امریکی ڈالر کی قدر میں آج نمایاں کمی کی پیشگوئی
ریگولیٹر کی منی مارکیٹ پر گہری نظر، ڈالر99.60 روپے کی قیمت سے آگے نہ نکل سکا۔
حکومت مخالف دھرنے اور وزیراعظم کی گرفتاری کے حکمنامے کے بعد سیاسی افق پر غیریقینی کیفیت شدت اختیار کرجانے کے منفی اثرات روپے کی قدر پر بھی مرتب ہوئیں اور بعض مفاد پرست عناصر بدھ کو دوسرے دن بھی اس کوشش میں سرگرم رہے کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت 100 روپے سے تجاوز کرجائے لیکن مفاد پرستوں کی یہ خواہش پوری نہ ہوسکی اوراوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر99.50 تا99.60 روپے پر مستحکم رہی۔
اس ضمن میں ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر حاجی ہارون نے بتایا کہ لانگ مارچ اور عدالت عالیہ کی جانب سے وزیراعظم کی گرفتاری کے حکم کے بعد ایک مخصوص لابی کرنسی مارکیٹ میں سرگرم ہوگئی ہے جو غیرضروری طور پرامریکی ڈالر کی ترجیحی بنیادوں پر نہ صرف خود خریداری کررہی ہے بلکہ طرح طرح کی افواہیں پھیلا کر دوسرے کو بھی ڈالر خریدنے کی ترغیب دے رہی ہے۔
اس لابی کی کوشش ہے کہ ڈالر 100 روپے سے تجاوز کرجائے لیکن ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر کو مستحکم رکھا جائے اور امریکی ڈالر کی قدر میں مصنوعی اضافے کی کوششوں کوروکا جائے۔ حاجی ہارون نے بتایا کہ ایکس چینج کمپنیوں کی کوشش ہے کہ جمعرات کو اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قدرکو99 روپے تک لایا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ متعلقہ ریگولیٹر ڈالر کی قدرکو انتہائی حکمت عملی سے مانیٹرنگ کررہا ہے اور اس بات کا بھی پتا چلایا جارہا ہے کہ کون سے سٹے باز ڈالر کی قدر میں مصنوعی طور پر اضافے کے خواہشمند ہیں۔ حاجی ہارون نے دعویٰ کیا کہ جمعرات کو پاکستانی روپے کی قدر بڑھ جائے گی اور امریکی ڈالر کی قدر میں نمایاں کمی ہوگی لہٰذا عام سرمایہ کار صرف افواہوں کی بنیاد پر ڈالر کی خریداری سے گریز کریں۔
اس ضمن میں ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر حاجی ہارون نے بتایا کہ لانگ مارچ اور عدالت عالیہ کی جانب سے وزیراعظم کی گرفتاری کے حکم کے بعد ایک مخصوص لابی کرنسی مارکیٹ میں سرگرم ہوگئی ہے جو غیرضروری طور پرامریکی ڈالر کی ترجیحی بنیادوں پر نہ صرف خود خریداری کررہی ہے بلکہ طرح طرح کی افواہیں پھیلا کر دوسرے کو بھی ڈالر خریدنے کی ترغیب دے رہی ہے۔
اس لابی کی کوشش ہے کہ ڈالر 100 روپے سے تجاوز کرجائے لیکن ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر کو مستحکم رکھا جائے اور امریکی ڈالر کی قدر میں مصنوعی اضافے کی کوششوں کوروکا جائے۔ حاجی ہارون نے بتایا کہ ایکس چینج کمپنیوں کی کوشش ہے کہ جمعرات کو اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قدرکو99 روپے تک لایا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ متعلقہ ریگولیٹر ڈالر کی قدرکو انتہائی حکمت عملی سے مانیٹرنگ کررہا ہے اور اس بات کا بھی پتا چلایا جارہا ہے کہ کون سے سٹے باز ڈالر کی قدر میں مصنوعی طور پر اضافے کے خواہشمند ہیں۔ حاجی ہارون نے دعویٰ کیا کہ جمعرات کو پاکستانی روپے کی قدر بڑھ جائے گی اور امریکی ڈالر کی قدر میں نمایاں کمی ہوگی لہٰذا عام سرمایہ کار صرف افواہوں کی بنیاد پر ڈالر کی خریداری سے گریز کریں۔