گرفتار پی پی رہنما عدالت میں پیش کیے جائیں خورشید شاہ
شفاف الیکشن کے لیے موجودہ الیکشن کمیشن کو مکمل اختیارات دیے جائیں،قائد حزب اختلاف
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہاہے کہ میں قسم کھانے کو تیار ہوں کہ دھرنے سے متعلق جو کہا سچ کہا، ن لیگ کا کوئی رہنما میرے سامنے آ کر مجھے جھوٹا کہہ دے۔
خبر ایجنسی کے مطابق ہفتے کو یہاں پریس کانفرنس میں انھوں نے کہاکہ شفاف الیکشن کیلیے موجودہ الیکشن کمیشن کو مکمل اختیارات دیے جائیں، بائیومیٹرک کے بغیرانتخابات خطرناک ہوںگے، پاناماکیس کے فیصلے میں تاخیر کا سوال ججز سے کیا جائے، دعا ہے اللہ اداروں کو حق اور سچ پر فیصلہ کرنے کی ہمت دے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ تبدیل کرنا ہمارا حق ہے، عدلیہ کی نظر میں پاناماکیس کے سوا ہر چیز کی اہمیت ہے، اسمبلی میں ایسا بل لانا پڑے گا جس کے تحت ایگزیکٹواختیارات بھی عدالتوں کو دے دیے جائیں، گزشتہ دنوں میں نواب لغاری سمیت پیپلزپارٹی کے 3 رہنماؤں کو اٹھایا گیا، مطالبہ کرتا ہوں کہ انھیں فوری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے ، ن لیگ نے لوڈ شیڈنگ پر قوم کو بے وقوف بنایا، حکمراں غریب عوام کا خون چوس رہے ہیں۔ فوجی عدالتوں سے متعلق بل پاس ہوئے 25 دن ہوگئے لیکن ابھی تک پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ن لیگ حکومت نے 4 سال کے دوران 8 ہزار ارب کا قرضہ لیا جو ایک ریکارڈ ہے جبکہ قیام پاکستان سے اب تک تمام حکومتوں نے مجموعی طورپر14ہزارارب کا قرضہ لیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق خورشید شاہ نے کہاہے کہ ہمیں آئی جی سندھ کی تبدیلی کا طعنہ دینے والے بتائیں کہ 3 سال میں3 سیکریٹری داخلہ اور اسلام آباد میں 5 آئی جی پولیس کس نے تبدیل کیے۔ انھوں نے عدلیہ کو انتظامی اختیارات دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو سندھ اور پنجاب کے نام پر تقسیم نہ کیا جائے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ آپریشن ردالفساد بھی جاری ہے اور دھماکے بھی ہورہے ہیں۔ حکومت پنجاب میں رینجرز کو اختیار دینے کے لیے تیار نہیں۔ گیس سندھ سے جارہی ہے مگر سندھ کو ہی نہیں دی جارہی۔ 62 پارلیمنٹرینز کی گیس اسکیموں میں ایک بھی سندھ کی نہیں، سندھ میں پینے کا پانی دستیاب نہیں، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کے بجائے صوبوں کو دیا جائے۔ پاکستان کے افغانستان اور ایران کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں، معلوم نہیں حکومت کیا کر رہی ہے؟ میڈیا اشتہارات کے ڈرسے حقائق بیان نہیں کرتا۔
خبر ایجنسی کے مطابق ہفتے کو یہاں پریس کانفرنس میں انھوں نے کہاکہ شفاف الیکشن کیلیے موجودہ الیکشن کمیشن کو مکمل اختیارات دیے جائیں، بائیومیٹرک کے بغیرانتخابات خطرناک ہوںگے، پاناماکیس کے فیصلے میں تاخیر کا سوال ججز سے کیا جائے، دعا ہے اللہ اداروں کو حق اور سچ پر فیصلہ کرنے کی ہمت دے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ تبدیل کرنا ہمارا حق ہے، عدلیہ کی نظر میں پاناماکیس کے سوا ہر چیز کی اہمیت ہے، اسمبلی میں ایسا بل لانا پڑے گا جس کے تحت ایگزیکٹواختیارات بھی عدالتوں کو دے دیے جائیں، گزشتہ دنوں میں نواب لغاری سمیت پیپلزپارٹی کے 3 رہنماؤں کو اٹھایا گیا، مطالبہ کرتا ہوں کہ انھیں فوری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے ، ن لیگ نے لوڈ شیڈنگ پر قوم کو بے وقوف بنایا، حکمراں غریب عوام کا خون چوس رہے ہیں۔ فوجی عدالتوں سے متعلق بل پاس ہوئے 25 دن ہوگئے لیکن ابھی تک پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ن لیگ حکومت نے 4 سال کے دوران 8 ہزار ارب کا قرضہ لیا جو ایک ریکارڈ ہے جبکہ قیام پاکستان سے اب تک تمام حکومتوں نے مجموعی طورپر14ہزارارب کا قرضہ لیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق خورشید شاہ نے کہاہے کہ ہمیں آئی جی سندھ کی تبدیلی کا طعنہ دینے والے بتائیں کہ 3 سال میں3 سیکریٹری داخلہ اور اسلام آباد میں 5 آئی جی پولیس کس نے تبدیل کیے۔ انھوں نے عدلیہ کو انتظامی اختیارات دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو سندھ اور پنجاب کے نام پر تقسیم نہ کیا جائے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ آپریشن ردالفساد بھی جاری ہے اور دھماکے بھی ہورہے ہیں۔ حکومت پنجاب میں رینجرز کو اختیار دینے کے لیے تیار نہیں۔ گیس سندھ سے جارہی ہے مگر سندھ کو ہی نہیں دی جارہی۔ 62 پارلیمنٹرینز کی گیس اسکیموں میں ایک بھی سندھ کی نہیں، سندھ میں پینے کا پانی دستیاب نہیں، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کے بجائے صوبوں کو دیا جائے۔ پاکستان کے افغانستان اور ایران کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں، معلوم نہیں حکومت کیا کر رہی ہے؟ میڈیا اشتہارات کے ڈرسے حقائق بیان نہیں کرتا۔