وزیراعظم کا کیس میں نام ضرور ہے حیثیت پر فرق نہیں پڑاکائرہ

راجا اب وزیراعظم نہیں رہے:ظفرشاہ،فوج کچھ ڈائریکٹ کرنیکی پوزیشن میں آگئی، :پیرزادہ

شفقت محمود،شیریں مزاری، اسلم کھرل، منیزے جہانگیر، فیصل شکیل کی لائیو ود طلعت میں گفتگو۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیراطلاعات قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا رینٹل پاور کیس میں نام ضرور ہے لیکن اس فیصلے سے ان کی حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام لائیو ود طلعت کی خصوصی ٹرانسمیشن میں اینکر پرسن طلعت حسین سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نیب سے تحقیقات کا کہا ہے، تحقیقا ت میں جن کے نام آئیں گے وہ گرفتار ہوں گے وہ ابھی بھی وزیراعظم ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر ظفرعلی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم بہت واضح ہے یہ کوئی ٹائمنگ فکس والی بات نہیں تھی، راجا پرویزاشرف اب وزیراعظم نہیں رہے، آج صدرزرداری کی ضد کی وجہ سے راجا پرویزاشرف کو خفت اٹھانی پڑی ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہاکہ وزیراعظم کا سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیراعظم رہنا غیر مناسب بات ہوگی۔




اینکر صحافی ڈاکٹر معید پیرزادہ نے کہاکہ ڈاکٹر طاہر القادری کا مشن جلد ختم ہوجائیگا وہ اس وقت پریشر میں ہیں، رحمٰن ملک کی کوششیں بھی کم ہوگئی ہیں اور فوج بھی اس پوزیشن میں آگئی ہے کہ کچھ ڈائریکٹ کرسکے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ وزیراعظم سپریم کورٹ کے فیصلے پر اگر عمل نہیں کرتے تو توہین عدالت لگتی ہے۔ ایکسپریس نیوز کے رپورٹر اسدکھرل نے کہاکہ طاہرالقادری کا موقف بہت تیزی سے تبدیل ہوا ہے طاہر القادری کریڈٹ لینے کی بات کرتے ہیں اورسپریم کورٹ کے فیصلے کو اپنی کامیابی قراردے رہے ہیں۔

صحافی واینکر منیزے جہانگیر نے کہاکہ طاہرالقادری کی تقریر کے بیچ میں ہجوم کچھ ٹھنڈا پڑگیا تھا لیکن ان کے جذباتی انداز پر کچھ ماحول گرم ہوا تھا، طاہرالقادری کی تحریک اناہزارے ٹائپ کی لگ رہی ہے۔ اینکر رپورٹرفیصل شکیل نے کہا کہ طاہرا لقادری بطورپریشر گروپ کے سامنے آئے ہیں طاہر القادری اگر بیٹھے رہیں گے تو پھر سیاسی جماعتیں مشاورت پر مجبور ہوجائیںگی۔
Load Next Story