ٹیپو سلطان تھانے سے گوشت کی 34 دکانیں لوٹنے والا ملزم فرار

 گروہ کے سرغنہ کو مبینہ طورپر لاکھوں روپے رشوت لے کر فرار کرایا گیا، تفتیشی افسر معطل

 گروہ کے سرغنہ کو مبینہ طورپر لاکھوں روپے رشوت لے کر فرار کرایا گیا، تفتیشی افسر معطل۔ فوٹو: فائل

ٹیپو سلطان پولیس اور انویسٹی گیشن پولیس نے مبینہ طورپر لاکھوں روپے رشوت وصول کرکے گوشت کی دکانوں پر لوٹ مار کی 34وارداتوں میں ملوث گروہ کے سرغنہ کو فرار کرادیا۔

ٹیپو سلطان تھانے کے لاک اپ سے پولیس نے مبینہ طورپر لاکھوں روپے رشوت وصول کر کے ملزم شعیب سلیم کو جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب رات ساڑھے 3بجے فرار کرادیا، اس اطلاع پر ایس ایچ او ٹیپوسلطان پرویز بھٹو فوری طورپر تھانے پہنچ گئے جہاں انھوں نے تھانے میں موجود ڈیوٹی افسر سب انسپکٹر سید ضیا حسین ، وائرلیس آپریٹر محمد شاکر اور سنتری پولیس اہلکار محمد عاشق سے پوچھ گچھ کی تو مذکورہ اہلکاروں نے ٹال مٹول شروع کردی جس پر ایس ایچ او نے فوری طورپر مذکورہ افسر اور اہلکاروں کو گرفتارکرکے سرکاری مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر65/17 درج کرلیا اور واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

دوسری جانب ایس ایچ او ٹیپو سلطان پرویز بھٹو نے بتایا کہ پولیس کی غفلت اور لاپروائی کے سبب فرار ملزم شعیب سلیم اور اس کے گروہ نے مبینہ ٹاؤن ، گلشن اقبال اور سولجر بازار میں میٹ ون اور خاص میٹ کی دکانوں پر 34 ڈکیتی کی واداتیں کی تھی فرار ملزم کے 3 ساتھیوں کو شاہراہ فیصل پولیس نے 13مارچ کو گرفتار کیا تھا انھوں نے بتایا کہ اعلیٰ افسران نے تفتیشی افسر سب انسپکٹر ارشد جاوید کو معطل کردیا اور مذکورہ واقعے میں شامل تفتیش کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔


ادھر میٹ ون کے مینجر گل زمان نے بتایاکہ شعیب سلیم کو جوہر آباد پولیس نے یکم اپریل کو غیر قانونی اسلحے اور مسروقہ موٹرسائیکل برآمد ہونے کے الزام میں گرفتار کیا لیکن مذکورہ گوشت کی دکانوں میں ہونے والی وارداتوں کے مقدمات میں گرفتاری ظاہر نہیں کی گئی اور خاموشی سے چھٹی کے دن اتوار کو جیل روانہ کردیا تاہم اس اطلاع پر ہم نے ایسٹ زون پولیس افسران سے بات کی کہ آپ کے ماتحت پولیس افسران ہمارے کیس میں دلچسپی نہیں لے رہے سرغنہ سے رشوت وصول کرکے ہماری دکانوں پر ہونے والے ڈٖکیتیوں میں گرفتاری ڈالنے سے گریز کررہے ہیں جبکہ اس ملزم کو شاہراہ فیصل پولیس نے 9 مارچ کو سی پی ایل سی کی مدد سے گرفتار کرکے اس کے ماموں سے بھاری نذرانہ وصول کرکے رہا کردیا اور ہمیں اس بات سے لاعلم رکھا جب یہ ملزم جوہر آباد پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوا تو اس نے دوران تفتیش شاہراہ فیصل پولیس کی پول کھول دی تاہم جوہر آباد پولیس نے بھی ہمارے کیسز میں گرفتاری ظاہر نہیں کی۔

گل زمان نے بتایا کہ سولجر بازار میں گوشت کی دکان پر ہونے والی ڈکیتی کے مقدمے میں عدالت میں ایک درخواست لگاکر گرفتاری ڈالوائی اور کیس کا تفتیشی افسر سب انسپکٹر ارشد جاوید تھا جو پہلے سولجربازار تھانے میں انویسٹی گیشن افسر تعینات تھا اور چند روز قبل ہی اس کا ٹرانسفر ٹیپو سلطان تھانے میں ہوگیا ملزم شعیب کو سب انسپکٹر ارشد جاوید جیل سے 5 اپریل کو اپنی تحویل میں لیکر ٹیپو سلطان تھانے لے گیا جہاں وہ اس سے تفتیش کررہا تھا جب ہم تھانے گئے تو ملزم شعیب کے اہلخانہ اور دوست وغیرہ اس سے ملاقات کررہے تھے تفتیشی افسر نے ملزم شعیب کو کھلی چھوٹ دے رکھی تھی وہ تھانے میں گھوم پھر رہا تھا۔

مدعی گل زمان نے بتایاکہ ملزم اچانک 7 اور8 اپریل کی درمیانی شب شعیب سلیم ٹیپو سلطان تھانے کے لاک اپ سے فرار ہوگیا انھوں نے بتایاکہ معلوم ہوا کہ ملزم شعیب اپنی اہلیہ کے ساتھ پنجاب فرار ہوگیا ہے انھوں نے کہا کہ مقدمات کے مدعی اورجن افراد نے شعیب کو شناخت کیا ہے ان میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے، گل زمان نے آئی جی سندھ و دیگر متعلقہ افسران سے اپیل کی کہ وہ ایسٹ زون پولیس کے خلاف سخت کارروائی کریں اور ہماری دکانوں میں وارداتیں کرنے والے گروہ کے سرغنہ کو دوبارہ گرفتار کریں۔
Load Next Story