ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلیے جارحانہ حکمت عملی تیار
اپریل تاجون ہدف سے زائد وصولیوں کیلیے ودہولڈنگ ٹیکس پرکڑی نظر کی ہدایت
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 150ارب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کے لیے جارحانہ حکمت عملی ترتیب دے دی جس کے تحت پہلے کے مقابلے میں کم ٹیکس دینے والوں کی نشاندہی کرکے فہرست مرتب کرلی گئی ہیں اور مذکورہ ٹیکس دہندگان کی جانچ پڑتال اور ریکوری کے لیے یہ فہرستیں ہدایات کے ساتھ فیلڈ فارمیشنز کو بھجوادی گئی ہیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) ذرائع نے بتایاکہ رواں مالی سال کے پہلے9 ماہ کے دوران گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ٹیکس جمع کرانے والے 3 ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے، ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز رحمت اللہ وزیر نے اپہنے عہدے کا چارج سنبھالتے ہی انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ٹیکس وصولیوں میں اضافے کی جارحانہ حکمت عملی اپنائی ہے جس کے نتیجے میں مارچ کے دوران ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں مقرر ہدف سے بھی زائد رہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ممبر آپریشنز نے رواں سہ ماہی( اپریل تا جون)کے دوران زیادہ سے زیادہ ٹیکس وصولیوں کو یقینی بنانے کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس کی موثر مانیٹرنگ اور انفورسمنٹ کو زیادہ سخت بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں تاہم فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ماہانہ بنیادوں پر ٹیکس دہندگان کا ڈیٹا اینالسز کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور ٹیکس دہندگان کی ہر ماہ کی ٹیکس وصولیوں کا پچھلے ماہ کی وصولیوں اور گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران جمع کرائے جانے والے ٹیکس کے ساتھ موازنہ کیا جا رہا ہے اور جن ٹیکس دہندگان کی جانب سے ٹیکس ادائیگیوں میں کمی ہورہی ہے ان کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس دہندگان کی ٹیکس ادائیگیوں کے موازنہ کے تناظر میں 3 ہزار سے زائد ایسے ٹیکس دہندگان کی فہرست مرتب کی ہے جنہوں نے گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ٹیکس ادا کیا ہے، ایف بی آر نے ان ٹیکس دہندگان کی فہرستیں فیلڈ فارمشنز کو بھجوا دی ہیں اور انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ کم ٹیکس ادا کرنے والے ٹیکس دہندگان کے بارے میں چھان بین کی جائے اور جو لوگ ٹیکس چوری میں ملوث پائے جائیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے، ایف بی آر مذکورہ افراد سے ٹیکس واجبات جرمانے کے ساتھ وصول کرے گا۔
علاوہ ازیں ایف بی آر نے مارچ کے ریونیو ڈیٹا کا سال بہ سال تجزیہ کرکے بھی کم ٹیکس جمع کرانے والوں کی فہرستیں تیار کی ہیں، ان کے ٹیکس پروفائل کی چیکنگ اور انکم ٹیکس و سیلز ٹیکس گوشواروں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جارہا ہے، جن ٹیکس دہندگان کے اعدادوشمار میں زیادہ فرق پایا جائے گا ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائیگی۔
ایف بی آر نے رواں سہ ماہی کے اہداف ہر صورت حاصل کرنے بلکہ زیادہ ریونیو کرنے کے اہداف رکھے گئے ہیں تاکہ 30 جون 2017 تک زیادہ سے زیادہ اضافی ریونیو اکٹھا کرکے 9 ماہ کے دوران آنیوالے ڈیڑھ سو ارب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال کو ممکنہ حد تک کم کیا جاسکے اور توقع ہے کہ جارحانہ اسٹریٹجی کے تحت اقدامات کے نتیجہ میں 50ارب روپے کے لگ بھگ اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) ذرائع نے بتایاکہ رواں مالی سال کے پہلے9 ماہ کے دوران گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ٹیکس جمع کرانے والے 3 ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے، ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز رحمت اللہ وزیر نے اپہنے عہدے کا چارج سنبھالتے ہی انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ٹیکس وصولیوں میں اضافے کی جارحانہ حکمت عملی اپنائی ہے جس کے نتیجے میں مارچ کے دوران ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں مقرر ہدف سے بھی زائد رہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ممبر آپریشنز نے رواں سہ ماہی( اپریل تا جون)کے دوران زیادہ سے زیادہ ٹیکس وصولیوں کو یقینی بنانے کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس کی موثر مانیٹرنگ اور انفورسمنٹ کو زیادہ سخت بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں تاہم فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ماہانہ بنیادوں پر ٹیکس دہندگان کا ڈیٹا اینالسز کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور ٹیکس دہندگان کی ہر ماہ کی ٹیکس وصولیوں کا پچھلے ماہ کی وصولیوں اور گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران جمع کرائے جانے والے ٹیکس کے ساتھ موازنہ کیا جا رہا ہے اور جن ٹیکس دہندگان کی جانب سے ٹیکس ادائیگیوں میں کمی ہورہی ہے ان کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس دہندگان کی ٹیکس ادائیگیوں کے موازنہ کے تناظر میں 3 ہزار سے زائد ایسے ٹیکس دہندگان کی فہرست مرتب کی ہے جنہوں نے گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ٹیکس ادا کیا ہے، ایف بی آر نے ان ٹیکس دہندگان کی فہرستیں فیلڈ فارمشنز کو بھجوا دی ہیں اور انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ کم ٹیکس ادا کرنے والے ٹیکس دہندگان کے بارے میں چھان بین کی جائے اور جو لوگ ٹیکس چوری میں ملوث پائے جائیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے، ایف بی آر مذکورہ افراد سے ٹیکس واجبات جرمانے کے ساتھ وصول کرے گا۔
علاوہ ازیں ایف بی آر نے مارچ کے ریونیو ڈیٹا کا سال بہ سال تجزیہ کرکے بھی کم ٹیکس جمع کرانے والوں کی فہرستیں تیار کی ہیں، ان کے ٹیکس پروفائل کی چیکنگ اور انکم ٹیکس و سیلز ٹیکس گوشواروں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جارہا ہے، جن ٹیکس دہندگان کے اعدادوشمار میں زیادہ فرق پایا جائے گا ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائیگی۔
ایف بی آر نے رواں سہ ماہی کے اہداف ہر صورت حاصل کرنے بلکہ زیادہ ریونیو کرنے کے اہداف رکھے گئے ہیں تاکہ 30 جون 2017 تک زیادہ سے زیادہ اضافی ریونیو اکٹھا کرکے 9 ماہ کے دوران آنیوالے ڈیڑھ سو ارب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال کو ممکنہ حد تک کم کیا جاسکے اور توقع ہے کہ جارحانہ اسٹریٹجی کے تحت اقدامات کے نتیجہ میں 50ارب روپے کے لگ بھگ اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا۔