7 سال سے پہلے دوسرے حج پر پابندی لگادی گئی
سرکاری اسکیم کے تحت درخواستیں 17 اپریل سے وصول کی جائیں گی اور قرعہ اندازی 28 اپریل کو ہوگی
وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکیم کے تحت حج کرنے کے لیے 5 سال کی پابندی کو بڑھا کر 7 سال کر دیا ہے جب کہ پرائیویٹ کوٹہ میں حج کے لیے پابندی 5 سال ہو گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار محمد یوسف نے رواں سال کے لیے حج پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں خصوصی کمیٹی نے حج پالیسی بنائی ہے۔ بہتر سہولیات کی فراہمی کی وجہ سے سرکاری اسکیم کے تحت حج کے خواہشمند افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس 2 لاکھ 80 ہزارعازمین کی درخواستیں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری حج اسکیم کے تحت 17 اپریل سے ملک کے 10 شیڈولڈ بینکوں میں حج درخواستیں وصول کی جائیں گی جب کہ 28 اپریل کو قرعہ اندازی ہوگی۔ حج کے خواہشمند افراد کے لیے مشین ریڈیبل پاسپورٹ اور میڈیکل سرٹیفکیٹ لازمی ہوگا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم نے حج اخراجات میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی
وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے عازمین حج کا پرانا کوٹہ بحال ہو گیا ہے، جس کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار پاکستانی فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے حجاز مقدس روانہ ہوں گے۔ رواں برس 60 فیصد عازمین سرکاری جب کہ 40 فیصد نجی کوٹے پر فریضہ حج ادا کریں گے۔ سرکاری کوٹہ میں 107526 جبکہ پرائیویٹ کوٹہ میں 71684 لوگ حج کریں گے، سرکاری اسکیم کے تحت 5 سال کی پابندی کو بڑھا کر 7 سال کر دیا ہے جب کہ پرائیویٹ کوٹہ میں حج کے لیے پابندی 5 سال ہو گی، کوئی بھی شخص مفت میں حج نہیں کرسکے گا، ہارڈ شپ کوٹہ 3 فیصد سے گھٹا کر 2 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سپریم کورٹ نے مجوزہ حج پالیسی 2017 کا مسودہ طلب کرلیا
سردار یوسف نے کہا کہ سرکاری اسکیم کے تحت ملک کے ناردرن ریجن سے تعلق رکھنے والے عازمین کے لیے حج اخراجات 2لاکھ 80 ہزار جب کہ سدرن ریجن کے لیے 2 لاکھ 70 ہزار روپے ہوں گے، 50 فیصد عازمین مدینہ اور 50 فیصد مکہ مکرمہ میں جائیں گے، حجاج کو مکہ میں عزیزیہ اور مدینہ میں مرکزیہ میں ٹھہرایا جائے گا، تمام عازمین حج کو مقررہ ائیرلائن کے ذریعہ ہی سعودی عرب پہنچایا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار محمد یوسف نے رواں سال کے لیے حج پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں خصوصی کمیٹی نے حج پالیسی بنائی ہے۔ بہتر سہولیات کی فراہمی کی وجہ سے سرکاری اسکیم کے تحت حج کے خواہشمند افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس 2 لاکھ 80 ہزارعازمین کی درخواستیں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری حج اسکیم کے تحت 17 اپریل سے ملک کے 10 شیڈولڈ بینکوں میں حج درخواستیں وصول کی جائیں گی جب کہ 28 اپریل کو قرعہ اندازی ہوگی۔ حج کے خواہشمند افراد کے لیے مشین ریڈیبل پاسپورٹ اور میڈیکل سرٹیفکیٹ لازمی ہوگا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم نے حج اخراجات میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی
وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے عازمین حج کا پرانا کوٹہ بحال ہو گیا ہے، جس کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار پاکستانی فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے حجاز مقدس روانہ ہوں گے۔ رواں برس 60 فیصد عازمین سرکاری جب کہ 40 فیصد نجی کوٹے پر فریضہ حج ادا کریں گے۔ سرکاری کوٹہ میں 107526 جبکہ پرائیویٹ کوٹہ میں 71684 لوگ حج کریں گے، سرکاری اسکیم کے تحت 5 سال کی پابندی کو بڑھا کر 7 سال کر دیا ہے جب کہ پرائیویٹ کوٹہ میں حج کے لیے پابندی 5 سال ہو گی، کوئی بھی شخص مفت میں حج نہیں کرسکے گا، ہارڈ شپ کوٹہ 3 فیصد سے گھٹا کر 2 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سپریم کورٹ نے مجوزہ حج پالیسی 2017 کا مسودہ طلب کرلیا
سردار یوسف نے کہا کہ سرکاری اسکیم کے تحت ملک کے ناردرن ریجن سے تعلق رکھنے والے عازمین کے لیے حج اخراجات 2لاکھ 80 ہزار جب کہ سدرن ریجن کے لیے 2 لاکھ 70 ہزار روپے ہوں گے، 50 فیصد عازمین مدینہ اور 50 فیصد مکہ مکرمہ میں جائیں گے، حجاج کو مکہ میں عزیزیہ اور مدینہ میں مرکزیہ میں ٹھہرایا جائے گا، تمام عازمین حج کو مقررہ ائیرلائن کے ذریعہ ہی سعودی عرب پہنچایا جائے گا۔