ایک اور پاکستان
پاکستان مغربی، مشرقی تھے، بھارت نے سازش کرکے ایک کو بنگلہ دیش بنادیا
منجم، جوتشی، ستاروں کا حال چال دیکھنے اور سمجھنے والے جو بھی ہیں، ان کو چاہیے کہ وہ اب اپنا حساب کتاب اچھی طرح دیکھ لیں۔ خصوصاً بھارت یعنی سابقہ ''ہندو استھان'' کا مقدر بھی دیکھ لیں، ہم اس علم کی شُدبد نہیں رکھتے مگر زندگی کے حقائق کو ضرور دیکھتے، سمجھتے ہیں اور اس میں خصوصاً تاریخ کے اعتبار سے اور اپنے تعلق کے اعتبار سے نظر اس طرف رہتی ہے۔ بہت عرصے پہلے اور ایک سے زیادہ کالموں میں یہ دیکھ چکا ہوں کہ پاکستان ایک نہیں ہے پاکستان کئی ہیں اور یہ سب ہندو استھان سے ہی جنم لے رہے ہیں۔
پاکستان مغربی، مشرقی تھے، بھارت نے سازش کرکے ایک کو بنگلہ دیش بنادیا مگر وہ ہے پاکستان ہی نظریاتی طور پر، کیونکہ بنگال کی تاریخ اور اس کے تاریخی ہچکولے اس کے لوگوں کے ہی پیدا کردہ رہے ہیں۔ میر قاسم کا نام نامی غداروں میں سے ایک معروف نام ہے بنگال کے حوالے سے، اس کا ایکشن ری پلے 71ء میں دنیا نے دیکھا۔ اب نام میر قاسم نہیں تھا تو کیا ہوا کام تو وہی تھا۔ فی الوقت وہاں ''ہندواستھان''کی پسندیدہ حکومت ہے اور جب ان کا جی چاہے گا وہ شاید اس بنگال کو بھی تقسیم کروادیںگے۔ فی الحال تو وہ ان کے زیر نگیں ہے۔ تجارت سے لے کر اسپورٹس تک غلامی کا دور ہے بنگال میں ہندوستان کی غلامی جو بہت مہنگی پڑنے والی ہے۔
مشرقی پاکستان سے ایک نسل بلکہ دو نسلوں کا جذباتی تعلق ہے میں بھی ان لوگوں میں سے ہوں لہٰذا ان کی اس غلامی سے دل کڑھتا ہے اور قلم بولنے لگتا۔ بھارت اور اس کی مہا بھارت در اصل ایک بہت رنگین داستان ہے جو بہت سلیقے سے بیان کی گئی ہے اور کوروں پانڈوں، دیوی دیوتاؤں کے رنگین قصوں سے مزین کرکے اسے دلکش بنایا گیا ہے اور مسلمان حکمرانوں نے اس کو زیادہ پرجوش بنانے میں ان کا ساتھ دیا ہے کیونکہ مسلمان حکمران تھے اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ قوم میں کوئی انتشار پیدا ہو، وہ امن پرست لوگ ہے انھوں نے انڈیا کو ''انڈیا'' بنایا ان کے بعد انگریزوں نے بھی اس ترکیب کو زیادہ سیاست، جھوٹی فراست کے تحت استعمال کیا اور ہندو مسلم دونوں پر دو سو سال حکمرانی کی سات سمندر پار سے آکر۔
جب کہیں کے رہنے والے ایک دوسرے کے مفادات کے خلاف کام کریں تو تیسرا قوت حاصل کرلیتا ہے یہی بھارت میں ہوا اور انگریز نے حکمرانی کی۔ ان سے پہلے مسلمانوں کے آٹھ سو سالہ پر امن دور میں جو عوام کے لیے پر امن تھا اور امن صرف اقتدار کے ایوانوں میں نہیں تھا مسلمان حکمرانوں نے ہندوستان کو جتنی ترقی دی وہ سارے بھارت کی تاریخ میں کسی حکمران نے نہیں دی آج دنیا بھارت میں کیا دیکھنے آئی ہے ، وہ تعمیرات جو مسلمانوں نے کی تھیں مندروں میں تو بس وہ جھانک لیتے ہیں۔
مسلمانوں کے تعمیر کردہ یہ آثار مٹادو پھر دیکھتے ہیں کتنے لوگ بھارت یاترا کرتے ہیں، کوئی قدم بھی نہیں رکھے گا۔ یہ صرف ہندوستان میں جہاں دل اور جگر سب تنگ ہیں۔ میری اس بات سے اختلاف کیا جاسکتا ہے اور کرنا چاہیے کہ کوئی بھی اپنے ملک کو یہ کہلوانا پسند نہیں کرے گا مگر اس کے لیے ملک کا چہرہ صاف ستھراکرنا چاہیے، بھارت میں صرف دولت اور اس کی ہوس کے علاوہ کچھ نہیں، بد قسمتی سے یہ بیماری ہمارے یہاں بھی بھارت دوستوں کو لگی ہوئی ہے۔ وہ میڈیا میں بھی جیساکہ سنتے ہیں اور بہت اوپر بھی!
تو بنگلہ دیش کی جڑوں میں پاکستان ہے اور ایک بار یہ جڑیں جان پکڑگئی جس کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا تو تاریخ کچھ اور ہوسکتی ہے مگر اب سوال یہ ہے کہ بھارت کو خطرہ کس سے ٹوٹنے کا ؟ بھارت سے ہی ہے اور اس کا ٹوٹنا مقدر ہے، ہم نہ ہوںگے مگر ایسا ہوگا تاریخ راستہ بنانے میں وقت لیتی ہے۔
بھارت کا مسلمان اکثریتی صوبہ اور وہاں سے BJP کامیاب؟ ۔ تو ہندو توا کے لوگ کامیاب گویا اس صوبے میں مسلمان رہتے ہی نہیں ہیں۔ ہمارے ایک اسپورٹس سے بھی متعلق کہ اعلیٰ عہدے پر ہیں اور تجزیہ نگار بھی ''منے'' کے ساتھ پروگرام کرتے ہیں وہ تو یہی کہیںگے ''دیکھ لیجیے وہاں مسلمان کتنے سکون میں ہیں ہندوؤں کو ووٹ دیا ہے انھوں نے اپنے صوبے میں اور یہ نہیں بتائیںگے کہ زردقوم پرست ہندو وزیراعلیٰ نے اس صوبے کے مسلمانوں کو ختم کرنے کا ''مودی منصوبہ'' شروع کردیا ہے گوشت کی دکانوں کو آگ لگادی گئی ہے یہ املاک مسلمانوں کی ہیں اور یہ اعلان کردیاگیا ہے کہ گوشت، مچھلی یہاں نہیں بکے گا، اب قربانی بھی بند ہوجائے گی، محرم الحرام کے جلوسوں پر تو اب شاید اس دور میں مسلسل پابندیاں رہیںگی شیعہ اور سنی دونوں کے جلوسوں پر۔
جب بھارت میں ہندوؤں نے انگریز کے ساتھ مل کر سازشیں کرکے تقسیم ہند کو بگاڑا بہت سے علاقوں پر زبردستی قبضہ کرلیا جو مسلمانوں کے اکثریتی علاقے تھے تو اس دن ہی بھارت نے اپنے یہاں کئی اور پاکستان کی بنیاد پر رکھ دی تھی، بات صرف فصل کے پکنے کی تھی سو اب تیار ہے اور اس فصل کو مودی سرکار ہی پانی دے رہی ہے۔
کبھی تفصیل سے ان موضوعات پر لکھوںگا جو بھارت میں، بھارت سے علیحدگی کی چل رہی ہیں اور جن پر کہیں بزور کہیں لالچ دے کر بھارت نے پردہ ڈال رکھا ہے مگر دنیا اب گلوبل ولیج ہوچکی ہے اورکچھ دھماکے ان تحریکوں کے بارود کے Active ہونے کے منتظر ہیں اور اب تو یہ عین ہندوستان میں ہوںگے اور اس بار اعتدال پسند، پر امن ہندو مسلمانوں کا ساتھ دیںگے، کیونکہ ان کی بھی تین نسلیں بھارت کے حکمرانوں نے پاکستان دشمنی میں تباہ کردی ہیں اور اس کا حاصل کچھ بھی نہیں سوائے بڑے لوگوں فلم اور سیاست کا فائدہ ہونے کے۔ امیر امیر ترین، غریب غریب ترین ہورہاہے، ساحر کے ہندوستان میں اور طبل جنگ بجنے والا ہے اور بھارت کے عوام پاکستان کے آج کے عوام نہیں ہیں۔ ان کا تعلق ان سے ہے جنھوں نے پاکستان بنایا تھا اور وہ پھر پاکستان بنادیںگے۔
میری بات کو نوٹ کرلیجیے پاکستان کا کچھ نہیں بگڑنے والا، چاہے چند مفاد پرست وہاں قیام کرکے بھارت کی غلامی کرکے دیکھ لیں کچھ یہاں غداری کرکے دیکھ لیں پاکستان جس ہستی نے تشکیل دیا ہے اس کا نام ''اﷲ'' ہے اور اس سے کوئی نہیں لڑسکتا جو پاکستان کا مخالف تھا وہ بھی یاد کرلیں کہ وہ خدا سے نہیں لڑسکتے۔
بھارت کے بہت سے علاقوں میں آزادی کے شعلے زیر زمین ہیں اور آزادی کا آتش فشاں تیار ہے اور جس بھارت میں لوگ امن سے رہتے تھے مسلمانوں کے دور حکومت میں وہ ٹکڑوں میں بٹ کر ''پرامن'' ہوجائے گا جیسے آتش فشاں لاوا اگلنے کے بعد صدیوں خاموش رہتا ہے۔
یہ کڑک، بھڑک بس کچھ عرصے کا ہے اور بھارت کے عوام ان انتہا پسندوں کو اٹھاکر پھینک دیںگے۔ چند سال کی بات ہے بھارت کو رہناہوگا اور کئی پاکستان بن جانے کے بعد بھارت میں بہر حال امن ہوجائے گا ، پانچ، دس، پندرہ سال ہوگا ضرور ایسا۔
مسلمانوں کی تاریخ غداروں، جھوٹوں سے بھری پڑی ہے، یہ کل بھی تھے یہ آج بھی ہیں یہ ہر جگہ تھے یہ ہر جگہ یہی مگر خدا کی خدائی میں دخل نہیں دے سکتے۔ خدا کا نظام اور انتظام الگ ہے اور جب وہ کام کرنے لگے تو پھر کچھ ناممکن نہیں، روس کو دیکھ لیں، جرمنی کو دیکھ لیں کیا دنیا کے خدا کامیاب ہوئے؟ نہیں صرف وہی کامیاب ہے۔
پاکستان مغربی، مشرقی تھے، بھارت نے سازش کرکے ایک کو بنگلہ دیش بنادیا مگر وہ ہے پاکستان ہی نظریاتی طور پر، کیونکہ بنگال کی تاریخ اور اس کے تاریخی ہچکولے اس کے لوگوں کے ہی پیدا کردہ رہے ہیں۔ میر قاسم کا نام نامی غداروں میں سے ایک معروف نام ہے بنگال کے حوالے سے، اس کا ایکشن ری پلے 71ء میں دنیا نے دیکھا۔ اب نام میر قاسم نہیں تھا تو کیا ہوا کام تو وہی تھا۔ فی الوقت وہاں ''ہندواستھان''کی پسندیدہ حکومت ہے اور جب ان کا جی چاہے گا وہ شاید اس بنگال کو بھی تقسیم کروادیںگے۔ فی الحال تو وہ ان کے زیر نگیں ہے۔ تجارت سے لے کر اسپورٹس تک غلامی کا دور ہے بنگال میں ہندوستان کی غلامی جو بہت مہنگی پڑنے والی ہے۔
مشرقی پاکستان سے ایک نسل بلکہ دو نسلوں کا جذباتی تعلق ہے میں بھی ان لوگوں میں سے ہوں لہٰذا ان کی اس غلامی سے دل کڑھتا ہے اور قلم بولنے لگتا۔ بھارت اور اس کی مہا بھارت در اصل ایک بہت رنگین داستان ہے جو بہت سلیقے سے بیان کی گئی ہے اور کوروں پانڈوں، دیوی دیوتاؤں کے رنگین قصوں سے مزین کرکے اسے دلکش بنایا گیا ہے اور مسلمان حکمرانوں نے اس کو زیادہ پرجوش بنانے میں ان کا ساتھ دیا ہے کیونکہ مسلمان حکمران تھے اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ قوم میں کوئی انتشار پیدا ہو، وہ امن پرست لوگ ہے انھوں نے انڈیا کو ''انڈیا'' بنایا ان کے بعد انگریزوں نے بھی اس ترکیب کو زیادہ سیاست، جھوٹی فراست کے تحت استعمال کیا اور ہندو مسلم دونوں پر دو سو سال حکمرانی کی سات سمندر پار سے آکر۔
جب کہیں کے رہنے والے ایک دوسرے کے مفادات کے خلاف کام کریں تو تیسرا قوت حاصل کرلیتا ہے یہی بھارت میں ہوا اور انگریز نے حکمرانی کی۔ ان سے پہلے مسلمانوں کے آٹھ سو سالہ پر امن دور میں جو عوام کے لیے پر امن تھا اور امن صرف اقتدار کے ایوانوں میں نہیں تھا مسلمان حکمرانوں نے ہندوستان کو جتنی ترقی دی وہ سارے بھارت کی تاریخ میں کسی حکمران نے نہیں دی آج دنیا بھارت میں کیا دیکھنے آئی ہے ، وہ تعمیرات جو مسلمانوں نے کی تھیں مندروں میں تو بس وہ جھانک لیتے ہیں۔
مسلمانوں کے تعمیر کردہ یہ آثار مٹادو پھر دیکھتے ہیں کتنے لوگ بھارت یاترا کرتے ہیں، کوئی قدم بھی نہیں رکھے گا۔ یہ صرف ہندوستان میں جہاں دل اور جگر سب تنگ ہیں۔ میری اس بات سے اختلاف کیا جاسکتا ہے اور کرنا چاہیے کہ کوئی بھی اپنے ملک کو یہ کہلوانا پسند نہیں کرے گا مگر اس کے لیے ملک کا چہرہ صاف ستھراکرنا چاہیے، بھارت میں صرف دولت اور اس کی ہوس کے علاوہ کچھ نہیں، بد قسمتی سے یہ بیماری ہمارے یہاں بھی بھارت دوستوں کو لگی ہوئی ہے۔ وہ میڈیا میں بھی جیساکہ سنتے ہیں اور بہت اوپر بھی!
تو بنگلہ دیش کی جڑوں میں پاکستان ہے اور ایک بار یہ جڑیں جان پکڑگئی جس کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا تو تاریخ کچھ اور ہوسکتی ہے مگر اب سوال یہ ہے کہ بھارت کو خطرہ کس سے ٹوٹنے کا ؟ بھارت سے ہی ہے اور اس کا ٹوٹنا مقدر ہے، ہم نہ ہوںگے مگر ایسا ہوگا تاریخ راستہ بنانے میں وقت لیتی ہے۔
بھارت کا مسلمان اکثریتی صوبہ اور وہاں سے BJP کامیاب؟ ۔ تو ہندو توا کے لوگ کامیاب گویا اس صوبے میں مسلمان رہتے ہی نہیں ہیں۔ ہمارے ایک اسپورٹس سے بھی متعلق کہ اعلیٰ عہدے پر ہیں اور تجزیہ نگار بھی ''منے'' کے ساتھ پروگرام کرتے ہیں وہ تو یہی کہیںگے ''دیکھ لیجیے وہاں مسلمان کتنے سکون میں ہیں ہندوؤں کو ووٹ دیا ہے انھوں نے اپنے صوبے میں اور یہ نہیں بتائیںگے کہ زردقوم پرست ہندو وزیراعلیٰ نے اس صوبے کے مسلمانوں کو ختم کرنے کا ''مودی منصوبہ'' شروع کردیا ہے گوشت کی دکانوں کو آگ لگادی گئی ہے یہ املاک مسلمانوں کی ہیں اور یہ اعلان کردیاگیا ہے کہ گوشت، مچھلی یہاں نہیں بکے گا، اب قربانی بھی بند ہوجائے گی، محرم الحرام کے جلوسوں پر تو اب شاید اس دور میں مسلسل پابندیاں رہیںگی شیعہ اور سنی دونوں کے جلوسوں پر۔
جب بھارت میں ہندوؤں نے انگریز کے ساتھ مل کر سازشیں کرکے تقسیم ہند کو بگاڑا بہت سے علاقوں پر زبردستی قبضہ کرلیا جو مسلمانوں کے اکثریتی علاقے تھے تو اس دن ہی بھارت نے اپنے یہاں کئی اور پاکستان کی بنیاد پر رکھ دی تھی، بات صرف فصل کے پکنے کی تھی سو اب تیار ہے اور اس فصل کو مودی سرکار ہی پانی دے رہی ہے۔
کبھی تفصیل سے ان موضوعات پر لکھوںگا جو بھارت میں، بھارت سے علیحدگی کی چل رہی ہیں اور جن پر کہیں بزور کہیں لالچ دے کر بھارت نے پردہ ڈال رکھا ہے مگر دنیا اب گلوبل ولیج ہوچکی ہے اورکچھ دھماکے ان تحریکوں کے بارود کے Active ہونے کے منتظر ہیں اور اب تو یہ عین ہندوستان میں ہوںگے اور اس بار اعتدال پسند، پر امن ہندو مسلمانوں کا ساتھ دیںگے، کیونکہ ان کی بھی تین نسلیں بھارت کے حکمرانوں نے پاکستان دشمنی میں تباہ کردی ہیں اور اس کا حاصل کچھ بھی نہیں سوائے بڑے لوگوں فلم اور سیاست کا فائدہ ہونے کے۔ امیر امیر ترین، غریب غریب ترین ہورہاہے، ساحر کے ہندوستان میں اور طبل جنگ بجنے والا ہے اور بھارت کے عوام پاکستان کے آج کے عوام نہیں ہیں۔ ان کا تعلق ان سے ہے جنھوں نے پاکستان بنایا تھا اور وہ پھر پاکستان بنادیںگے۔
میری بات کو نوٹ کرلیجیے پاکستان کا کچھ نہیں بگڑنے والا، چاہے چند مفاد پرست وہاں قیام کرکے بھارت کی غلامی کرکے دیکھ لیں کچھ یہاں غداری کرکے دیکھ لیں پاکستان جس ہستی نے تشکیل دیا ہے اس کا نام ''اﷲ'' ہے اور اس سے کوئی نہیں لڑسکتا جو پاکستان کا مخالف تھا وہ بھی یاد کرلیں کہ وہ خدا سے نہیں لڑسکتے۔
بھارت کے بہت سے علاقوں میں آزادی کے شعلے زیر زمین ہیں اور آزادی کا آتش فشاں تیار ہے اور جس بھارت میں لوگ امن سے رہتے تھے مسلمانوں کے دور حکومت میں وہ ٹکڑوں میں بٹ کر ''پرامن'' ہوجائے گا جیسے آتش فشاں لاوا اگلنے کے بعد صدیوں خاموش رہتا ہے۔
یہ کڑک، بھڑک بس کچھ عرصے کا ہے اور بھارت کے عوام ان انتہا پسندوں کو اٹھاکر پھینک دیںگے۔ چند سال کی بات ہے بھارت کو رہناہوگا اور کئی پاکستان بن جانے کے بعد بھارت میں بہر حال امن ہوجائے گا ، پانچ، دس، پندرہ سال ہوگا ضرور ایسا۔
مسلمانوں کی تاریخ غداروں، جھوٹوں سے بھری پڑی ہے، یہ کل بھی تھے یہ آج بھی ہیں یہ ہر جگہ تھے یہ ہر جگہ یہی مگر خدا کی خدائی میں دخل نہیں دے سکتے۔ خدا کا نظام اور انتظام الگ ہے اور جب وہ کام کرنے لگے تو پھر کچھ ناممکن نہیں، روس کو دیکھ لیں، جرمنی کو دیکھ لیں کیا دنیا کے خدا کامیاب ہوئے؟ نہیں صرف وہی کامیاب ہے۔