILGIT:
سیاسی افراتفری اور شہری انتظامیہ کی غفلت کے سبب شہر میں آٹے کا مصنوعی بحران جاری ہے۔

فلور ملوں نے سرکاری قیمت 33.50 روپے کلو پر آٹا فروخت کرنے سے انکار کردیا ہے شہر میں فلور ملوں کے علاوہ چھوٹی چکیوں پر آٹا 44سے 46روپے کلو پر فروخت کیا جارہا ہے اور مختلف علاقوں میں آٹے کی مصنوعی قلت بھی پیدا کی جارہی ہے، کنزیومر پروٹیکشن کونسل آف پاکستان کے چیئرمین شکیل احمد بیگ نے کنٹرولر جنرل آف پرائسز اور ڈپٹی کمشنر کو مطلع کیا ہے کہ بازاروں میں آٹے کی سرکاری قیمت 33.50روپے پر فروخت یقینی بنانے کے لیے اب تک کوئی کارروائی شروع نہیں کی گئی جس سے فائدہ اٹھاکر دکاندار من مانی قیمت وصول کررہے ہیں۔




بازاروں اور دکانوں میں ذخیرہ اندوزوں نے آٹا غائب کر دیا ہے جس کی وجہ سے مصنوعی قلت کا بہانہ بنا کر آٹا مہنگا فروخت کیا جا رہا ہے ، انھوں نے سندھ کے کمشنرز صاحبان خاص کرکمشنر کراچی سے اپیل کی کہ سر کاری نرخ پر آٹا فروخت کر نے پر عمل در آمد کر وایا جائے تاکہ صارفین کو بھاری رقوم اور ذخیرہ اندوزوں سے آزادی مل سکے۔
Load Next Story