پاکستان کی جانب سے افغان سرحد پر باڑ لگانا مسئلے کا حل نہیں افغان سفیر
دہشت گردی کے معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کو ترجیح دی جائے، عمرزخیل وال
پاکستان میں تعینات افغان سفیر عمر زخیلوال کا کہنا ہے کہ پاک افغان سرحد پر دیواریں کھڑی کرنا دہشت گردی کے خاتمے کا حل نہیں بلکہ تمام معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کو ترجیح دی جائے۔
پشاور کے علاقے چمکنی میں افغان مہاجرین کی رجسٹریشن سینٹر کے دورے کے موقع پر افغان سفیر کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی پھانسی کے حوالے سے کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا یہ معاملہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہے ہم صرف افغانستان کے حوالے سے بات کرسکتے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پاکستان نے سرحد نہ کھولی تو اپنے شہریوں کو جہازوں پر لے جائیں گے
عمرزخیلوال کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانا کسی مسئلے کا حل نہیں سرحد پر دیواریں کھڑی کرنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوتی بلکہ دہشت گردی کے معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کو ترجیح دی جائے تو دونوں ممالک کے لئے بہتر ہوگا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: افغان سفیر کا سرحد کھولنے کے لیے پاکستان کی سول اور عسکری قیادت کو خط
پشاور کے علاقے چمکنی میں افغان مہاجرین کی رجسٹریشن سینٹر کے دورے کے موقع پر افغان سفیر کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی پھانسی کے حوالے سے کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا یہ معاملہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہے ہم صرف افغانستان کے حوالے سے بات کرسکتے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پاکستان نے سرحد نہ کھولی تو اپنے شہریوں کو جہازوں پر لے جائیں گے
عمرزخیلوال کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانا کسی مسئلے کا حل نہیں سرحد پر دیواریں کھڑی کرنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوتی بلکہ دہشت گردی کے معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کو ترجیح دی جائے تو دونوں ممالک کے لئے بہتر ہوگا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: افغان سفیر کا سرحد کھولنے کے لیے پاکستان کی سول اور عسکری قیادت کو خط