بجلی حکام نے صاف بتا دیا لوڈ شیڈنگ رمضان میں بھی زیرو نہیں ہو سکتی
اس سال بجلی کی مانگ ریکارڈ24 ہزار میگاواٹ تک پہنچ جائے گی، ایڈیشنل سیکریٹری کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ
ایڈیشنل سیکریٹری پانی وبجلی نے واضح الفاظ میں کہاہے کہ عوام کواس سال بھی لوڈشیڈنگ کاسامنا رہے گا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کااجلاس ارشد لغاری کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری پانی وبجلی عمر رسول نے بتایا کہ اپریل میں بجلی کا شارٹ فال اوسط 5 ہزار میگاواٹ رہے گا اورشارٹ فال کو اسی سطح پربرقرار رکھنا بھی وزارت کی بڑی کامیابی ہوگی۔ بجلی کی طلب 17400 میگا واٹ اور پیداوار11900میگاواٹ ہے۔ اس سال بجلی کی طلب 24 ہزار میگاواٹ تک پہنچ جائیگی جوریکارڈ طلب ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب23 ہزار اور پیداوار 17 ہزار میگاواٹ رہی تھی، مئی کے مہینے میں 1300 میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں آجائیگی اور رمضان المبارک کے مہینے میں عوام کو ریلیف فراہم کریں گے تاہم انھوں نے واضح کیا کہ لوڈ شیڈنگ زیرو نہیں کرسکتے۔
کمیٹی کے اراکین کا کہنا تھاکہ کہ دیہات میں اب بھی 12،12 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جس پر ایڈیشنل سیکریٹری نے دعویٰ کیا کہ اس وقت شہروں میں4 اور دیہات میں6گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے تاہم اس کے علاوہ جبری لوڈ شیڈنگ ہوسکتی ہے۔
دریں اثنا قائمہ کمیٹی نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ترمیمی) بل 2017 ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا، بل کے تحت انڈس ریور کمیشن کی سالانہ رپورٹس حکومت کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ میں بھی پیش کی جائیں گی۔
چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل رٹائرڈ مزمل حسین نے کمیٹی کو بتایا کہ 969میگاواٹ کا نیلم جہلم منصوبہ مارچ 2018میں مکمل کرلیا جائے گااوردیامر بھاشا ڈیم پر رواں سال دسمبر میں کام شروع ہوجائے گا۔آئی این پی کے مطابق انھوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں پن بجلی پیدا کر نے کی صلاحیت ایک لاکھ میگاواٹ تک ہے مگر شرمناک بات یہ ہے کہ ہم اس وقت صرف7ہزارمیگا واٹ بجلی ہائیڈل سے پیداکررہے ہیں۔ بھاشاپن بجلی منصوبے پرایشیائی ترقیاتی بینک نے 10 سال لٹکائے رکھا ہم نے اب فیصلہ کیا کہ بھاشا ڈیم خود بنائیں گے۔
علاوہ ازیں اجلاس میں یوسف تالپور نے سندھ میں پانی کی قلت کا ایشو اٹھایا، ان کا کہنا تھاکہ سندھ میں پینے کو پانی نہیں مل رہا جبکہ چیئرمین ارسا مظہر علی شاہ نے کمیٹی کو بتایا کہ پہلی بار پنجاب کی نہروں کا پانی روک کر سندھ کو پانی دیا گیا، سندھ کیلیے پانی کی فراہمی40ہزارسے بڑھا کر45ہزار کیوسک کردی ہے، سندھ کو پانی پہنچنے میں عموماً 8 سے 10 روز لگتے ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کااجلاس ارشد لغاری کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری پانی وبجلی عمر رسول نے بتایا کہ اپریل میں بجلی کا شارٹ فال اوسط 5 ہزار میگاواٹ رہے گا اورشارٹ فال کو اسی سطح پربرقرار رکھنا بھی وزارت کی بڑی کامیابی ہوگی۔ بجلی کی طلب 17400 میگا واٹ اور پیداوار11900میگاواٹ ہے۔ اس سال بجلی کی طلب 24 ہزار میگاواٹ تک پہنچ جائیگی جوریکارڈ طلب ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب23 ہزار اور پیداوار 17 ہزار میگاواٹ رہی تھی، مئی کے مہینے میں 1300 میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں آجائیگی اور رمضان المبارک کے مہینے میں عوام کو ریلیف فراہم کریں گے تاہم انھوں نے واضح کیا کہ لوڈ شیڈنگ زیرو نہیں کرسکتے۔
کمیٹی کے اراکین کا کہنا تھاکہ کہ دیہات میں اب بھی 12،12 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جس پر ایڈیشنل سیکریٹری نے دعویٰ کیا کہ اس وقت شہروں میں4 اور دیہات میں6گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے تاہم اس کے علاوہ جبری لوڈ شیڈنگ ہوسکتی ہے۔
دریں اثنا قائمہ کمیٹی نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ترمیمی) بل 2017 ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا، بل کے تحت انڈس ریور کمیشن کی سالانہ رپورٹس حکومت کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ میں بھی پیش کی جائیں گی۔
چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل رٹائرڈ مزمل حسین نے کمیٹی کو بتایا کہ 969میگاواٹ کا نیلم جہلم منصوبہ مارچ 2018میں مکمل کرلیا جائے گااوردیامر بھاشا ڈیم پر رواں سال دسمبر میں کام شروع ہوجائے گا۔آئی این پی کے مطابق انھوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں پن بجلی پیدا کر نے کی صلاحیت ایک لاکھ میگاواٹ تک ہے مگر شرمناک بات یہ ہے کہ ہم اس وقت صرف7ہزارمیگا واٹ بجلی ہائیڈل سے پیداکررہے ہیں۔ بھاشاپن بجلی منصوبے پرایشیائی ترقیاتی بینک نے 10 سال لٹکائے رکھا ہم نے اب فیصلہ کیا کہ بھاشا ڈیم خود بنائیں گے۔
علاوہ ازیں اجلاس میں یوسف تالپور نے سندھ میں پانی کی قلت کا ایشو اٹھایا، ان کا کہنا تھاکہ سندھ میں پینے کو پانی نہیں مل رہا جبکہ چیئرمین ارسا مظہر علی شاہ نے کمیٹی کو بتایا کہ پہلی بار پنجاب کی نہروں کا پانی روک کر سندھ کو پانی دیا گیا، سندھ کیلیے پانی کی فراہمی40ہزارسے بڑھا کر45ہزار کیوسک کردی ہے، سندھ کو پانی پہنچنے میں عموماً 8 سے 10 روز لگتے ہیں۔